کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کے مطابق اتحاد میں مزید پارٹیاں شامل ہوں گی اس لئے کچھ وقت لگ رہا ہے لیکن سیٹوں کا بٹوارہ چند دنوں میں ہو جائے گا ، کسی چہرے کے بجائے بنیادی موضوعات پر ۲۰۲۴ء کا پارلیمانی الیکشن لڑنے کا اعلان۔
EPAPER
Updated: December 27, 2023, 6:34 AM IST | Agency | New Delhi
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کے مطابق اتحاد میں مزید پارٹیاں شامل ہوں گی اس لئے کچھ وقت لگ رہا ہے لیکن سیٹوں کا بٹوارہ چند دنوں میں ہو جائے گا ، کسی چہرے کے بجائے بنیادی موضوعات پر ۲۰۲۴ء کا پارلیمانی الیکشن لڑنے کا اعلان۔
گزشتہ دنوںانڈیا اتحاد کی دہلی میں ہونے والی میٹنگ کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ اسی ماہ کے آخر تک اتحاد میں شامل پارٹیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم عمل میں آجائے گی لیکن اب تک اس تعلق سے کوئی ہلچل نہ ہونے کی وجہ سے طرح طرح کے سوال اٹھ رہے ہیں۔ ان تمام سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے واضح کیا کہ انڈیا اتحاد کے درمیان سیٹوں کی تقسیم بہت جلد عمل میں آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بالکل اندازہ ہے کہ پارلیمانی الیکشن بہت دور نہیں ہیں اور اس بات کا بھی اندازہ ہے کہ بی جے پی اور این ڈی اے اتحاد ہماری تیاریوں پر نظر رکھ رہا ہے اس لئے میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ انڈیا کے اتحادیوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں کافی سود مند گفتگو جاری ہے اور بہت جلد اس تعلق سے اعلان ہو جائے گا۔ انہوں نے میڈیا سے یہ بھی کہا کہ اعلان ممکنہ طور پر ۳؍ سے ۴؍ دن میں یا ایک ہفتے میں کیا جاسکتا ہے۔
جے رام رمیش جو کھل کر اپنی بات پیش کرنے کے لئے معروف ہیں، نےاختلافات کی خبروں پر کہا کہ ہمارے کسی بھی اتحادی کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ ہر پارٹی اتحاد میں اپنا اپنا رول جانتی ہے اور اسے بی جے پی کو اقتدارسے بے دخل کرنے کے لئے کیا کرنا ہے یہ بات بھی جانتی ہے اس لئے میڈیا سے میرا گزارش ہے کہ وہ بے سرپیر کی خبریں اڑانے کے بجائے مودی حکومت سے کچھ سوال پوچھنے کا کام بھی کرے۔ جے رام رمیش نے یہ وضاحت بھی کی کہ انڈیا اتحاد کا فی الحال کوئی چہرہ نہیں ہو گا۔ جیسا کہ اتحاد کے دیگر اہم لیڈروں نے واضح کیا ہے کہ اس اتحاد کا کوئی چہرہ نہیں ہو گا۔ ہم سب ایک ہیں اور مل کر متحد ہوکر الیکشن لڑیں گے ۔ اس وقت ہمارا پورا دھیان ملک کے ووٹرس کو درپیش بنیادی مسائل پر مرکوز ہے۔ ہماری کوشش یہی ہے کہ ہم بنیادی مسائل کو اٹھائیں اور مودی حکومت کی کوتاہیوں کو واضح کریں۔جے رام رمیش نے یہ واضح کیا کہ مختلف ریاستوں میں ہمیں مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہر ریاست کی پارٹی اور وہاں کی ضرورت الگ الگ ہے۔ اسی کے مطابق ہم تمام اتحادیوں سے گفتگو کررہے ہیں۔
دوسری طرف کانگریس نے بہار میں پارٹی کی حالت اور مہا گٹھ بندھن میں اس کے رول پر دہلی میں ریاستی یونٹ کے لیڈران کے ساتھ طویل گفتگو کی ۔ اس میٹنگ میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور سابق صدر راہل گاندھی کے علاوہ دیگر لیڈران بھی موجود تھے۔ اس میٹنگ میں یہ بات سامنے آئی کہ کانگریس کو بہار میں ۸؍ سے ۹؍ لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہئے۔ پارٹی صدر کھرگے نے مقامی لیڈران کو کچھ ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ واضح رہے کہ بہار ۲۵؍ ویں ریاست ہے جس کے کانگریس لیڈران کو دہلی طلب کرکے ریاست کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اس سے قبل گجرات ، پنجاب ، جموں کشمیر ، لداخ ، مہاراشٹر اور دیگر ریاستوں کے یونٹس کو دہلی بلاکر لوک سبھا الیکشن کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔