دھاراوی بچاؤ آندولن کے عہدیدارا ن نے سوال کیا کہ علاقے میں اشتعال انگیزی کرنے والے کتنے لوگوں کو نوٹس دیاگیاتھا؟
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 5:49 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
دھاراوی بچاؤ آندولن کے عہدیدارا ن نے سوال کیا کہ علاقے میں اشتعال انگیزی کرنے والے کتنے لوگوں کو نوٹس دیاگیاتھا؟
محبوب سبحانی مسجد کے انہدام کیلئے آنے والے بی ایم سی دستہ کے خلاف مقامی لوگوں کو جمع ہونےکی اپیل کرنے والے’ اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے عہدیداران کو پولیس کے نوٹس پرشدید ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے جمعرات کی دوپہر کو سینئر انسپکٹر راجو بڈکر سے ملاقات کی گئی۔ دھاراوی پولیس اسٹیشن میں نصف گھنٹے تک گفت وشنید جاری رہی۔ اس دوران آندولن کے عہدیداران نے سینئر انسپکٹر سے سوال کیا کہ اگست میں مقتول اروند ویشیہ کی آخری رسوم کے بعد مسلمانوں کے خلاف جم کر اشتعال انگیزی ،مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کرنے والوں میں سے کتنے ملزمین کو نوٹس دیا گیا تھا؟ بی جے پی ا وربجرنگ دل کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں اور حد درجہ نفرت پھیلا ئی گئی، اس کے برخلاف محض جمع ہونے کی پُرامن اپیل پر ۱۲؍ دفعات کے تحت کیس درج کردیا گیا، نوٹس دی گئی اورگرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں ۔حالانکہ ہم سب کی جانب سے جو ویڈیو جاری کیا گیاتھا ،اس میں ایسی کوئی بات نہیں تھی بلکہ ہندو مسلم (دھاراوی واسی ) اتحاد کا نعرہ بلند کیا گیا تھا۔
وفد میں شامل افراد نے ان سے یہ بھی کہا کہ جب ہزاروںمظاہرین پولیس اسٹیشن کے پاس جمع ہوئے اور انہوں نے ۹۰؍ فٹ روڈ جام کردیا تھا توآپ کی (سینئرانسپکٹر) کی اپیل پر بلاتاخیر لوگ راستے کی ایک جانب ہٹ گئے تھے۔ اتنے تعاون کے باوجود پولیس کا یہ رویہ قطعاً مناسب نہیں ہے ۔
اس پر سینئرانسپکٹر راجو بڈکر نے کہاکہ ’’ ہم نے اُس معاملے میںآپ لوگوں اورایم آئی ایم کوبھی نوٹس دیا تھا مگرکوئی نہیںآیا، اب دوبارہ نوٹس دے کربلایا جائے گا۔‘‘
شرکائے وفد کی جانب سےیہ بھی کہا گیا کہ بی جے پی ا ور بجرنگ دل کی جانب سے کسی نہ کسی انداز میں مسلسل یہ کوشش کی جارہی ہے کہ ماحول خراب ہو، لوگ آپس میںلڑیں اور ان کاسیاسی مقصد حاصل ہو اور اس کے ذریعے اڈانی کوبھی فائدہ پہنچایا جائے مگر ہم سب متحد ہیںاورکسی صورت ایسا نہیں ہونے دیں گے۔اس لئے پولیس کی ذمہ داری ہےکہ وہ اس جانب بھی نگاہ رکھے اور ایسے عناصر پر سخت کارروائی کرے۔ اس پر سینئر انسپکٹربڈکر نےاوپر سے ’دباؤ ‘ کا اعتراف کیا اور یہ یقین دلایا کہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیںہوگی۔ سینئرانسپکٹر سے ملنے والوں میں سابق رکن اسمبلی بابوراؤ مانے ،کامریڈ نصیرالحق ، ایڈوکیٹ راجو کورڈے ، انل کسارے، وٹھل پوار ، وسنت نکاسے اورکئی دیگر کارکنان شامل تھے ۔