• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فرنویس کے ’ووٹ جہاد‘ کے شوشے پر کانگریس برہم

Updated: October 03, 2024, 11:49 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کہا کہ : نائب وزیر اعلیٰ جیسے آئینی عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ایک سماج کو نشانہ بنانے پر فرنویس استعفیٰ دیں۔

Nana Patole gave a strong reaction to Devendra Fadnavis`s statement. Photo: INN.
دیویندر فرنویس کے بیان پر نانا پٹولے نے سخت ردعمل دیا۔ تصویر: آئی این این۔

نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندرفرنویس کے ذریعہ ووٹ جہاد کا شوشہ چھوڑے جانے پر کانگریس پارٹی کی جانب سے ان پر سخت تنقید کی گئی ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ جیسے آئینی عہدے پر فائز ہونے کے باوجود ایک سماج کو نشانہ بنانے پر دیویندر فرنویس کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔ 
خیال رہے کہ لوک سبھا کے انتخابات میں جمہوریت پسند عوام، اقلیتی طبقے اور خصوصاً  مسلمانوں نے جس طرح متحد ہو کر فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف ووٹ کیا اور ان کے دانت کھٹے کئے تھے، اس کا درد آج تک وہ طاقتیں بھلا نہیں پائے ہیں ۔ واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی کے امیدوار وں کو اکثریت ووٹ ملنے کے سبب بی جےپی جس کے مہاراشٹر سے گزشتہ لوک سبھا الیکشن میں ۲۳؍ اراکین پارلیمان چن کر آئے تھے وہ اس مرتبہ محض ۹؍ ایم پی پر سمٹ گئی ہے۔ بی جے پی کے اسی مخالف ووٹوں کو دیویندر فرنویس ’ووٹ جہاد‘ قرا دے رہے ہیں۔ 
فرنویس نے کولہاپور میں  کیا کہا تھا؟
یاد رہےکہ ۲؍ روز قبل کولہاپور میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے فرقہ پرستی کو بڑھاوا دینے والا بیان کیا تھا اور بی جےپی کے خلاف دیئے گئے ووٹوں کو ’ ووٹ جہاد ‘کا نام دیا ہے۔ انہوں نے کہا تھاکہ ’’ لوک سبھا الیکشن میں ’ووٹ جہاد‘ دکھائی دیا۔ دھولیہ، مالیگائوں لوک سبھا حلقے کی ۶؍ اسمبلی حلقوں میں سے ۵؍ میں سبقت حاصل کرنے والامہایوتی کا امیدوار مالیگائوں میں ایک لاکھ ۹۰؍ ہزار ووٹوں کے یکطرفہ پڑنے پر ۴؍ ہزار ووٹوں سے الیکشن ہار جاتا ہے۔ متحدہ طور پر ووٹ ڈال کر ہندوتوا وادیوں کو ہرا یا جا سکتا ہے، اسطرح کا یقین لوگوں میں بڑھتا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ’ ’لوک سبھا کی ۴۸؍ سیٹوں میں ۱۴؍ پر ’ووٹ جہاد‘ ہوا ہے۔ ‘‘
نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز شخص کو کسی سماج کے خلاف بولنا غیر آئینی
فرنویس کے اس بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ ’’دیویندر فرنویس ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ بھی ہیں۔ ایسے آئینی عہدے پر فائز ہونے والے شخص کو کھلے عام کسی مخصوص سماج کو نشانہ بنانا اور اسے برا بھلا کہنا آئین کے خلاف ہے۔ لہٰذا ہمارا مطالبہ ہے کہ دیویندر فرنویس کوعوام سے معافی مانگنا چاہئے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہئے۔ 
فرقہ پرستی کے بغیر انہیں ووٹ نہیں ملیں گے 
اس ضمن میں قانو ن ساز اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار نے کہا کہ’’بی جے پی کو جہاد، ہندو/ مسلمان، بھارت /پاکستان، مندر اور مسجد ان کا استعمال کرتے ہوئے فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے والے بیان دینے ہی پڑتے ہی اس کے بغیر انہیں ووٹ نہیں ملیں گے۔ اگر اس طرح کی اشتعال انگیزی وہ نہیں کریں گے تو ان کے امیدواروں کے ڈپازٹ تک ضبط ہو جائیں گے۔ ‘‘ اپوزیشن لیڈر نے مسلمانوں کی ستائش کی کہ انہوں نے صبر و تحمل سے کام لیا اور اشتعال دلانے کی سازش کو ناکام بنا دیا۔ وجے وڈیٹیو وار نے یقین دلایا کہ اقلیتی طبقہ مزید ۲؍ ماہ صبر کر لے اس کے 
بعد یقینی طور پر مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت تشکیل پائے گی اور فرقہ پرستوں کو ان کی جگہ بتائی جائے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK