• Fri, 15 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اشتعال انگیز نعروں پربی جے پی میں اختلاف

Updated: November 14, 2024, 10:39 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے بعدمرکزی وزیر نتن گڈکری ، رکن پارلیمنٹ اشوک چوان اور پنکجا منڈے نے بھی ’’بٹیں گے تو کٹیں گے‘ ‘جیسے نعروں پر اعتراض کیا

Ashok Chavan
اشوک چوان

بی جے پی کے لیڈروں کو اب یہ محسوس ہونے لگا ہے کہ ’مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ’’ووٹ جہاد، بٹیں گے تو کٹیں گے  اور ایک ہیں تو سیف ہیں ‘‘ جیسے نعرے لگا کر ووٹر س کو بے وقوف نہیںبنایا جاسکتا   اسی لئے  این سی پی (اجیت ) کے سربراہ اجیت پوار کی جانب سے ان اشتعال انگیز  نعروں پر اعتراض کے بعداب  بی جے پی میں بھی ان نعروں کے تعلق سے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ پارٹی کی مقامی لیڈر شپ نے اپنے اسٹار پرچارکوں کو ان نعروں سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ یہ مشورہ دینے والوں میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری، ایم ایل سی  پنکجا منڈے اور حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے رکن پارلیمنٹ اشوک چوان شامل ہیں۔ واضح رہے کہ ۲۰؍ نومبر کو مہاراشٹر اسمبلی کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ۲۳؍ نومبر کو ووٹوں کی گنتی اور نتائج کا اعلان کیاجائےگا۔ اس دوران مہاراشٹر میں انتخابی مہم میں حصہ لیتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے’’ بٹیں گے تو کٹیں گے ‘‘ کا اشتعال انگیز اور ایک کمیونٹی کو نشانہ بنانے والا نعرہ دیا تھا جس پر کافی اعتراض بھی ہوا ۔ ان کے بعد  وزیر اعظم مودی نے ایک ریلی کے دوران کہا تھا کہ ’’ایک ہیں تو سیف ہیں‘‘ لیکن ان نعروں سے بی جے پی اور مہا یوتی  میں اختلاف سامنے آرہے ہیں۔  
اشوک چوان  نے کیا کہا
 اس نعرے کے بارے میں اشوک چوان نے کہا کہ ’’میں اپنے کام پر یقین رکھتا ہوں۔ مجھے ایسے نعروں کی ضرورت نہیں ہے۔ اگرچہ میں بی جے پی میں ہوں لیکن میں ایک سیکولر ہندو ہوں اور سبھی کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتا ہوں۔ اس طرح کے نعروں کی مہاراشٹر کے تناظر میں کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کا  نظریہ ہے کہ ہم سب ہندو ہیں لیکن پارٹی سیکولرازم میں  یقین رکھتی ہے اور اس پر عمل بھی کرتی ہے۔  
پنکجا منڈے کا اعتراض
 حال میں مہاراشٹر قانون ساز کونسل کی رکن (ایم ایل سی ) بننے والی بی جے پی کی سینئر لیڈر پنکجا منڈے نے کہا کہ’’ بٹیں گے تو کٹیں گے جیسے نعروں کی مہاراشٹر میں قطعی ضرورت نہیں ہے۔ یہاں ترقی  میں رکاوٹ کے مسائل اٹھائے جانے چاہئیں۔ مہاراشٹر کے عوام اس طرح کے اعلانات یا نعرے  نہیں چاہتے۔ انہیں مل جل کر رہنا آتا ہے ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK