• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈومبیولی: ۲۳۴؍ خطرناک کمپنیاں حکومت کے رڈار پر!

Updated: August 10, 2024, 11:14 AM IST | Ejaz Abdul Gani | Mumbai

ایکشن کمیٹی نے ایم آئی ڈی سی میں واقع متعدد خطرناک کمپنیوں کو دوسری جگہ منتقل کرنےکی سفارش کی۔

In the month of May of the same year, there was a huge explosion in Amodan Company. Photo: INN
اسی سال مئی کے مہینے میں امودان کمپنی میں بھی زبردست دھماکہ ہوا تھا۔ تصویر : آئی این این

ریاستی حکومت کے ذریعہ تشکیل کردہ ایکشن کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی میں واقع ۲۳۴؍ کمپنیاں خطرناک ہیں۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ان خطرناک کمپنیوں کو دوسری جگہوں پر منتقل کیا جانا ضروری ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ ریاستی حکومت خطرناک کمپنیوں کے خلاف کیا فیصلہ کرتی ہے۔ کمپنی مالکان کی نظریں بھی حکومت کے اگلے اقدام پر ٹکی ہوئی ہیں۔
 ۸؍سال قبل ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی میں پروبیس کیمیکل کمپنی میں خوفناک دھماکہ ہوا تھا ۔اس حادثہ میں ۹؍ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ اس دھماکے کے بعد خطرناک کمپنیوں کو ایم آئی ڈی سی سے باہر منتقل کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ بعد ازاں یہ معاملہ سرد پڑ گیا۔ مہاوکاس اگھاڑی سرکار نے فروری ۲۰۲۲ ء کو  ایم آئی ڈی سی  سے ۱۵۶؍ کمپنیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مہاوکاس اگھاڑی سرکار گرنے کے بعد مہاویوتی سرکار نے اس معاملے میں  نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مئی ۲۰۲۴ ءمیں ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی میں واقع امودان کیمیکل کمپنی میں خوفناک دھماکہ ہوا تھا۔ریاستی حکومت نے اس حادثہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے خطرناک کمپنیوں کو منتقل کرنے سے متعلق ایکشن کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس میں ایم آئی ڈی سی، پولیوشن کنٹرول بورڈ، ڈائریکٹوریٹ آف فزیکل سیفٹی  اینڈ ہیلتھ،لیبر کمشنر شامل ہیں۔اس ایکشن کمیٹی کے تعاون  کیلئے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی ) میں ذیلی کمیٹی بھی بنائی گئی ہے۔کے ڈی ایم سی کی ذیلی کمیٹی نے ریاستی حکومت کی ایکشن کمیٹی کو چند اہم سفارشات بھیجی ہیں۔اس کے تحت ڈومبیولی ایم آئی ڈی سی میں کُل ۲۳۴؍ خطرناک کمپنیاں ہیں۔ مہاوکاس اگھاڑی سرکار نے ۱۵۶ ؍ کمپنیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اب پچھلے ۲؍ برسوں میں مزید ۷۸؍ خطرناک کمپنیوں کا اضافہ ہوا ہے۔یہ اعداد و شمار امودان کمپنی دھماکہ کے بعد سامنے آئے ہیں۔ اس فہرست کی بنیاد پر ریاستی حکومت خطرناک کمپنیوں کو منتقل کرنے کا فیصلہ کر سکتی ہے۔ حالانکہ مہاوکاس اگھاڑی سرکار کے دور میں بھی  مالکان نے کمپنیوں کو منتقل کرنے کی مخالفت کی تھی اور اب بھی کررہی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK