’اڈانی ہٹاؤ، دھاراوی بچاؤ آندولن‘کی جانب سے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھ کریکروزہ علامتی بھوک ہڑتال کرنے والوں نے اسے بڑی کامیابی قرار دیا۔رکن پارلیمان انل دیسائی بھی پہنچے
EPAPER
Updated: September 12, 2024, 7:48 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
’اڈانی ہٹاؤ، دھاراوی بچاؤ آندولن‘کی جانب سے بازوؤں پر سیاہ فیتہ باندھ کریکروزہ علامتی بھوک ہڑتال کرنے والوں نے اسے بڑی کامیابی قرار دیا۔رکن پارلیمان انل دیسائی بھی پہنچے
دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ لمیٹڈ (ڈی آر پی پی ایل) کے زیراہتمام تعمیرات کیلئے آر پی ایف میدان ، ماٹونگا لیبرکیمپ میں سنگ ِ بنیاد رکھنے کے خلاف ’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے ذریعے بدھ کو ماٹونگا لیبر کیمپ میں ایرانی ہوٹل کے پاس کی جانے والی یکروزہ علامتی ہڑتال اور جمعرات(کل) کواس کی مخالفت میں زبردست احتجاج کا انتباہ رنگ لایا۔نتیجہ یہ ہوا کہ اڈانی گروپ کو سنگ ِ بنیاد کااپنا افتتاحی پروگرام منسوخ کرنا پڑا۔ اسے آندولن سے وابستہ کارکنان اورالگ الگ سیاسی جماعتوں کے عہدیدار بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔بھوک ہڑتال کرنے اوران کاساتھ دینے والے تمام شرکاء بازوؤں پرسیاہ فیتہ باندھ کراحتجاج بھی درج کروارہے تھے۔
اس تعلق سے یہ بھی بتایاگیاتھا کہ بھوک ہڑتال کرنے والوں کا ساتھ دینے اوران کی حمایت کرنے کیلئے دونوں اراکین پارلیمان ورشا گائیکواڑ اور انل دیسائی بھی شریک ہوں گےمگر کسی سبب ورشا گائیکواڑ نہیںپہنچ سکیں۔ البتہ انل دیسائی آئے اور انہوں نے اظہارخیال بھی کیا ۔
رکن پارلیمان انل دیسائی نے بھوک ہڑتال کرنے والوں اور دھاراوی واسیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہاکہ ’’ایک بھی مکین دھاراوی سے باہر نہیںجائے گا۔‘‘ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ’’ ہردھاراوی واسی کو قانونی (پاتر) کیا جائے اور سب کو دھاراوی میں ہی مکان اور دکان دیا جائے۔ اگرکسی کوبھی باہربھیجنے کی کوشش کی گئی تویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘انہوں نے یہ بھی دہرایا کہ ’’سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا ہے کہ آنے والی انتخابات میں دو ماہ بعد ہماری حکومت بننے والی ہے۔ حکومت بنتے ہی اس ٹینڈر کورد کردیا جائے گا اورجاری کردہ نئے ٹینڈر میںہر ایک دھاراوی واسی کو۵۰۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان دینے کی ضمانت دی جائے گی جس کیلئے جی آر جاری کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تاجروں کو بھی یہیںکاروبار کا موقع دیا جائے گا ۔‘‘
سابق رکن اسمبلی بابو راؤ مانے نے کہاکہ ’’دھاراوی بچاؤ آندولن کرنے والوں سے حکومت اوراڈانی اینڈ کمپنی اس قدر گھبر ا گئی ہےکہ پولیس نے ہمیں اسٹیج بنانے تک کی اجازت نہیںدی مگرہم لوگوں نےروڈ ہی پرعلامتی بھوک ہڑتال کی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ہم لوگ دھاراوی کی ترقی کے مخالف نہیںہیں مگر ہمیں یہ بھی گوارا نہیںہے کہ کسی بھی دھاراوی واسی کوترقی کے نام پر اجاڑا جائے۔‘‘ این سی پی (شرد پوار) کے عہدیدار اُلیش گاجا کوش نے کہا کہ ’’ ہم لوگ دھوکہ اس لئے کہہ رہے ہیںکہ اب تک اڈانی کی جانب سے ماسٹر پلان جاری نہیںکیا گیا ہے اور یہ بھی واضح نہیں کیا گیا ہے کہ مکان کہاں اورکتنے اسکوائر فٹ کا دیا جائے گا۔ ‘‘کامریڈ نصیرالحق نے کہا کہ ’’ اڈانی نے دھاراوی کاماسٹر پلان جاری نہیں کیا ہے مگر میں اڈانی کا پلان بتاتا ہوں اوروہ یہ ہے کہ ۲۰۰۰ء سے قبل کے کاغذات مانگے گئے ہیں جو ۸۰؍ فیصد لوگوں کے پاس نہیں ہیں۔ ایسے میںیہ سارے لوگ غیرقانونی (اپاتر) ہوجائیں گے اور انہیں ملنڈ اورمانخورد میں بنائے جانے والے کرایے کے مکان میںدھکیل دیا جائے گا۔ ۲۰؍ فیصد لوگو ں کو ماٹونگا ماہم کے پاس ریلوے سے لیز پرلی گئی زمین پر۳۵۰؍ اسکوائر فٹ کا مکان دیا جائے گا مگر مکینو ںکومالکانہ حق نہیں دیا جائے گا ۔ اس طرح یہاں اڈانی کا اصل منصوبہ بی کے سی ۲؍ بنانے کا ہے۔‘‘