• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دھاراوی :محبوب سبحانی مسجد کے انہدام کی مخالفت کرنے والوں کو نوٹس

Updated: September 25, 2024, 11:15 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

ویڈیووائرل کرکے عوام کو جمع ہونے کا پیغام دینے پرپولیس نے ۱۲؍دفعات کے تحت کیس بھی درج کیا۔ ۸؍ سوالات پوچھے ہیں۔’ اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے عہدیداران کا نوٹس ملنے پرشدید رد عمل

A large number of people had gathered against the demolition of Masjid Mehboob Subhani. (file photo)
مسجدمحبوب سبحانی کے انہدام کے خلاف بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے تھے۔ (فائل فوٹو)

 یہاںمسجد محبوب سبحانی اہل السنہ والجماعہ کے بی ایم سی کے ذریعے انہدام کی مخالفت میں عوام کو جمع ہونے کا پیغام دینے کے الزام میں ’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے فعال کارکنان اُلیش گاجا کوش (این سی پی شرد پوار)، سندیپ کٹکے (عام آدمی پارٹی) اور زاہد علی شیخ (بھیم آرمی ضلع صدر)کے خلاف دھاراوی پولیس نے۱۲؍دفعات کے تحت کیس درج کیا اور انہیں نوٹس دے کران سے ۸؍سوالات کئے ہیں۔ ان لوگوں پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ویڈیو بناکر وائرل کیا جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں جمع ہوئے تھے ۔اس پر ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم مسجد ہی نہیں کسی بھی عبادت گاہ کی حفاظت کیلئے اسی طرح متحد رہیں گے، ہم نے اپنے جمہوری اور آئینی حق کا استعمال کیا ہے ۔ نوٹس کے ذریعے نہ تو ہمیں ڈرایا جاسکتا ہے اور نہ ہی ہماری آواز دبائی جاسکتی ہے ۔ ضرورت پڑی تو ہم اس نوٹس کیخلاف عدالت بھی جائیں گے۔
’’ہم گرفتاری دینے کوتیار ہیں ‘‘
 بھیم آرمی کے ضلع صدر زاہد علی شیخ نے کہا کہ ’’ہم نے نوٹس لیا ہےاورپولیس پریہ واضح کردیا ہے کہ آپ چاہیں تو گرفتارکرلیں ،ہم قانونی طور پر اس کا جواب دیںگے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’میںفخریہ یہ اعتراف کرتا ہوں کہ میں نےویڈیو بناکر اور بھیج کربی ایم سی کی کارروائی کے خلاف جمع ہوکرپُرامن طریقےسے احتجاج کی اپیل کی اورلوگ بڑی تعداد  میںجمع ہوئے ۔یہ ہمارا حق ہے اورہماری آوازکوطاقت کے بل پر نہیں دبایا جاسکتا۔شندے حکومت اوربی جے پی دھاراوی میںماحول خراب کررہی ہے لیکن ہم سب اسے کامیاب نہیںہونے دیںگے۔‘‘انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’ بی ایم سی کی کارروائی کی کوشش غلط تھی کیونکہ جب یہاں ری ڈیولپمنٹ کے سبب سارا نظام دھاراوی ری ڈیولپمنٹ اتھاریٹی دیکھ رہی ہے توبی ایم سی کو کسی طرح کی کارروائی کاحق ہی نہیں ہے ۔‘‘ 
’’یہ ہمارا جمہوری اور آئینی حق ہے ‘‘
 ایڈوکیٹ سندیپ کٹکے(عام آدمی پارٹی ) نے کہاکہ ’’احتجاج کرنا ہمارا آئینی اورجمہوری حق ہے اورآئین نے ہمیںاظہار رائے کی آزادی دی ہے،یہ حق ہم سے نہ پولیس چھین سکتی ہے نہ ہی حکومت ۔ ہم نے ایکتا اور پُرامن احتجاج کی اپیل کی جو ہمارا حق ہے۔ پولیس کی اس کارروائی کے خلاف ہم عدالت سے رجوع ہوںگے۔‘‘
  اُلیش گاجا کوش( این سی پی ) نے کہاکہ ’’ ہم نے پُرامن طریقے سے احتجاج کی اپیل کی تھی اور ویڈیو جاری کیا تھا ، بھائی چارہ اور اتحاد کے نعر ےلگائے تھے ،یہ بالکل درست تھا۔جہاںتک محبوب سبحانی مسجد یا کسی بھی عبادت گاہ کوگرانے کا معاملہ ہے توہم سب اس کے شدید مخالف ہیں ۔ ہم یہ بھی جانتے ہیںکہ اس کے پیچھے بی جے پی ، بجرنگ دل اور دیگر فرقہ پرست تنظیموں کی سیاست کار فرما ہے ۔اس طرح کی کوشش پہلے بھی کی جاچکی ہےلیکن دھاراوی واسیوں نے اپنےاتحاد سےاسے ناکام بنادیا ۔‘‘
 نوٹس میں۸؍سوالات کیا ہیں؟
 پولیس انسپکٹر سلطان‌مجاور کے دستخط سے جاری کردہ نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ بھارتیہ نیائے سنہیتا میں دفعہ ۳۵؍ (۳) کے تحت میں اپنے اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے آپ کو نوٹس جاری کرکے۲۱؍ ستمبر کو محبوب سبحانی مسجد منہدم کرنے کے تعلق سے۸؍ سوالات کررہا ہوں،بدھ کو پولیس اسٹیشن حاضر  ہوکر اس کا جواب دیجئے۔
(۱) اس تعلق سے آپ کسی ثبوت سے چھیڑ چھاڑ نہیں کریں گے (۲) اس معاملے میں جن لوگوں کو گواہ کے طور پر پولیس اسٹیشن یا عدالت میں حاضر کیا جائے گا ، ان کو کسی بھی طرح کا نہ لالچ دے کر نہ ہی ڈرا دھمکاکر انہیں متاثر کروگے (۳) حسب ضرورت آپ عدالت اور پولیس اسٹیشن میں حاضر رہوگے (۴) تفتیش کے دوران جہاں بلایا جائے گا ، وہاں بلاتاخیر پہنچوگے(۵) تفتیش کے دوران کسی بھی چیز سے چھیڑچھاڑ نہیں کروگے (۶)تمام ضروری دستاویزات تفتیشی افسر کے سامنے پیش کروگے (۷) ۲۱؍ ستمبر کو بی ایم سی کے ذریعے محبوب سبحانی مسجد توڑنے کے خلاف ویڈیو بناکر وہاٹس ایپ پر آپ نے جاری کیا ہے(۸)۹۰؍ فٹ روڈ پر لوگوں کو جمع کرنے کیلئے آپ نے تقریر کی اور اس طرح اس جرم میں آپ کی شمولیت ہوئی۔
نوٹس کے خلاف آج سینئرانسپکٹرسے ملاقات  کی جائے گی
 پولیس کی جانب سے نوٹس جاری کرنے اورکیس درج کرنے کے خلاف این سی پی دفتر واقع ایس پی کراس روڈ ،بابا صاحب امبیڈکر اسکول کے پاس( دھاراوی)دھاراوی بچاؤ آندولن کے اہم ذمہ داران کی بدھ کی شام کوہنگامی میٹنگ بلائی گئی جس کامقصد محبوب سبحانی مسجد کے خلاف کارروائی کیلئے جی نارتھ وارڈ کےانہدامی دستے کی آمد کی اطلاع ملنے پر آندولن کے ذمہ داران کی جانب سے دھاراوی واسیوں کوجمع ہونے کی اپیل پر پولیس کی جانب سےجاری کردہ نوٹس ہے۔پولیس کی اس کارروائی کے خلاف میٹنگ میںآئندہ کی حکمتِ عملی اورلائحۂ عمل طے کرنے پربات چیت کی گئی ۔ 
 میٹنگ کے دوران یہ طے کیا گیا کہ آج بروز جمعرات صبح ۱۱؍بجے دھاراوی پولیس اسٹیشن کے سینئرانسپکٹر راجو بڈکر سے ملاقات کی جائے گی اوران سےپوچھا جائے گا کہ نوٹس جاری کرنے اور ۱۲؍ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا سبب کیا ہے۔دوسرے پولیس کے اس رویے کے خلاف دونوں اراکین پارلیمان انل دیسائی اورورشا گائیکواڑکی موجودگی میںاحتجاجی اجلاس عام بلایا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ بھی طے کیا گیا کہ ایسی کسی بھی کارروائی کے خلاف اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے تمام عہدیداران پوری طاقت سے کھڑے رہیںگے اور دھاراوی کا پلان ظاہر کرنے تک سروے کی مخالفت بھی جاری رہے گی ۔اگرکسی بھی مذہب کی عبادت گا ہ کے انہدام کی کوشش کی گئی تو ہم سب اسی طرح متحد ہوکرمیدان میںآئیںگے۔
  اس میٹنگ میں کامریڈ نصیرالحق، اُلیش گاجا کوش، ایڈوکیٹ سندیپ کٹکے،انل شندے ، سنیل جیسوار،ایل کے یادواوراے ایس انصاری وغیرہ موجود تھے۔

dharavi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK