• Wed, 13 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ریسرچ اسکالر سید شاہ میر حسین کی دریافتیں اے ایس آئی میں رجسٹرڈ

Updated: August 10, 2024, 1:52 PM IST | Agency | New Delhi

سید شاہ میر حسین نے فلپائن میں سیکڑوں برس پرانا ترشول دریافت کیا تھا، اب اے ایس آئی نے اس کی تصدیق کی ہے۔

Syed Shah Mir Hussain showing the discovered Trishul and Vajra. Photo: INN
سید شاہ میر حسین دریافت شدہ ترشول اور وجر دکھاتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

دنیا کے معروف  ریسرچ اسکالرس میں سے ایک صنعتکار سید شاہ میر حسین نے بتایا کہ انہوں نے فلپائن میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران جو ۲؍ اہم اشیا ء  تلاش کی تھیں انہیں محکمہ آثار قدیمہ نے رجسٹرکرلیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ یہ تلاش ۲۰۱۲ء سے ۲۰۱۵ء کے درمیان کی گئی تھی ۔ وہاں سے انہیں سیکڑوں برس پرانا ترشول اور ’وجر‘ دریافت ہوا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ہزاروں سال پرانی چیزیں ہیں جوکہ کچے تانبے کی بنی ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:دہلی:اسرائیل کےخلاف مظاہرہ کر رہےانسانی حقوق کے کارکنان حراست میں

سید شاہ میر حسین کے مطابق فلپائن کے پردا ماؤنٹین میں کانکنی کے مقام پر ۲۰؍ سے ۳۰؍ فٹ گہرائی میں  یہ قدیم ترشول اور وجر  دریافت کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق یہ کچے تانبے اور سونے کے بنے ہوئے ہتھیار ہیں جو غالباً اس دور میں استعمال کئے جاتے ہوں گے۔  خیال رہے کہ ۲۰۱۲ء سے حسین فلپائن میں کانکنی کے مقامات ریسرچ کررہے تھے اور انہوں نے مئی ۲۰۱۵ء میں ان چیزوں کو دریافت کیا تھا۔ سید شاہ میرحسین نے کہاکہ میں سروے کے دوران جب کھدائی کی گئی تو لوہے کی سلاخ سے  دھات کی شئے ٹکرائی جس کی وجہ سے زوردار آواز آئی۔ جب کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد  اسے باہر نکالیا گیا تو معلوم ہوا کہ یہ ترشول ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ان چیزوں کی کاربن ڈیٹنگ کروانے اور ان کی اصل عمر معلوم کروانے کے لئے انہوںنے اسے محکمہ آثار قدیمہ کو سونپا تھا جہاں سے اب تصدیق ہوئی ہے اور انہیں رجسٹر کرلیا گیا ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK