Updated: June 01, 2023, 12:45 PM IST
| New Delhi
ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ پائلٹ بنیادوں پر جاری کردہ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کو مزید بینکوں اور مقامات کو شامل کرنے کیلئے بتدریج بڑھایا جا رہا ہے۔ پائلٹ پر مبنی ڈیجیٹل روپیہ یکم نومبر۲۰۲۲ء کو تھوک سطح پر استعمال کیلئے شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یکم دسمبر۲۰۲۲ء کو ریٹیل سیگمنٹ میں ڈیجیٹل روپے کے استعمال کا اعلان کیا گیا۔
ریزرو بینک آف انڈیا ۔(فائل فوٹو)
ریزرو بینک آف انڈیا نے کہا کہ پائلٹ بنیادوں پر جاری کردہ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کو مزید بینکوں اور مقامات کو شامل کرنے کیلئے بتدریج بڑھایا جا رہا ہے۔ پائلٹ پر مبنی ڈیجیٹل روپیہ یکم نومبر۲۰۲۲ء کو تھوک سطح پر استعمال کیلئے شروع کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یکم دسمبر۲۰۲۲ء کو ریٹیل سیگمنٹ میں ڈیجیٹل روپے کے استعمال کا اعلان کیا گیا۔
پائلٹ پروجیکٹ ممبئی، نئی دہلی، بنگلور اور بھونیشور میں شروع کیا گیا تھا۔ استعمال کے لحاظ سے صارفین اور تاجروں کی ایک محدود رینج اس میں شامل تھی۔ احمد آباد، چندی گڑھ، گنگٹوک، گوہاٹی، حیدرآباد، اندور، کوچی، لکھنؤ، پٹنہ اور شملہ کو بھی سلسلہ وار پائلٹ پروجیکٹ میں شامل کیا جا رہا ہے۔
پائلٹ پروجیکٹ۴؍ بینکوںاسٹیٹ بینک آف انڈیا، آئی سی آئی سی آئی بینک، یس بینک اور آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک کے ساتھ شروع ہوا جبکہ ۴؍ دیگر بینک آف بڑودہ، یونین بینک آف انڈیا، ایچ ڈی ایف سی بینک اور کوٹک مہندرا بینک بعد میں شامل ہوئے۔
مرکزی بینک نے۲۳۔۲۰۲۲ء کی رپورٹ میں کہا’’۵؍ مزید بینک... پنجاب نیشنل بینک، کینرا بینک، فیڈرل بینک، ایکسس بینک اور انڈس انڈ بینک پائلٹ پروجیکٹ میں شامل ہونے کے عمل میں ہیں۔‘‘ضرورت کے مطابق مزید بینکوں، صارفین اور مقامات کو شامل کرنے کیلئے دائرہ کار کو بتدریج بڑھایا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہول سیل اور ریٹیل ڈیجیٹل روپے کے لحاظ سے اب تک چیزیں تسلی بخش ہیں اور توقع کے مطابق ہیں۔
ڈیجیٹل روپیہ ہول سیل شعبے کے حوالے سے اس نے کہا کہ سرکاری سیکیورٹیز میں سیکنڈری مارکیٹ کے لین دین کو اس کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ ڈیجیٹل منی تھوک سیگمنٹ کے استعمال سے بینکوں کے درمیان لین دین زیادہ موثر ہو جائے گا۔ توقع ہے کہ اس انتظام سے ڈسپوزل لاگت میں کمی آئے گی۔فی الحال ۹؍بینک ریزرو بینک کے اس پائلٹ پروجیکٹ میں شامل ہیں۔