مودی سرکار نے اقتدار حاصل کر نے کے بعد کسانوں کی آمد نی دوگنی کر نے کا وعدہ کیا تھا مگر نئے زرعی قوانین کی آڑ میں کسانوں کی زمین ہڑپنے کی جو سازش رچی جارہی ہے ۔
EPAPER
Updated: December 05, 2020, 5:02 AM IST | Ajaz Abdulghani | Dombivli
مودی سرکار نے اقتدار حاصل کر نے کے بعد کسانوں کی آمد نی دوگنی کر نے کا وعدہ کیا تھا مگر نئے زرعی قوانین کی آڑ میں کسانوں کی زمین ہڑپنے کی جو سازش رچی جارہی ہے ۔
مودی سرکار نے اقتدار حاصل کر نے کے بعد کسانوں کی آمد نی دوگنی کر نے کا وعدہ کیا تھا مگر نئے زرعی قوانین کی آڑ میں کسانوں کی زمین ہڑپنے کی جو سازش رچی جارہی ہے اُس کے خلاف لاکھوں کسان سڑ کوں پر اتر کر سراپا احتجاج بنے ہو ئے ہیں ۔ دہلی میں ہونے والے کسانوں کے احتجاج کو مختلف شعبوں سے حمایت مل رہی ہے۔ ڈومبیولی کی لال باوٹا رکشا یونین نے ایک ہزار رکشا کے پیچھے’’ جے جوان ، جے کسان‘‘ کا پوسٹر نصب کر کے کسانوں کی فیصلہ کن لڑا ئی کی حمایت کی ہے۔ گزشتہ ۱۰؍ دنوں سے جاری کسان آندولن کو ملک کی مختلف ریاستوں سے حمایت مل رہی ہے۔ اس سلسلے میں ڈومبیولی کی لال باوٹا رکشا یونین کے صدر کالو کومسکر نے بتایا کہ شہر میں چلنے والے ایک ہزار سے زیادہ رکشوں پر ’جے جوان ، جے کسان‘ تحریر شدہ پوسٹر نصب کیا گیا ہے۔ اگلے ایک دو دن میں مزید رکشوں پر ایسے پوسٹرز نصب کر کے کسانوں کی حمایت کو مزید تقویت دی جائے گی۔
مہاراشٹر راجیہ کسان سبھا بھی میدان میں
دہلی میں ہونے والے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کو سپورٹ کر نے کیلئے مہاراشٹر راجیہ کسان سبھا نامی تنظیم۱۰؍ دسمبر کو یک روزہ آندو لن کر ے گی۔ تنظیم کے ذمہ داران کے مطابق مرکزی حکومت نے لاک ڈاؤن کا فائدہ اٹھا کرمتنازع زرعی قوانین کو دونوں ایوان میں پاس کروالیا ہے۔ حکومت کے ظالمانہ قوانین اور نہتے کسانوں پر آنسو گیس ، پانی کی بوچھار اور لاٹھیاں برسانے کی مخالفت میں یک روزہ احتجاج کیا جائے گا۔