• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹیچروں کو بی ایل او کی پوری ڈیوٹی دینے سے امتحان میں دشواریاں

Updated: October 18, 2024, 12:10 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

جنرل ایڈمنسٹریشن نے الیکشن کے کاموں کیلئے اساتذہ کو ۳؍ کے بجائے ۶؍ دن بی ایل او کی ڈیوٹی کرنے کافرمان جاری کیا، اسکولوں میں ٹیچروں کی کمی سے جاری امتحان متاثر، دیگر اساتذہ کو امتحان تک ڈیوٹی نہ دینےکی اپیل۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

 الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے ٹیچروں کو انتخابات سے متعلق دی جانے والی ذمہ داریوں میں بڑی تبدیلی کردی ہے۔ نئے احکام کے مطابق پہلے جن ٹیچروں کو ہفتہ میں ۳؍ دن ’بیٹ لیول آفیسر‘ ( بی ایل او)کی ڈیوٹی دی گئی تھی، اسے بڑھا کر ۶؍ دن کر دیا گیا ہے۔ 
 الیکشن سے متعلق ڈیوٹی میں اضافہ کی وجہ سے اسکولوں میں اساتذہ کی قلت اور بڑھ گئی ہے۔ ٹیچروں کی کمی کی وجہ سے اسکولوں میں جاری ششماہی امتحان کی کارروائی پوری کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں۔ اسی دوران تعلیمی یونینوں نے ششماہی امتحان تک دیگر ٹیچروں کو بی ایل او کی ڈیوٹی نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ ابھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تھا کہ جمعرات کو الیکشن کی ٹریننگ سے متعلق اساتذہ کو مکتوب موصول ہوئے ہیں جن کے مطابق اتوار کو چھٹی والے دن انہیں ٹریننگ حاصل کرنی ہے۔ 
 واضح رہے کہ بی ایم سی جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ نے بی ایل او کی ڈیوٹی کے تعلق سے ایک سرکیولر جاری کیا ہے جس کے مطابق جو سرکاری ملازمین ہفتہ میں ۳؍ دن بی ایل او کی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے انہیں اب الیکشن کی تکمیل تک ۳؍ دنوں کےبجائے بی ایل او کی پوری ڈیوٹی کرنی ہے، یعنی انہیں پورا ہفتہ یہی کام کرنا ہوگا۔ 
 بی ایم سی کی ہدایت سے اسکولوں میں جاری ششماہی امتحان کے متاثر ہونے کی شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔ جنوبی ممبئی کے ایک اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے بتایا کہ ’’ہمارے اسکول کے ۵۰؍ فیصد ٹیچر بی ایل او ڈیوٹی پر ہیں۔ ابھی تک وہ ہفتہ میں ۳؍ دن اسکول اور ۳؍ دن بی ایل او کی ڈیوٹی کر رہے تھے لیکن بی ایم سی کے نئے فرمان کی وجہ سے انہیں ۶؍ دن بی ایل او کی ڈیوٹی کرنی ہے جس سے اسکول میں ٹیچروں کی قلت بڑھ گئی ہے۔ عام دنوں میں ۲؍ جماعتوں کو ضم کرکے ایک ٹیچر سنبھال لیتا تھا لیکن ان دنوں ششماہی امتحان جاری ہے۔ ایسے میں جماعت کے اعتبار سے امتحان منعقد کرنے کیلئے زیادہ ٹیچروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اساتذہ کے نہ ہونے سے امتحان کی کارروائی پوری کرنے میں دقت ہو رہی ہے۔ مجبوراً بی ایل اوکی ڈیوٹی کرنے والے ٹیچر صبح ۷؍ بجے اسکول آرہے ہیں، امتحان کے کام کی کچھ ذمہ داریاں نبھاکر صبح ۱۰؍ بجے بی ایل او کی ڈیوٹی پر جا رہے ہیں۔ انہیں دوہری ڈیوٹی کرنی پڑ رہی ہے۔ ‘‘ انہوں نےیہ بھی کہا کہ’’ ٹیچروں کو غیر تعلیمی کاموں سے دو ررکھنے کا صرف اعلان کیا جاتا ہے اس پر عمل نہیں ہوتا۔ ‘‘
  ممبئی مہانگر پالیکا شکشک سبھا کے جوائنٹ سیکریٹری عابد شیخ نے بتایا کہ ’’جن ٹیچروں کو ۳؍ دنوں کی بی ایل او ڈیوٹی دی گئی تھی اب انہیں پوری ڈیوٹی یعنی ہفتہ بھر ڈیوٹی کرنی ہے۔ جس سے اسکولوں میں ٹیچروں کی کمی ہو رہی ہے۔ ایسے میں ۱۶؍ اکتوبر سے ۲۵؍ اکتوبر کے درمیان ششماہی امتحان منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جس کے تحت ان دنوں اسکولوں میں امتحان جاری ہے۔ محکمہ تعلیم سے اپیل ہے کہ دیگر ٹیچروں کو امتحان تک بی ایل او کی ڈیوٹی نہ دی جائے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ممبئی مضافاتی کلکٹر کے آفس سے جمعرات کو مجھے الیکشن ٹریننگ کا لیٹر موصول ہوا ہےجس میں اتوار ۲۰؍ اکتوبر صبح ساڑھے ۸؍ بجے سے دوپہر ساڑھے ۱۲؍ بجے کے درمیان ٹریننگ کیلئے جانا ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK