• Thu, 23 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

طاہر حسین کی عبوری ضمانت پر سپریم کورٹ کی بینچ میں اختلاف

Updated: January 23, 2025, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi

ایم آئی ایم کے امیدوار اوردہلی فسادات کے ملزم نے انتخابی مہم چلانے کیلئے عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی۔

Tahir Hussain. Photo: INN
طاہر حسین۔ تصویر: آئی این این

سپریم کورٹ کی بینچ نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ٹکٹ پر دہلی اسمبلی انتخابات میں امیدوار طاہر حسین کو قومی دار الحکومت میں ۲۰۲۰ء کے فسادات سے متعلق ایک معاملے میں عبوری ضمانت کی عرضی پر بدھ کو الگ الگ فیصلہ سنایا۔ انہوں نے انتخابی مہم چلانے کیلئے عدالت عظمیٰ سے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ جسٹس پنکج متھل اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی بینچ نے اس معاملے میں مختلف آراء کا اظہار کیا اور عدالت عظمیٰ کی رجسٹری کو ہدایت دی کہ یہ معاملہ ملک کے چیف جسٹس کے سامنے رکھا جائے تاکہ ایک بڑی بینچ تشکیل دی جاسکے۔ 
 جسٹس متھل نے یہ کہتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا کہ اس سے ایک پٹارہ باکس کھل جائے گا اور ہر زیر سماعت قیدی الیکشن لڑنے کیلئے اس بنیاد پر ضمانت کیلئےعدالت کا رخ کرنے لگیں گے۔ دوسری جانب جسٹس امان اللہ نے عبوری ضمانت کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ (درخواست گزار) تقریباً۵؍سال سے جیل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان پر سنگین الزامات ہیں لیکن وہ صرف الزامات ہیں۔ 
جسٹس متھل نے یہ بھی کہا کہ الیکشن لڑنے کا حق بنیادی حق نہیں ہے۔ درخواست گزار کو پہلے ہی مصطفیٰ آباد اسمبلی حلقہ، دہلی سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کیلئے حراستی پیرول دی جاچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی محسوس کیا کہ انتخابی مہم کے دوران ملزم کے گواہوں سے ملاقات کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ جسٹس امان اللہ نے کہا کہ درخواست گزار کو دیگر مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔ جج نے کہا کہ درخواست گزار کو۴؍ فروری تک مشروط عبوری ضمانت دی جا سکتی ہے۔ دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے عبوری ضمانت کی درخواست کی مخالفت کی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK