اورنگ آباد میں شناختی کارڈ لے کر پیسے دیئے جا رہے تھے، پولیس نے پیسے لینے اور دینے والوں کو گرفتار کیا، امبا داس دانوے نے ٹویٹ کیا’کہاں ہیں غیر جانبدارانہ انتخابات ؟‘
EPAPER
Updated: November 20, 2024, 11:51 AM IST | Aurangabad
اورنگ آباد میں شناختی کارڈ لے کر پیسے دیئے جا رہے تھے، پولیس نے پیسے لینے اور دینے والوں کو گرفتار کیا، امبا داس دانوے نے ٹویٹ کیا’کہاں ہیں غیر جانبدارانہ انتخابات ؟‘
آج ریاست بھر میںاسمبلی الیکشن کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گےلیکن اس سے قبل انتخابی مہم کے تھم جانے کے ساتھ ہی ووٹروں میں پیسوں کی تقسیم، پارٹیوں کے کارکنان کے درمیان مڈبھیڑ اور پولیس کی کارروائیوں کے کئی واقعات پیش آئے۔ خاص کر اورنگ آباد میں جہاں پولیس نے پیسے تقسیم کرنے والوں کو رنگے ہاتھوں پکڑا اور ان کے خلاف معاملہ درج کیا۔ حالانکہ پولیس نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ پیسے کون تقسیم کر رہا تھا اور کس پارٹی کیلئے کر رہا تھا۔ شیوسینا(ادھو) کے سینئر لیڈر امبا داس دانوے نے ٹویٹ کرکے الزام لگایا ہے کہ شیوسینا ( شندے )کے امیدوار سنجے شرساٹ کی طرف سے پیسے تقسیم کئے جا رہے تھے۔
اطلاع کے مطابق پیر کی دیر رات اورنگ آباد ( مغرب) اسمبلی حلقے میں کچھ لوگ ووٹروں سے ان کے شناختی کارڈ لے کر ان کی انگلیوں پر ووٹنگ کا نشان لگا رہے تھے اور انہیں ایک ہزار روپے دے رہے تھے۔ ایسا اس وقت کیا جاتا ہے جب ووٹروں کے شناختی کارڈ پر جعلی ووٹ ڈلوانے ہوں۔ شیوسینا(ادھو) کے امیدوار راجو شندے نے اس معاملے میں پولیس کو اطلاع دی جبکہ ان کے کارکنان نے موقع پر پہنچ کر پیسے تقسیم کرنے والوں کو گھیر لیا۔ اس دوران دونوں طرف سے کارکنان کے درمیان جھڑپ ہوئی۔پولیس نے موقع پر پہنچ کر پیسے تقسیم کرنے والے اشوک واکوڑے (۴۲)اور پیسے لینے والے ندیم پٹھان دونوں کو گرفتار کر لیا۔ حالانکہ پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ پیسے کس پارٹی کی طرف سے بانٹے جا رہے تھے لیکن شیوسینا (ادھو) کے سینئر لیڈر امبا داس دانوں نے ٹویٹ کرکے کہا کہ یہ پیسے شیوسینا (شندے) کے امیدوار سنجے شرساٹ کی طرف سے بانٹے جا رہے تھے۔ منگل کے روز دانوے نےا یک ویڈیو شیئر کیا جس میں ایک شخص کچھ لوگوں سے پوچھ رہا ہے ’’ آپ کے گھر میں کتنے ووٹ ہیں؟ سامنے والا کہہ رہا ہے ۴؍ تو وہ اسے ۴؍ ہزار روپے ادا کر رہا ہے۔‘‘ دانوے نے سوال کیا ’’ کہاں ہیں غیر جانبدارانہ انتخابات؟ ‘‘ انہوں نے کہا کہ اس معاملے کی الیکشن کمیشن میں شکایت درج کروائی جائے گی۔
پال گھر : شندے گروپ اور ادھو گروپ میں تصادم
پال گھر اسمبلی حلقے میں واقع وشنو نگر علاقے میں شیوسینا (شندے) کے کارپوریٹر رویندر مہاترے اور امول پاٹل پیسے تقسیم کر رہے تھے ۔ اسی وقت شیوسینا (ادھو کے کارکنان وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے ان لوگوں کو روکنے کی کوشش کی۔ دونوں گروہوں میں جھڑپ شروع ہو گئی۔ پولیس موقع پر پہنچی اور اس نے کسی طرح دونوں گروہوں کو الگ کیا۔ اس موقع پر پولیس نے کار ضبط کی جس میں مبینہ طور پر پیسے رکھے ہوئے تھے۔ لیکن کار کی تلاشی لینے کے بعد پولیس نے کہا کہ اس میں پیسے نہیں تھے۔
الہاس نگر میںشیوسینا( ادھو) امیدوار کی گاڑی پر پتھرائو
الہاس نگر میں شیوسینا (ادھو) کے امیدوار دھننجے بوڈارے کی کار پر پیر کی دیر رات کچھ لوگوں نے پتھرائو کیا۔ بوڈارے جو کہ کلیان (مشرق) سے امیدوار ہیں اپنی بیٹی دھن شری اور کچھ خاتون کارکنان کے ساتھ او ٹی سیکشن علاقے کی طرف جا رہے تھے جہاں سے انہیں اطلاع ملی تھی کہ یہاں کچھ لوگ گاڑیوں میں آکر پیسے بانٹ رہے ہیں۔ دونوں باپ بیٹی الگ الگ گاڑیوں میں تھے ۔ وہ راستے ہی میں تھے کچھ نامعلوم افراد نے ان کی گاڑیوںپر پتھرائو کر دیا۔ ساتھ ہی ان کی کار پر لاٹھیوں سے بھی حملہ کیا گیا۔ وہ کسی طرح بچتے بچاتے وٹھل واڑی پولیس اسٹیشن پہنچے جہاں انہوں نے معاملہ درج کروایا۔ پولیس اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ حملہ آور کون لوگ تھے۔
ہنگولی میں ونچت کے امیدوار پر حملہ
ہنگولی ضلع کی قلم نوری سیٹ سے ونچت بہوجن اگھاڑی کے امیدوار دلیپ مہسکے کی کار پر کچھ نامعلوم افراد نے پتھرائو کر دیا جس میں مہسکے خود زخمی ہو گئے۔ ان کے سر میں چوٹ آئی ہے۔ اس کی وجہ سے پارٹی کارکنان میں ناراضگی ہے اور وہ سب قلم نوری میں جمع ہو کر احتجاج کرنے لگے۔ پولیس نے معاملہ درج کیا ہے لیکن ونچت کارکنان کا الزام ہے کہ پولیس حملہ آوروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔