کانگریس کا بی جے پی قیادت سے بد زبان لیڈر کو وزیر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ ، تو ابو عاصم اعظمی کی نتیش رانے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 11:05 PM IST | Mumbai
کانگریس کا بی جے پی قیادت سے بد زبان لیڈر کو وزیر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ ، تو ابو عاصم اعظمی کی نتیش رانے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ
اپنی اشتعال انگیزی کیلئے مشہور بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے کو اب وزیر بنایا جا چکا ہے۔ ایک آئینی عہدے پر ہونےکے باوجود وہ اسی زبان میں بات کر رہے ہیں جیسے راہ چلتے اوباش نوجوان کرتے ہیں۔ ایک روز قبل انہوں نے پونے میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ مہاراشٹر میں ہندوئوں کی حکومت ہے۔ اب اگر کوئی ہندوئوں کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھے گا تو اسے سبق سکھایا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے الزام لگایا کہ پرینکا گاندھی وائناڈ سے اسلئے جیت گئیں کیونکہ وہاں سب دہشت گرد رہتے ہیں۔ اس پر اپوزیشن سے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے سوال پوچھا ہے کہ کیا نتیش رانے جیسے شخص کو وزیر بنے رہنے کا حق ہے؟
مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان اتل لونڈھے پیر کو ناگپور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر ر ہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ’’ملک کی یکجہتی اور سالمیت کو برقرار رکھنے کا حلف لینے والے وزیر نتیش رانے کیرالا کو بھارت کا پاکستان قرار دیتے ہیں اور کانگریس یا دیگر اپوزیشن پارٹیوں کو ووٹ دینے والوں کو دہشت گرد کہتے ہیں۔ کیا ایسے شخص کو کابینہ میں رہنے کا حق ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ راشٹر پرتھم‘ کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کو نتیش رانے کے اس بیان پر فوری طور پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔‘‘ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کی کابینہ میں وزیر نتیش رانے کے متنازع بیان پر تنقید کرتے ہوئے اتل لونڈھے نے کہا کہ ’’رانے جیسے شخص سے آپ اور کیا امید کر سکتے ہیں؟ لیکن ہمارا سوال وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ہے کہ آج جاری ہونے والے فی کس خرچ کے اعداد و شمار میں مہاراشٹر کو بہار اور اتر پردیش کے ساتھ رکھا گیا ہے، جبکہ کرناٹک، کیرالہ، تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ جیسی غیر بی جے پی ریاستیں اس معاملے میں دوگنی آگے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ان ریاستوں کے باشندے زیادہ کماتے ہیں اور ان کی خرچ کرنے کی استطاعت بھی زیادہ ہے۔ بی جے پی نے مہاراشٹر میں شدت پسندی اور نفرت کا زہر گھولا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج ریاست اس مقام پر پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کو بی جے پی نے کس حال میں پہنچا دیا ہے؟ یہ سوال ضرور پوچھا جانا چاہئے۔
نتیش رانے پر معاملہ درج کیا جائے
نتیش رانے کے بیان پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے صدر ابوعاصم اعظمی نے سخت اعتراض کر ظاہر کیا ہے اور ان پر ایف آئی آر درج کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ نتیش رانے ہمیشہ ہی فرقہ پرستی کا مظاہرہ کرتے ہیں اس کے باوجود انہیں وزیر منتخب کیا گیا ہے۔ میں نے ایوان اسمبلی میں بھی وزیر اعلیٰ کی توجہ اس جانب مبذول کروائی تھی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ نتیش رانے کی اشتعال انگیزی اس قدر شدید ہے کہ وہ کہتے ہیں کہ مسلمانوں کو مسجد میں گھس کر ماریں گے۔‘‘ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ نتیش رانے کو بی جے پی کی اعلی لیڈران اور قیادت کی سر پرستی اور پشت پناہی حاصل ہے اسلئے وہ بارہا اس قسم کی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں اور وزیر منتخب ہونے کے بعد بھی وہ باز نہیں آرہےہیں۔ اسلئے نتیش رانے پر مقدمہ درج کیاجائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اہلیان کیرالہ سیکولر ہیں اسلئے یہاں سے سیکولر لیڈر کی فتح ہوتی ہے۔ مسلمان گنگا جمنی تہذیب کا شیدائی ہے لیکن بارہا مسلمانوں کو پاکستان بھیجنے کی بات کی جاتی ہے ایسا کیوں؟ ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کی اشتعال انگیز پر قدغن لگانے اور ان پر مقدمہ درج کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہلیان کیرالہ کو جس طرح سے ایک وزیر نے دہشت گرد قرار دیا ہے وہ سراسر غلط ہے۔‘‘