• Fri, 21 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دھاراوی: احتجاجی جلسہ میں ری ڈیولپمنٹ کیخلاف جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

Updated: February 18, 2025, 11:48 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اڈانی اور حکومت کو چیلنج ۔ آندولن کے ذمہ داران نے کہا: اگر گولی کھانے کی بھی نوبت آئی تو پہلے ہم گولی کھائیں مگر کسی بھی دھاراوی واسی کا نقصان نہیں ہونے دیں گے ۔ حکومت مخالف نعرے بھی لگائے گئے

MP Anil Desai and others participating in a protest rally held in Dharavi.
دھاراوی میں منعقدہ احتجاجی جلسہ میں شریک رکن پارلیمان انل دیسائی اور دیگر افراد۔(تصویر: انقلاب)

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کےتحت ایک جانب اڈانی گروپ دھاراوی واسیوں کے بخوشی سروے کرانے اورپروجیکٹ کا حصہ بننے کا دعویٰ کررہا ہے تودوسری جانب اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن چلانے والےاسے کھلا دھوکہ قرار دے رہے ہیں۔ اس کاانہوں نےگزشتہ شب منعقدہ احتجاجی جلسۂ عام میں کھل کر اظہار کیا ۔ 
 احتجاجی جلسۂ عام کےدوران مظاہرین نے’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ، یہ دیش ہمارا ہے ،یہ مٹی ہماری ہے اور دھاراوی ہماری ہے، لڑیں گے جیتیں گے، مودی اڈانی بھائی بھائی دیش بیچ کے کھائی ملائی، سنگھرشوں کی جلے مشعل بھاگیں دشمن اور دلال اور اڈانی کا ٹھیکہ رد کرو، رد کرو‘ وغیرہ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔اس کے علاوہ اس احتجاجی جلسۂ عام کو آندولن چلانے والے ذمہ داران نے سنیچر کواڈانی گروپ کی جانب سے نکالی گئی ریلی کے مقابلے اپنی طاقت کا اظہار اوردھاراوی واسیوں کے اتحاد کا ایک نمونہ قرار دیا ۔
 رکن پارلیمان (شیوسیناادھو بالا صاحب ٹھاکرے) انل دیسائی نے پُریقین لہجے میں حاضرین کو یقین دلایا کہ ’’ایک بھی دھاراوی واسی نہ تودھاراوی سےباہر جائے گا اورنہ ہی اس کانقصان ہونے دیا جائے گا۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ ’’اگر حکومت کی جانب سے اڈانی کو نوازنے کے لئے ہم سب کو چیلنج دیا گیا ہے تو ہم یہ چیلنج قبول کرتے ہیںاورپوری طاقت سے اپنا سنگھرش جاری رکھیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’اس تعلق سے شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے پہلے ہی کہہ چکے ہیںکہ ہم دھاراوی واسیوںکو اجاڑنے اورکسی دوسری جگہ بسانے نہیں دیں گے۔ اگر کوئی زورزبردستی کرتا ہے تو اس کا بھی مقابلہ کیا جائے گا ،ہم سڑک سے سنسد تک لڑیںگے اور جیتیںگے۔‘‘ 
 شیوسینا کےسابق رکن اسمبلی بابو راؤمانے نے اڈانی کو دیا گیا دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کا ٹھیکہ رد کرنے کا مطالبہ دہراتے ہوئےکہاکہ ’’ مہاراشٹرحکومت پر تقریباً  ۶؍ لاکھ کروڑ روپے کا قرض ہے اوریہ قرض آسانی سے ادا کیاجاسکتا ہے۔‘‘ اس کا طریقہ انہوںنے یہ بتایاکہ’’ اگر دھاراوی کا ری ڈیولپمنٹ اڈانی کے بجائے ریاست کی ۳؍ مشہور ایجنسیوں مہاڈا ،ایم ایم آر ڈی اے اورسڈکو میں سے کسی ایک کو دے دیا جائے تووہ بہترڈیولپمنٹ کرنے کے ساتھ صرف دھاراوی میں لوگو ںکی بازآبادکاری کے ساتھ یہیں سے اتنی رقم حاصل کرسکتی ہیںکہ ریاست کا قرض بآسانی ادا ہوجائے گا مگر حکومت کونہ تودھاراوی واسیو ںکی پرواہ ہے اور نہ ہی اسے ریاست کاقرض اتارنے کی فکر ہے، اسے تو بس اپنےدوست اڈانی کونوازنا ہے ۔‘‘
 سی پی آئی ایم کے سینئر رکن اوردھاراوی بچاؤ آندولن کے فعال رکن کامریڈ نصیرالحق نے حکومت کو للکارتے ہوئے کہاکہ’’اگرحکومت نےطے کرلیا ہے کہ وہ اڈانی کویوں ہی نوازتی رہے گی اور دھاراوی ری ڈیولپمنٹ کاٹھیکہ رد نہیں کرے گی توہم بھی بتادینا چاہتے ہیںکہ اگربلڈوزر چلا تواسے طاقت سے روکیںگے اوراگرگولی چلی تو پہلی گولی ہم کھائیں گے ، یہ ہمارا وعدہ نہیںعہد ہے ۔اس موقع پر میں اپنے تمام دھاراوی واسیوں کو یہ بھی کہناچاہتاہوں کہ جس جواں مردی سے وہ اب تک ڈٹے رہے، احتجاج کیا ،دھرنا دیا اورریلی نکالی،  اسی طرح آئندہ بھی ہم سب اپنا سنگھرش جاری رکھیں گے اور ۲۷؍فروری کو پھر بڑا احتجاج کیاجائے گا۔‘‘ انہوں نےیہ بھی کہاکہ ’’اڈانی ہویا کوئی اور اپنا حق چھیننے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے،آخری دم تک لڑیںگے اوراپنا حق لے کر رہیںگے۔ ہمارا کوئی بھائی بہن دھاراوی سے باہر نہیں جائے گا،حکومت اوراڈانی گروپ انہیںباہربھیجنے کاخیال ذہن سے نکال دے ۔‘‘
 اس موقع پرسامیا کورڈے ،ایڈوکیٹ راجو کورڈے ، انیل کسارے ، اُلیش گاجا کوش اورآندولن کے دیگر ذمہ داران نے بھی خطاب کیا اوریہ عہدکیا کہ ایک بھی دھاراوی واسی دھاراوی سے باہر نہیںجائے گا اور نہ ہی کوئی تاجر کسی اور علاقے میںجائے گا ۔

dharavi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK