ملازمین نے کہا کہ ہڑتال کو حمایت دینےکیلئے کئی تنظیمیں آئیں اورتعاون کا وعدہ بھی کیا لیکن عملی قدم سب سے پہلے جمعیۃ علماء نے اٹھایا
EPAPER
Updated: January 03, 2022, 11:25 AM IST | Agency | Dhule
ملازمین نے کہا کہ ہڑتال کو حمایت دینےکیلئے کئی تنظیمیں آئیں اورتعاون کا وعدہ بھی کیا لیکن عملی قدم سب سے پہلے جمعیۃ علماء نے اٹھایا
گزشتہ دو ماہ سے اپنے مطالبات منوانے کے لئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کی ریاست گیر سطح پر ہڑتال جاری ہے۔دھولیہ میں بھی تقریباً ۷۰۰؍ سے زائد ملازمین ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان مطالبات کے سلسلے میں اب تک حکومت اور ملازمین کی تنظیمیں کسی نتیجہ پر نہیں پہنچی ہیں۔ ہڑتال کی وجہ سے تنخواہ پر منحصر ملازمین کے گھر میں فاقہ کشی کی نوبت آن پڑی ہے۔اس بات کو محسوس کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ارشد مدنی شہر و ضلع یونٹ نے۸۰؍ ملازمین میں ایک مہینے کا راشن کٹ تقسیم کرکے متاثرین کے درد کو انسانیت کی تھپکی سے کم کرنے کی کوشش کی ۔ جمعیۃ کے اس اقدام کی ہڑتال پر بیٹھے مظاہرین کے علاوہ وہاں موجود برادران وطن نے بھی ستائش کی۔انقلاب سے گفتگو کے دوران مذکورہ تنظیم کے سیکریٹری الحاج مشتاق صوفی نے بتایا کہ ایس ٹی ملازم عبدالستار اور دیگر ملازمین نے جمعیۃ علماء کے اراکین سے ملاقات کی اور ہڑتال کی سنگین صورت حال سے ملازمین کو درپیش آنے والی دشواریوں سے جمعیۃ کے اراکین کو واقف کیا۔ عبدالستار اور ان کے ساتھیوں نے جمعیۃ کے ذمہ داران سے کہا کہ اپنے مطالبات کے لئے ہڑتال پر بیٹھے ملازمین کی حکومت نے تنخواہ روک دی ہے۔۷۰۰؍ سےزائد ملازمین ہڑتال پر ہیں۔ متاثرین میں اکثریت برادران وطن کی ہے۔کچھ ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کے حالات پیداہوگئے ہیں۔ملازمین نے جمعیۃ علماء سے ان خاندانوں کی جن کا انحصار تنخواہ پر ہی ہے،مدد کی گزارش کی ہے۔جمعیۃ کے ذمہ دران نے بتایا کہ۸۰؍متاثرین کی جمعیت کو فہرست موصول ہوئی اور ان متاثرین میں ایک مہینے کا راشن کٹ تقسیم کیا گیا۔اناج کٹ کی تقسیم کے دوران مولانا شکیل احمد قاسمی، الحاج شوال امین، ایاز احمد ایاز نے جمعیت کی خدمات سے برادران وطن اور ہڑتال پر بیٹھے ملازمین کو روشناس کرتے ہوئے کہا کہ جمعیۃ علماء ناگہانی حالات کے ساتھ ساتھ مصیبت زدہ لوگوں کی بلا تفریق انسانیت کی بنیاد پر کام کرتی ہے۔ جمعیت کی طرف سے ایک مہینے کا راشن کٹ دئیے جانے پرملازمین نے کہا کہ ہڑتال کو حمایت دینے بہت ساری تنظیمیں آئیں۔تعاون کا وعدہ بھی کیا لیکن تعاون کرنے میں سب سے پہلے جمعیۃ نے عملی قدم اٹھایا ۔