پارکنگ اور رفیوجی ایئریا میں فلیٹ بناکر فروخت کرنے پر ہائی کورٹ کے حکم پر کارروائی ، مکان مالک کے ساتھ ساتھ کرایہ دار بھی پریشان
EPAPER
Updated: April 16, 2025, 11:18 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
پارکنگ اور رفیوجی ایئریا میں فلیٹ بناکر فروخت کرنے پر ہائی کورٹ کے حکم پر کارروائی ، مکان مالک کے ساتھ ساتھ کرایہ دار بھی پریشان
ڈونگری کے علاقے میں ایک ۲۳؍ منزلہ عمارت میں پارکنگ اور رفیوجی ایئریا میں بنایا گیاغیر قانونی فلیٹ لینا خریداروں کو اس وقت مہنگا پڑ گیا جب بامبے ہائی کورٹ کے حکم پر بی ایم سی کے انہدامی دستہ نے کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی فلیٹوں پر ہتھوڑا چلایا ۔ اس کارروائی سے نہ صرف پارکنگ لاٹ میں بنائے گئے فلیٹوں میں کرایہ پر رہنے والے مکینوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ فلیٹ خریدنے والا صارف بھی اپنے لاکھوں روپے گنوا بیٹھے ۔ نوبل ٹاور نامی عمارت کی تعمیر کرنے والا بلڈر اینڈ ڈیولپر جس کے خلاف پولیس اور بی ایم سی قانونی کارا جوئی کررہی ہے، لاپتہ ہے اور فون بھی بند کر دیا ہے ۔
منگل کو زکریا مسجد اسٹریٹ بازار گلی میں واقع ۲۳؍ منزلہ نوبل ٹاور میں رہنے والے مکینوں میں اس وقت بے چینی پھیل گئی جب بی ایم سی کا انہدامی دستہ پولیس دستہ کے ہمراہ بلڈنگ کے پارکنگ ایریا اور رفیوجی ایریا کو فلیٹوں میں تبدیل کرکے انہیں فروخت کرنے کے خلاف کارروائی کیلئے پہنچی ۔ اطلاعات کے مطابق ان فلیٹوں میں رہنے والوں کوبی ایم سی نے بامبے ہائی کورٹ کے انہدامی کارروائی کے حکم نامہ کے بعد ایک دو نہیں بلکہ تین مرتبہ مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا لیکن کرائے دار اور مالکان نے نوٹس کو نظر انداز کر دیا ۔
منگل اور بدھ کو بھی جاری انہدامی کارروائی کے دوران بی وارڈ کے انہدامی دستہ کے انچارج نے کارروائی سے متعلق بتایا ’’کورٹ کے حکم پر یہ کارروائی کی جارہی ہے کیونکہ ڈیولپرس نے رفیوجی اور پارکنگ ایئریا کو غیر قانونی طور پر فلیٹوں میں تبدیل کرکے فروخت کیا ہے ۔‘‘
مذکورہ بالا عمارت میں اکثر کرایہ دار اب اس بات سے فکر مند ہیں کہ وہ کہاں جا کر سر چھپائیں اور جو لاکھوں روپے کی رقم بطور ڈپازٹ مالک مکان کو دی ہے ، وہ اب کیسے حاصل کریں گے ۔ تاہم متاثرہ عمارت نوبل ٹاور میں رہنے والے اسد کا کہنا تھا کہ بلڈر نے نوٹس جاری کرنے کی اطلاع دینے پر یقین دلایا تھا کہ وہ کارروائی نہیں ہونے دے گا ۔وہیں اس عمارت میں رہنے والے ایک مکین نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ اکثر مکین اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ پارکنگ ایئریا میں غیر قانونی فلیٹ بنایا گیا ہے۔مکین کے بقول جنوبی ممبئی میں بننے والی اکثرو بیشتر فلک بوس عمارتیں ایسی ہیں جنہیں نہ تو ( اوکیوپینسی سرٹیفکیٹ) گیا ہے ، نہ فائر اور نہ ہی دیگر ڈپارٹمنٹ کا این او سی ملا ہے اس کے باوجود خود بی ایم سی ، فائر ڈپارٹمنٹ ، پولیس اور دیگر متعلقہ محکموں کی ملی بھگت سے بلڈر نہ صرف ۱۵؍ اور ۲۰؍ کی بجائے ۲۳؍ اور ۲۵؍ منزلوں کا ٹاور کھڑا کر دیتا ہے بلکہ بی ایم سی اور بیسٹ ڈپارٹمنٹ اسے پانی اور بجلی کی سپلائی بھی فراہم کردیتے ہیں۔اس کارروائی کے دوران متاثرہ مکینوں اور نامہ نگار نے بلڈر اینڈ ڈیولپرس سے کئی بار رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اس کا فون مسلسل بند بتایا ۔