اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران کی اس کے خلاف مہم چلانے کی تیاری۔ مشاورتی میٹنگ کی۔ کہا: پروجیکٹ کی مخالفت جاری رہے گی۔ کسی بھی دھاراوی واسی کا نقصان یا اسے باہربھیجنا قبول نہیں۔
EPAPER
Updated: December 08, 2024, 5:17 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے ذمہ داران کی اس کے خلاف مہم چلانے کی تیاری۔ مشاورتی میٹنگ کی۔ کہا: پروجیکٹ کی مخالفت جاری رہے گی۔ کسی بھی دھاراوی واسی کا نقصان یا اسے باہربھیجنا قبول نہیں۔
دھاراوی کی بازآبادکاری کے نام پر جوکچھ ہورہا ہے وہ کسی سے مخفی نہیں۔ اس تعلق سےدعوے اورمخالفت دونوں جاری ہیں۔ اگر دھاراوی واسیوںکی بات کی جائے تووہ بس یہی چاہتے ہیں کہ بازآبادکاری انہیں اعتماد میںلے کرکی جائے، کسی کو نہ تودھاراوی سے باہر بھیجا جائے اور نہ ہی اسے رہائش سے محروم کیا جائے۔ اسی طرح تاجروں کو یہیں روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ اب اس تعلق سے جن کا سروے کیا گیا ہے ان کو ایک ماہ میں کاغذات جمع کرانے کےلئے کہا جارہا ہے اور اس کے لئے عمارتوں میں نوٹس چسپاں کئے جارہے ہیں۔ اس پررد عمل ظاہر کیا جارہا ہے ۔
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ (ڈی آر ڈی پی )کی جانب سے اس کے ذریعے یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ کاغذات جمع کرانے والے مکینوں کی لسٹ تیار کرنی ہے اوریہ واضح کرنا ہے کہ ان کا نہ صرف سروےہوا ہے بلکہ وہ ضروری کاغذات بھی جمع کرائے جا چکے ہیں۔ اس طرح اب ان کا کام پورا ہوگیا ہے ۔اس کےعلاوہ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی جانب سے یہ یقین دہانی توکرائی جارہی ہے کہ ہر دھاراوی واسی کی بازآبادکاری کویقینی بنایا جائے گا لیکن یہ وعدے ان کی حلق سے نیچے نہیںاتررہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہےکہ ملنڈ ڈمپنگ گراؤنڈ، ملنڈ چیک ناکہ ، ملاڈ ایرنگل ، کرلا مدر ڈیری اور دیگر علاقوں میںجہاں اڈانی کو زمینیں دی گئی ہیں، وہاںدھاراوی واسیوں کوبھیجنے کی خبروں کے سبب وہ کئی مرتبہ احتجاج کرچکے ہیںاوردوٹوک انداز میں کہہ چکے ہیںکہ وہ دھاراوی سے باہر کسی صورت جانے کوتیار نہیں ہیں۔ پھر بھی ڈی آرپی پی کا دعویٰ اپنی جگہ برقرار ہے۔
یہ دھوکا اوردھمکی ہے
دوسری جانب اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کی جانب سے نوٹس چسپاں کئےجانے پر شدید برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے ۔ آندولن کے ذمہ داران کے مطابق یہ نوٹس نہیں چسپاں کی جارہی ہے بلکہ اس کے ذریعے دھاراوی واسیوں کو ایک طرح سے دھمکی دی جارہی ہے،یہ ناقابل برداشت ہے۔ ا س کے خلاف آپسی صلاح ومشورہ کے بعد مہم چلائی جائے گی اور اس میںاراکین پارلیمان اوراراکین اسمبلی کا بھی تعاون حاصل کیا جائے گا۔
اس تعلق سے اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن کے فعال رکن کامریڈ نصیرالحق نے نمائندۂ انقلاب کوبتایاکہ’’ آج بھی سروے کی سخت مخالفت کی جارہی ہے ، یہ الگ بات ہے کہ کسی نہ کسی انداز میں سروے کیا جارہا ہے۔لیکن ہم سب پوری طاقت سے اپنی جانب سےمخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ جہاںتک نوٹس چسپا ںکرنے کا معاملہ ہے تو حقیقت یہ ہے کہ کسی کوبھی ترقی یا اپنا بہترمستقبل برا نہیںمعلوم ہوتا لیکن اگریہ اندیشہ ہو کہ اس کا مستقبل تباہ ہو جائے اوراس کا آشیانہ چھین لیا جائے گا توکون شخص تیار ہوگا۔ دوسرے یہ کہ اتنی بڑی آباد ی ہے اورخود اڈانی گروپ کی جانب سے ابھی کچھ دنوں قبل ہی یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ۲۵؍ہزارمکینو ںکاسروے مکمل کرلیا گیا ہے تونوٹس چسپاں کرنے میںاتنی جلدبازی کیوں ؟ پہلے سروے مکمل ہوجائے اوریہ طے ہو جائے کہ کسی دھاراوی واسی کا نقصان نہیںہوگا اس کےبعد دوسری کارروائی یا نوٹس وغیرہ چسپاں کرنے کا عمل شروع ہو۔اسی لئے اس کی سختی سے مخالفت کی جارہی ہے ۔اس تعلق سے ۲؍ دن قبل این سی پی کے دفتر میںمیٹنگ کی گئی تھی اور ایک دو دن میںدوسری میٹنگ کی جائے گی اس میں مہم چلانے کے تعلق سے تاریخ کاتعین کیا جائے گا ۔‘‘
مخالفت جاری رہے گی
شیوسینا کےسابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے نے کہا کہ ’’ ہم سب کی جانب سے مخالفت جاری تھی ،جاری ہے اور جاری رہیگی کیونکہ ہمیں ایک بھی دھاراوی واسی کا نقصان برداشت نہیںاوریہ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے بھی ایک سے زائد مرتبہ واضح کرچکے ہیں۔ اس لئے نوٹس چسپاں کی جائے یا کوئی اور قدم اٹھایا جائے، ہم اپنے موقف پرقائم ہیںاوراسی حساب سے مہم جاری رکھیں گے۔ ‘‘
اُلیش گاجا کوش (این سی پی لیڈر) نےکہاکہ ’’ اصل میں دھاراوی واسیوں کوبہکایا بھی جارہا ہے اوردھمکایا بھی ۔ یہ نوٹس اسی کا ایک نمونہ ہے ۔ لیکن دھاراوی واسی بھی اپنا نفع اورنقصان اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم یہ بھی سمجھ رہے ہیںکہ مہایوتی کی سرکار آنے سے اڈانی گروپ کے حوصلے بلند ہوں گے مگر ہم بھی اپنی مہم میںپیچھےنہیں ہیں۔ ہمارے پیش نظردھاراوی واسیوں کا مفاد ہے ،اڈانی کی طرح دھاراوی کو دوسرا بی کے سی بنانا نہیں۔‘‘
اڈانی گروپ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا جارہا ہے
دھاراوی میں مقیم لوگو ں سے بات چیت کرنے پر ان کا کہنا ہےکہ پروجیکٹ کی مخالفت توکی جارہی ہے لیکن یہ بھی سچائی ہےکہ اڈانی گروپ اپنے مقصد میں کامیاب ہوتا جارہا ہے ، وہ اپنا کام تیزی سے کررہا ہے ۔اس میں موجودہ حکومت کے تعاون سے اڈانی گروپ کو خاص طاقت مل رہی ہے ۔