سید شاہ میر حسین نے فلپائن میں سیکڑوں برس پرانا ترشول دریافت کیا تھا، اب اے ایس آئی نے اس کی تصدیق کی ہے۔
EPAPER
Updated: August 10, 2024, 1:52 PM IST | Agency | New Delhi
سید شاہ میر حسین نے فلپائن میں سیکڑوں برس پرانا ترشول دریافت کیا تھا، اب اے ایس آئی نے اس کی تصدیق کی ہے۔
دنیا کے معروف ریسرچ اسکالرس میں سے ایک صنعتکار سید شاہ میر حسین نے بتایا کہ انہوں نے فلپائن میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران جو ۲؍ اہم اشیا ء تلاش کی تھیں انہیں محکمہ آثار قدیمہ نے رجسٹرکرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تلاش ۲۰۱۲ء سے ۲۰۱۵ء کے درمیان کی گئی تھی ۔ وہاں سے انہیں سیکڑوں برس پرانا ترشول اور ’وجر‘ دریافت ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ہزاروں سال پرانی چیزیں ہیں جوکہ کچے تانبے کی بنی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:دہلی:اسرائیل کےخلاف مظاہرہ کر رہےانسانی حقوق کے کارکنان حراست میں
سید شاہ میر حسین کے مطابق فلپائن کے پردا ماؤنٹین میں کانکنی کے مقام پر ۲۰؍ سے ۳۰؍ فٹ گہرائی میں یہ قدیم ترشول اور وجر دریافت کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق یہ کچے تانبے اور سونے کے بنے ہوئے ہتھیار ہیں جو غالباً اس دور میں استعمال کئے جاتے ہوں گے۔ خیال رہے کہ ۲۰۱۲ء سے حسین فلپائن میں کانکنی کے مقامات ریسرچ کررہے تھے اور انہوں نے مئی ۲۰۱۵ء میں ان چیزوں کو دریافت کیا تھا۔ سید شاہ میرحسین نے کہاکہ میں سروے کے دوران جب کھدائی کی گئی تو لوہے کی سلاخ سے دھات کی شئے ٹکرائی جس کی وجہ سے زوردار آواز آئی۔ جب کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد اسے باہر نکالیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ ترشول ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان چیزوں کی کاربن ڈیٹنگ کروانے اور ان کی اصل عمر معلوم کروانے کے لئے انہوںنے اسے محکمہ آثار قدیمہ کو سونپا تھا جہاں سے اب تصدیق ہوئی ہے اور انہیں رجسٹر کرلیا گیا ہے۔