برطرف اساتذہ نے ایس ایس سی ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کیا ۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اساتذہ سے اسکول جانے کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: April 23, 2025, 2:06 PM IST | Agency | Kolkata
برطرف اساتذہ نے ایس ایس سی ہیڈ کوارٹر کا گھیراؤ کیا ۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اساتذہ سے اسکول جانے کی اپیل کی۔
مغربی بنگال کے سالٹ لیک علاقے میں منگل کو اس وقت کشیدگی عروج پر پہنچ گئی جب سیکڑوں برطرف سرکاری اساتذہ نے یہاں مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن کے ہیڈکوارٹر کا گھیراؤ کیا۔ اس سے پہلے پیر کو ایس ایس سی سربراہ سدھارتھ مجمدار اور دیگر کو گھیر لیا گیا تھا۔ انہوں نے ٹیچر پینل۲۰۱۶ء کے اہل اورنااہل امیدواروں کی فہرست شائع کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے ایس ایس سی آفس کے ارد گرد اپنی فورسیز کومامور کر دیا جبکہ احتجاج کرنے والے اساتذہ نے ہلنے سے انکار کر دیا۔ مظاہرین نے ایس ایس سی کے چیئرمین اور دیگر عملہ کو پانی، ادویات اور ضروری اشیاء لے جانے والوں کو آچاریہ سدن میں داخل ہونے دیا۔ کمیشن کے سینئر اہلکار اندر موجود تھے جبکہ مظاہرین انہیں جانے نہ دینے کے لئے پرعزم تھے۔ایس ایس سی نے پیر کی رات دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرے گی۔
ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ ایس ایس سی نے پہلے ہی سپریم کورٹ کے حکم کو برقرار رکھنے کے اپنے ارادے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اہل اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس وقت تک انتظار کریں جب تک کہ ریاستی حکومت نظرثانی کی درخواست کے ساتھ عدالت سے رجوع نہ کرے۔ اس مہینے کے شروع میں سپریم کورٹ نے کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو برقرار رکھا تھا جس میں اساتذہ نیز گروپ سی اور گروپ ڈی ملازمین کے۲۰۱۶ء کے پورے پینل کو منسوخ کردیا گیا تھا۔ کیونکہ ایس ایس سی بار بار درخواستوں کے باوجود اہل اورنااہل امیدواروں کی فہرست فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے اہل اورنااہل امیدواروں کی فہرست جاری کرنے کا ایسا کوئی حکم نہیں ہے۔
سابق جج اور تملوک سے بی جے پی لوک سبھا کے رکن نے تقریباً۶؍ ہزار امیدواروں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا لیکن ریاست نے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس نے تقریباً۲۶؍ ہزار اساتذہ اور غیر اساتذہ کی۲۰۱۶ء کی بھرتی کے پورے پینل کو منسوخ کردیا تھا۔
اسی دوران منگل کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجنی نے مدنی پور کالج کے میدان میں منعقد ہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ،’’ میں احتجاج کرنے والے اساتذہ سے اپیل کرتی ہوں کہ آپ گرمی میں کیوں بیٹھے ہیں، اسکول جائیے، سکون سے کلاسیز لیجئے،آپ کو اپنی تنخواہ کی فکر نہیں ، جو آپ کو اکسا رہے ہیں وہ تمہیں تنخواہ نہیں دیں گے،آپ تنخواہ حکومت ادا کرے گی۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا ،’’ ضرورت پڑنے پر ریاست دوبارہ سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ سپریم کورٹ میں آپ کی نوکری چلی گئی، رقم روک دی گئی، ہم نے نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے، آپ کو آپ کی تنخواہ ملے گی۔‘‘