• Thu, 19 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ممبئی میں خستہ حالعمارتوں کی مرمت کی جائے ‘‘

Updated: December 18, 2024, 11:25 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی امین پٹیل نے پرانی عمارتوں کےکلسٹر ڈیولپمنٹ اور اسمارٹ میٹر نکال کر پرانے میٹر لگانے کا بھی مطالبہ کیا

Assembly member Amin Patel explaining the problems of his area in the assembly session.
اسمبلی اجلاس میں رکن اسمبلی امین پٹیل اپنے علاقے کے مسائل بیان کرتے ہوئے۔

یہاں اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران رکن اسمبلی امین پٹیل نے بدھ کو اپنے علاقے کے مسائل پیش کرتے ہوئے حکومت سے انہیں حل کرنے کا پُرزورمطالبہ کیا ۔
’’آئی ٹی آئی کو حاجی عبدالرحمٰن شاہ بابا سے منسوب کیاجائے‘‘
  گورنر کی تقریر پر اظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی امین پٹیل نے ممبئی کی خستہ حال عمارتوں کی مرمت کیلئے مہاڈا کو فنڈ فراہم کرنے ، قدیم  علاقوں کا کلسٹر ری ڈیولپمنٹ کرنے  اور بجلی کے تیز  اسمارٹ میٹر کو نکال کر پرانے میٹر لگانے  نیز ان کے علاقے  کےآئی ٹی آئی کو حاجی عبدالرحمٰن شاہ بابا سے منسوب کرنےکامطالبہ کیا ۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں اور صفائی ملازمین کومفت مکان دینےکی بھی مانگ کی۔ امین پٹیل نے کہا کہ ’’گورنر نے اپنی تقریر میں  ۶۲؍ معاملات پر بات کی لیکن اس  دوران ملک کی تجارتی راجدھانی ممبئی کا نام صرف ۲؍ مرتبہ لیا  جس سےایسا لگتا ہےکہ ممبئی کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ‘‘انہوں نے مزیدکہا کہ’’ میرے اسمبلی حلقہ میں جو آئی ٹی آئی تعمیر ہو رہا ہے، اس کے سنگ بنیاد کےموقع پر وزیر اعلیٰ نے یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ اسے حاجی عبدالرحمٰن شاہ بابا سے منسوب کیا جائے گا ، آج کچھ ایسی باتیں سامنے آرہی ہیں کہ اسے اے پی جے عبدالکلام  سے منسوب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ہم  ان کا پورا احترام کرتے ہیں لیکن ہمارا مطالبہ کیا ہے کہ اس آئی ٹی آئی کو صوفی حاجی عبدالرحمٰن   ہی سے منسوب کیاجائے۔‘‘
’’مخدوش عمارتوں کی مہاڈا سے مرمت کرائی جائے‘‘
     امین پٹیل نے بتایاکہ ممبئی میں ۱۶؍ ہزار خستہ حال عمارتیں ہیںجن کی مرمت کی بات گورنر کی تقریر میں کہیں بھی نظر نہیں آئی ، لہٰذا  میرا مطالبہ ہےکہ حکومت کو ممبئی شہرو مضافات میں ان خستہ عمارتوںکیلئے مہاڈا کو فنڈ دے کر اس کے ذریعے ان کی مرمت کی جائےتاکہ عمارتیں گرنے اور شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بند ہو۔ جنوبی ممبئی کے ممبادیوی،قلابہ، بائیکلہ، سیوڑی، ورلی اور ملبارہل    جیسے علاقوں میں جو قدیم عمارتیں ہیں ، یہ منصوبہ بند طریقے سے نہیں بنائی گئی تھیں لہٰذا ان عمارتوں کا کلسٹر ری ڈیولپمنٹ کیاجائے۔ کماٹی پورہ ری ڈیولپمنٹ میں ٹینڈر جاری نہیں کیا گیاہے ، اسے فوری طور پر جاری کیاجائے۔ ممبئی میں جہاں گنجان آبادی ہے، وہاں پر کلسٹر ری ڈیولپمنٹ نافذ کیا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی کیاکہ ایسی عمارتیں جو ۳۳؍بائی ۷؍ اصول کے تحت تعمیر کی گئی ہے، انہیں    ’او سی‘ دیا جائے  اور جن بلڈروں نے پارکنگ کی جگہوں میں دکان یا مکان بنائے ہیں، ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK