بے لذت کھانا اوراس میں کنکر ملنے سے بچے اسے نہیں کھارہے ہیں۔ ہیڈمسٹریس کے مطابق شکایت کے باوجود اس جانب توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: September 20, 2024, 12:53 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
بے لذت کھانا اوراس میں کنکر ملنے سے بچے اسے نہیں کھارہے ہیں۔ ہیڈمسٹریس کے مطابق شکایت کے باوجود اس جانب توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
جنوبی ممبئی کے کئی بی ایم سی اسکولوں میں مڈڈے میل (ایم ڈی ایم ) غیرمعیاری اور بے لذت ہونے کی وجہ سے اسکول انتظامیہ اور طلبہ میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ غیرمعیاری اناج، کچا اور بے لذت کھانا ہونے کی وجہ سے طلبہ اسے نہیں کھارہےہیں۔ جمعرات کو محمدعمر رجب اسکول میں دیئے جانے والے مسور پلائو میں کنکریاں پائے جانے سے بچوں نے یہ کھانا نہیں کھایا جس کی وجہ سےیہ کھانا ضائع ہوگیا۔ متعلقہ ادار ہ جس کے ذریعے بچوں کو کھانا سپلائی کیاجارہا ہے، کے ذمہ داران کے مطابق کھانے کے بارے میں شکایت پہلی مرتبہ ملی ہے، آئندہ ایسانہیں ہوگا۔
مدنپورہ میں واقع محمد عمررجب سیکنڈری اسکول کی ہیڈ مسٹریس رفعت شیخ اور ایم ڈی ایم انچارج تحسینہ بانو نے اس نمائندے کو بتایا کہ ’’ جب سے ایم ڈی ایم سپلائی کرنے والاادارہ تبدیل ہوا ہے، بچوں کو غیرمعیاری، بے لذت اوراس میں کنکر پتھر مل رہاہےجس کی وجہ سے بچے اسے نہیں کھا رہے ہیں اور بھوکے رہ کر پڑھائی کرنے پر مجبور ہیں ۔ ‘‘
ہیڈمسٹریس رفعت شیخ کے مطابق ’’ ہمارے اسکول میں غریب گھرانوں کے بچے زیر تعلیم ہیں ۔ ان کے والدین اور سرپرستوں کا تعلق مزدور طبقے سے ہے۔ وہ صبح بغیر ناشتہ کئے کھانا ملنے کی اُمید پر اسکول آتے ہیں لیکن جب سے ہیرکنی مہیلا سنستھا نامی ادارہ مڈڈے میل سپلائی کر رہا ہے، کھانے کا معیار انتہائی ناقص ہوگیا ہے۔ کھانابے لذت ہونے سے بچے اسے نہیں کھا رہے ہیں ۔ بچوں کے ساتھ ہم بھی یہ کھانا کھاتے تھے لیکن بے ذائقہ ہونے سے ہم نےبھی اسےکھانا چھوڑ دیا ہے۔ اس سے قبل انامرتا فائونڈیشن نامی تنظیم مڈڈے میل سپلائی کر رہا تھا جس کاکھانا ٹھیک تھا، بچے بھی شوق سے پیٹ بھر کرکھا لیا کرتے تھے۔ کبھی کبھی تو کھانا کم پڑ جاتا تھا لیکن جب سے ہیرکنی مڈڈے میل سپلائی کر رہا ہے، کھانا انتہائی خراب آ رہا ہے۔ ہم نے متعلقہ ادارہ کے ذمہ داران سے متعدد مرتبہ شکایت کی لیکن کھانے کی کوالیٹی میں کسی طرح کی بہتری نہیں آئی۔ آج ( جمعرات) تو حد ہوگئی، مڈڈے میل میں جومسور پلائو آیاتھا، اس میں کنکر پتھر ملے ہیں۔ ۵، ۶؍ طلبہ نے کنکر لاکر مجھے دکھایا۔ ایسا کھانا بچوں کو کیسے کھلایا جاسکتاہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’اس تعلق سے میں نے۲۳؍ اگست کو ایڈمنسٹریٹیوآفیسر (سیکنڈری اسکول) کو بھی شکایتی مکتوب دے کر اس ادارہ کے بجائے پرانے ادارہ کو کھانا سپلائی کرنےکی ذمہ داری سونپنے کی درخواست کی تھی لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ‘‘
تحسینہ بانو کےبقول’’ہمارے سیکنڈری اسکول میں ۲۰۹؍ طلبہ ہیں جن کیلئے مڈڈے میل سپلائی کیاجاتاہے۔ ۱۶؍ اگست سے مڈڈے میل کے ٹھیکیدار کو تبدیل کیا گیا تھا۔ اس وقت سے ناقص کھانا آ رہا ہے۔ کھانے بے لذت ہونے سے روزانہ آدھے سے زیادہ کھانا بچ جا تا ہے۔ اس کی متعدد مرتبہ شکایت کی جاچکی ہے، اس کے باوجود کھانے کی کوالیٹی اور لذت میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔ جمعرات کو مسور پلائو میں کنکر پائے جانے سے ہم نے خود بچوں کو کھانا کھانے سے منع کردیا۔ ‘‘
اسی علاقے کے ایک اور بی ایم سی اسکول کے ہیڈماسٹر نے بتایا کہ ’’ یہ شکایت درست ہے۔ مڈڈے میل کی کوالیٹی بگڑگئی ہے۔ جمعرات کو ہمارے اسکول میں جو کھانا آیاتھا، جب میں نے اسے چکھا تو اس میں نمک کی مقدار زیادہ تھی۔ اسی طرح کھانے کی کوالیٹی بھی ٹھیک نہیں تھی۔ اس سے قبل جس ادارہ سے مڈڈے میل سپلائی کیا جارہا تھا، اس کے کھانے کی کوالیٹی بہتر تھی۔ ‘‘
ہیرکنی مہیلا سنستھا کی انچارج کنچن دُرگے سے جب اس تعلق سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے مذکورہ شکایتوں سےلاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ’’ آج ( جمعرات) پہلی مرتبہ کھانے کے بارے میں شکایت آئی ہے۔ کل ( جمعہ ) عمررجب اسکول میں خود جا کر کھانے کی کوالیٹی کی جانچ کروں گی۔ ‘‘ کھانے میں کنکر پائے جانے کے بارے میں انہوں نے کہاکہ مجھے معلومات حاصل کرنے کاموقع دیں ۔ میں حقیقت معلوم کرتی ہوں ۔ یہ کہہ کر انہوں نے بات ٹالنے کی کوشش کی۔
اس تعلق سے محکمہ ایجوکیشن کے صدر دفترکری روڈ کے ایم ڈی ایم ڈپارٹمنٹ کے نگراں سے بھی بات چیت کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔