مدھیہ پردیش کے کانگریسی لیڈر کا یہ تبصرہ ان اطلاعات کے درمیان آیا ہےجب کمل ناتھ بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
EPAPER
Updated: February 18, 2024, 4:58 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
مدھیہ پردیش کے کانگریسی لیڈر کا یہ تبصرہ ان اطلاعات کے درمیان آیا ہےجب کمل ناتھ بی جے پی سے ہاتھ ملانے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
سینئر کانگریسی لیڈر دگ وجے سنگھ نے اتوار کو کہا کہ ’’کمل ناتھ کانگریس کے ستون ہیں اور وہ پارٹی کو کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ دگ وجے سنگھ نے ان اطلاعات پررد عمل کا اظہار کرتے ہوئےکہ کمل ناتھ سیاسی میدان کی مخالف سمت میں بہتر عہدے کی تلاش میں ہیں اور پارٹی سے نکلنے کا منصوبہ بنارہے ہیں، نےاپنے ساتھی کویاد دلایا کہ ’’انہیں تمام عہدے مل گئے ہیں۔‘‘
کانگریسی لیڈر دگ وجے سنگھ نے کہا کہ ’’میں مسلسل کمل ناتھ کے رابطہ میں ہوں اور کانگریسی قیادت ان سے بات چیت کررہی ہے۔ وہ انسان جو شروع سے کانگریس کے ساتھ ہے، جسے ہم اندرا گاندھی کا تیسرا بیٹا مانتے تھے، انہوں نے ہمیشہ کانگریس کی حمایت کی ہے اور وہ کانگریس پارٹی کا اہم ستون ہیں۔ وہ مرکز میں کابینہ وزیر،ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر اور وزیر اعلیٰ تھے۔ انہیں تمام عہدے مل گئے ہیں۔ مجھے نہیں لگتا کہ وہ پارٹی چھوڑدیںگے۔‘‘
کمل ناتھ کا ردعمل
دوسری طرف کمل ناتھ نے بی جے پی سے رابطہ کی اطلاعات کے بارے میں کہاکہ ’’میں نے کل ہی کہا تھا کہ اگر ایسا کچھ ہوگا تو میں آپ سبھی کو اس کی اطلاع دوں گا۔ میں نے کسی سے بات نہیں کی ہے۔‘‘ یاد رہے کہ انہوں نے کسی بھی افواہ کی تردید نہیں کی ہے۔
دہلی سے کمل ناتھ کی وفاداری
ذرائع کے مطابق اتوار کو مدھیہ پردیش کے کئی ایم ایل اے دہلی پہنچے۔ ان میں سے تین ایم ایل اے کمل ناتھ کے حلقہ انتخاب چھندواڑہ سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ذرائع کے مطابق انہوں نے کسی فون کال کو ریسیو نہیں کیا ہے۔ کئی مقامی کانگریسی کمل ناتھ کے ساتھ ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی نے ان کی بے عزتی کی ہے۔ ایم پی وزیردیپک سکسینا جو کمل ناتھ کے وفادار ہیں، نے چھندواڑہ میں صحافیوں کو بتایا کہ اسمبلی میں شکست کے بعد جس طرح سے انہیں ریاستی یونٹ کے سربراہ کے عہدے سے ہٹایا گیا اس سے انہیں تکلیف ہوئی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے لیڈر کو تمام احترام دیا جائے وہ جو بھی فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘‘
سابق ریاستی وزیر وکرم ورما نے ’ایکس‘ پر ’جے شری رام‘ لکھا۔ میں کمل ناتھ کو فالوو کرتا ہوں۔‘‘ کمل ناتھ ۹؍ مرتبہ چھندواڑہ کے رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں۔ وہ اسی سیٹ سے ایم ایل اے بھی ہیں۔ ان کے بیٹے نکول ناتھ پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ یہ دونوں پارٹی چھوڑنے کا منصوبہ بنارہے ہیں۔
نکول ناتھ نے حال ہی میں اپنے سوشل میڈیا سے کانگریس کی پروفائلز ہٹا دی ہے جس سے کانگریس کی قیادت کے ساتھ ساتھ خاندان کے اختلافات کی قیاس آرائیوں کو بھی تقویت ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمل ناتھ اسمبلی میں شکست کے بعد انہیں ریاستی یونٹ کے سربراہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد کانگریس سے ناراض ہیں۔ وہ مدھیہ پردیش سے راجیہ سبھا کی نامزدگی کے لئے نظر انداز کئے جانے پر بھی پارٹی سے ناراض تھے۔