اپنی بیٹی کی شادی کا یہ رقعہ تیار کروانے والے اروند عرف راجو بھائی نے ’’کہا کہ مسلم بھائیوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے،ہر تہوار میں وہ مجھے اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ہیں۔اسلئے میں بھی انہیں اپنا پریوار سمجھتا ہوں۔‘‘
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 12:23 PM IST | Ismail shad | Dhule
اپنی بیٹی کی شادی کا یہ رقعہ تیار کروانے والے اروند عرف راجو بھائی نے ’’کہا کہ مسلم بھائیوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا ہے،ہر تہوار میں وہ مجھے اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ہیں۔اسلئے میں بھی انہیں اپنا پریوار سمجھتا ہوں۔‘‘
یہاں کے ایک ہندوخانوادہ نے اپنی بیٹی کی شادی کے موقع پر بھائی چارے اور ہندومسلم اتحاد کی شاندار مثال پیش کی ہے۔ اروند پُنڈلک نے اپنی دختر کومل کی شادی کا جو دعوت نامےتیار کروایا ہے ، اس میں شہر کے علماء اور سرکردہ مسلم افرادکا نام ’پریشک (المنتظرین)‘ کے طور پر شامل کیا ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک بھر میں فرقہ پرست کھل کھیلنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے اور ہندومسلم اتحادکو نقصان پہنچانے کی مذموم کوشش کررہے ہیں ، اروند پُنڈلک خانوادہ کے اس اقدام کی خوب پزیرائی کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اروند پنڈلک سوریہ ونشی (عرف راجو بھائی) نامی شخص نے اپنی بیٹی کی شادی کا ایک دیدہ زیب رقعہ طبع کروایا ہے۔ جس کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں شہر کے جید عالم دین مولانا مختار احمدمدنی، مولانا عبدالغنی، مولانا انورالحق قاسمی، حافظ فاروق، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر فاروق شاہ، سابق ڈپٹی میئر شوال امین، سینئر لیڈر عبدالسلام ماسٹر کے علاوہ شہر کے سرکردہ افراد کے نام درج ہیں۔ راجو بھائی نے اپنی بیٹی کے شادی کے رقعے میں ’المنتظرین‘ کے طور پر ۱۲۰؍ سے زائد مسلمانوں کے نام شامل کئے ہیں۔ رقعے کے آخر میں ’سرو مسلم مِترپریوار‘ بھی درج ہے۔
اروند سوریہ ونشی نے جذباتی انداز میں یہ کہا...
اس ضمن میں اروند سوریہ ونشی عرف راجو بھائی نے بتایا کہ فردوس نگر علاقے میں میرا مینس سلون(نائی کی دکان) گزشتہ بیس برس سے جاری ہے۔ میرے تعلقات شہر بھر کے مسلمانوں سے ہیں۔ شہر میں ناموافق حالات میں بھی مسلم بھائیوں نے میرا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ عید ہو یا دیگر تہوارمیرے جاننے والے سبھی مسلمان بھائی مجھے اپنے تہوار کے موقعوں پر دعوت دیتے ہیں اور اپنی خوشیوں میں شامل کرتے ہیں۔
راجو بھائی نےایک دیگر سوال کے جواب میں کہا کہ ’’میری دکان مسجد کے سامنے ہے یعنی اللّہ کے گھر کے سامنے ہے، میں اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتا ہوں۔ مجھے میرے مسلم بھائیوں نے وہ پیار دیا ہے جس طرح سے میرے پریوار نے دیا ہے۔ ‘‘
راجو بھائی نے یہ بھی کہا کہ میری دلی خواہش تھی کہ میرے گھر اگر کوئی پروگرام ہوگا تو میں ہندو مسلم اتحاد کی ایک انوکھی مثال پیش کروں گا چونکہ یہ میری بیٹی کی شادی ہے اور میرے لئے سب سے بڑی خوشی کا موقع ہے اس لئے میں مسلمان بھائیوں کو بھی اپنا پریوار سمجھتا ہوں اس لئے انہیں اس میں حصہ داربنانا چاہتا ہوں۔ ‘‘
معلوم ہوکہ اروند عرف راجو بھائی کی بیٹی کی شادی کا یہ رقعہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔ لوگ باگ راجو بھائی کے اس اقدام کو ہندو مسلم بھائی چارہ کی عمدہ مثال قرار دے رہے ہیں اور ان کی خوب پذیرائی کی ہورہی ہے۔