• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اتر پردیش بی جے پی میں اختلافات جگ ظاہر، موریہ کی حمایت میں اضافہ

Updated: July 19, 2024, 10:36 AM IST | Hameedullah Siddiqui/ Agency | Lucknow

سنیل بھرالا ، کرپا شنکر سنگھ اور بھوپیندر چودھری میں تو تو میں میں۔سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی پیشکش نے جلتی پر تیل کا کام کیا، کہا کہ ’’۱۰۰؍ ایم ایل اے لائو اور حکومت بنائو۔ ‘‘

Reports of rifts between Chief Minister Yogi Adityanath and his deputy Keshav Prasad Maurya continue to surface. Photo: INN
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کے نائب کیشو پرساد موریہ کے درمیان اختلافات کی خبریں مسلسل آرہی ہیں۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا انتخابات میں یوپی کی کم سیٹوں کے سلسلے میںالزام تراشی کادور چل رہا ہے اوربی جے پی کے اندر کھینچ تان جاری ہے۔ نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور ریاستی صدر دہلی دربار میں حاضری لگا کر لوٹ آئے ہیں تو وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ گورنرسے ملاقات کرچکے ہیں۔ان ملاقاتوںکے کئی معنی نکالے جا رہے ہیں اور یوپی میں بڑی تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میںبی جےپی  کے ریاستی لیڈران نے یو پی بی جے پی کے سربراہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے۔ یوپی حکومت میں سابق وزیر اوربی جے پی کے سینئر لیڈر پنڈت سنیل بھرالا نے بھوپیندر چودھری  کےاستعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پوسٹ لکھی۔ اس دوران انہوں نے اس تنظیم کے بارے میں یوپی کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کی باتوں کا بھی ذکر کیا۔
کیشو پرساد موریہ کی حمایت میں پوسٹ
 سنیل بھرالا نے کیشو پرساد موریہ کی پوسٹ میں کہی گئی   بات’تنظیم حکومت سے بڑی ہوتی ہے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  اس بیان سے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کا مطلب یہی ہوگا کہ شکست کی سب سے بڑی ذمہ داری خود تنظیم پر عائد ہوتی ہے۔ اس لئے ریاستی صدر بھوپیندر چودھری کو اس شکست کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے بغیر کسی تاخیر کے استعفیٰ دے دینا چا ہئے۔انہوں نے مزید کہاکہ بی جے پی میں ایسی روایت رہی ہے، جہاں کلراج مشرااور ونے کٹیار جیسے اس وقت کے صدور نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تنظیم کا اصل کارکن وہ ہے جو اپنی کرسی سے پہلے اپنی تنظیم اور پارٹی کے بارے میں سوچے۔ اس دوران انہوں نے کھل کر کیشو پرساد موریہ کی حمایت کی اور کہا کہ ان کی ناراضگی کی وجہ بالکل واضح ہے۔ انہیں حکومت میں اور پارٹی کے فیصلوں میں اہمیت ملنی چاہئے کیوں کہ پارٹی کو ۲۰۱۷ء اور ۲۰۲۲ء دونوں مرتبہ انہوں نے یوپی میں جتوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 
کرپاشنکر سنگھ کا جوابی حملہ
 دریں اثناء یو پی بی جے پی کی اندرونی سیاست پر پارٹی لیڈر کرپا شنکر سنگھ نے کہاکہ بھرالا کو جواب دیا ہے کہ شکست کی ذمہ داری اجتماعی ہوتی ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں شکست کے ذمہ دار دوسروں پر الزام لگانا چھوڑ دیں۔بی جے پی کے ڈویژنل صدور کی تقریبات میں خلل پیدا کیا جاتا ہے۔یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ عہدیداران ہماری بات سنیں۔ ساتھ ہی ہمیں پارٹی کے فیصلوں پر اس طرح سے آواز اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اکھلیش یادو کی پیشکش 
 اترپردیش بی جے پی اور یوگی حکومت کے درمیان اندرونی خلفشار کا فائدہ اٹھانے کا کوئی بھی موقع سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو چھوڑنا نہیں چاہتے ہیں۔ تازہ معاملہ میں انہوں نے نام لئے بغیرنائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کو وزیر اعلیٰ بنانے کی پیشکش کردی ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’مانسون آفر، ۱۰۰؍ لاؤ، حکومت بناؤ‘۔اکھلیش یادو نے بی جے پی لیڈروں اور اس کے اتحادیوں کو ۱۰۰؍ ایم ایل ایز لانے اور اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی کے ساتھ حکومت بنانے کی کھلی پیشکش کی ہے۔ اکھلیش یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی میں تصادم اور بدگمانی کا دور شروع ہوگیا ہے، جو دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کئی خیموں میں تقسیم ہے۔کوئی کہہ رہا ہے کہ پارٹی، حکومت سے بڑی ہےجبکہ کچھ اتحادی لوک سبھا میںشکست کے لئے دہلی اورلکھنؤ کی قیادت کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ کوئی ویڈیو بنا کر بیان دے رہا ہے تو کوئی خط لکھ رہا ہے۔ بی جے پی میں کٹھ پتلی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK