دھماکوں اور آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ نے ۳۳؍ کمپنیوں کو مکمل طورپر بند کرنے کا نوٹس دیا۔ہزاروں ملازمین کےبے روزگار ہونے کا خدشہ۔
EPAPER
Updated: June 14, 2024, 1:04 PM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai
دھماکوں اور آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ نے ۳۳؍ کمپنیوں کو مکمل طورپر بند کرنے کا نوٹس دیا۔ہزاروں ملازمین کےبے روزگار ہونے کا خدشہ۔
یہاں ایم آئی ڈی سی میں واقع کیمیکل کمپنیوں میں ہونے والے دھماکوں اور آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ(ایم پی سی بی)نے اس علاقے میں موجود کمپنیوں کا سروے شروع کیا ہے اور اب تک قوانین اور گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والی ۳۳ ؍کمپنیوں کو مکمل طور پر بند کرنے کا نوٹس دیا ہے جبکہ ۸ ؍کمپنیوں کو رضا کارانہ طور پر بند کرنے کا نوٹس دیا گیاہے۔ایک جانب کمپنیوں کو سرے سے بند کرنے کا نوٹس دیا جارہا ہےتو دوسری جانب ان کمپنیوں کے ہزاروں ملازمین کےبے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو ایم آئی ڈی سی کی ایک کیمیکل کمپنی میں دھماکے کے بعد بھیانک آگ لگی تھی۔ اس سے محض ۲۱؍ دن قبل فیز-۲؍ ہی میں واقع امودن کمپنی میں زبردست دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ سے ۱۳ ؍افراد کی موت ہوئی تھی۔
پچھلے ماہ امودن کمپنی میں بھیانک دھماکہ کے بعد خطرناک کیمیکل کمپنیوں کو ایم آئی ڈی سی سےمنتقل کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے۔کیمیکل بنانے والی کمپنیوں پر الزام ہے کہ وہ مزدوروں کی حفاظت اور آلودگی سے متعلق گائیڈ لائن پر عمل در آمد نہیں کرتی ہیں۔دوسری جانب بار بار ہونے والے اندوہناک حادثات کے سبب تنقید کا سامنا کرنے والی ریاستی حکومت نے بھی ان خطرناک کیمیکل کمپنیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس کے تحت نے مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ(ایم پی سی بی)نےایم آئی ڈی سی میں واقع کمپنیوں کا سروے شروع کرکے اب تک ۳۳ ؍کمپنیوں کے خلاف کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔کچھ کمپنیوں کا پانی کنکشن کاٹ دیا گیا ہے اور جلد ہی بجلی سپلائی بھی منقطع کردی جائے گی۔
تاہم تصویر کا دوسرا رخ یہ بھی ہے کہ بڑی تعداد میں واقع کمپنیوں کو بند یا منتقل کرنے سے ہزاروں ملازمین بے روزگار ہوجائیں گے۔یہی وجہ ہے کہ بی جے پی کے ریاستی وزیر رویندر چوہان نے کہا ہے کہ کمپنیوں کو منتقل کرنے سے پہلے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے جبکہ شیوسینا(شندے ) گروپ ایم آئی ڈی سی سے کمپنیاں منتقل کرنا چاہتا ہے تاکہ مستقبل میں کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ریاستی حکومت کے سامنے دوہرا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ایک جانب کمپنیوں کو بندکرنے کا حکم جبکہ دوسری جانب بڑی تعداد میں ملازمین کے بےروزگار ہونے کاخدشہ۔ ایسے میں ریاستی حکومت مزید اور کتنی کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتی ہے؟ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔