زخمیوں میں ایک خاتون فائرافسر بھی شامل۔ ۲۲؍منزلہ عمارت کے ۱۳؍ویں منزلے پر یکے بعد دیگرے ۴؍سلنڈراور کمپریسر دھماکوں سے آگ لگ گئی۔ فائربریگیڈ اور مقامی افرادنے کئی مکینوں کوبچایا
EPAPER
Updated: November 27, 2024, 10:57 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai
زخمیوں میں ایک خاتون فائرافسر بھی شامل۔ ۲۲؍منزلہ عمارت کے ۱۳؍ویں منزلے پر یکے بعد دیگرے ۴؍سلنڈراور کمپریسر دھماکوں سے آگ لگ گئی۔ فائربریگیڈ اور مقامی افرادنے کئی مکینوں کوبچایا
یہاںنشان پاڑہ کی ایک فلک بوس عمارت میں کئی سلنڈراور کمپریسر پھٹنے سے بھیانک آگ لگ گئی ۔ اس حادثہ سے علاقے میں افراتفری مچ گئی ۔ ۲۲؍ منزلہ عمارت کی ۱۳؍ ویں منزل پر یکے بعد دیگرے ۴؍ سلنڈر اور کمپریسر دھماکوں سے آگ لگنے اور فلیٹوں میں دھواں بھر جانے کے سبب ۱۳؍ ویں منزل کے فلیٹ میں مقیم ثمینہ ناصر اور ناصرانصاری کے علاوہ بلڈنگ میں پھنسے مکینوں کو بچانے اور آگ بجھاتے ہوئے دھوئیں کے سبب ایک خاتون فائر آفیسر انجلی امول جامدے بھی زخمی ہوگئی ۔ غیر مصدقہ اطلاع کے مطابق آگ لگنے کی خبر سن کر رفیق انصاری نامی شخص کی دورہ قلب سے موت ہوگئی ۔
ڈونگری کے نشان پاڑہ میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب دوپہر ساڑھے ۱۲؍ بجے انصاری ٹائٹس نامی ۲۲؍ منزلہ فلک بوس عمارت کے ۱۴؍ ویں منزلے پر زور دار دھماکہ کے ساتھ سلنڈر پھٹ گیا جس کے سبب آگ لگ گئی ۔ حادثہ کے بعد بلڈنگ کے مکین خوفزدہ ہو کر چیختے ہوئے باہرنکلنے کی کوشش کرنے لگے ۔ وہیں ۱۴؍ویں منزلے پر سلنڈر دھماکہ سےعمارت کی ۱۳؍ ویں ،۱۰؍ ویں اور ۱۸؍ ویں منزلے پر بھی اے سی کمپریسر پھٹنے سے چند فلیٹوں میں آگ لگ گئی۔سماجی کارکن سعید مرچنٹ جو حادثہ کے عینی شاہد بھی ہے ،نے اس ضمن میں اس نمائندے سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’ دوپہر ساڑھے ۱۲؍ بجے یکے بعد دیگرے جس طرح سے ۳، ۴؍ دل دہلا دینے والےدھماکے ہوئے تھے، اس سے نہ صرف عمارت کے مکینوں بلکہ آس پاس کی عمارتوںکے مکینوں کی بھی روح کانپ گئی لیکن خدا کا شکر ہے کہ مقامی نوجوانوں اور فائر بریگیڈ کی حاضر دماغی اور جانبازی کے سبب بڑا حادثہ ہونے سے قبل ہی آگ پر قابو پالیا گیا ۔‘‘
اس افرا تفری کے درمیان مقامی نوجوانوں خصوصی طور پرمصطفیٰ پنڈیر والا ، وسیم خان، ڈاکٹر عرفان،محسن پٹھان اور دیگرافراد نے دلیری ، حاضر دماغی اور جانبازی کا مظاہرہ کرتے ہوئےتنگ گلیوں میں کھڑی ہزاروں بائیک کو ہٹاتے ہوئے جائے وقوعہ تک فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو پہنچنے میں بھر پور مدد کی ۔جن منزلوں پر آگ لگنے سے لوگ پھنس گئے تھے ، وہاں سے ۵۰؍ سے زائد مکینوں کو فائر بریگیڈ کے ہمراہ بلڈنگ سے نکالنے یا پھر انہیں ٹیریس پر پہنچانے میں اہم رول بھی ادا کیا ۔
اس افرتفری اور خوفزدہ مکینوں کی چیخ و پکار کے درمیان فائر بریگیڈ ۱۵؍ فائر فائٹرس ، جمبو ٹینکر اورخود کار اونچی سیڑھی کی مدد سے جہاں آگ پر قابو پانے کی مسلسل کوشش کرتا رہا وہیں آگ لگنے کے سبب عمارت کی بجلی منقطع کردینے سے مقامی نوجوانوں اور فائر بریگیڈ ۱۰؍ ویں، ۱۳؍ ویں ، ۱۴؍ ویں منزلے پر پھنسے متاثرین کو زینہ چڑھ کر نکالنے اور زخمیوں کو جے جے اسپتال اور مسینا اسپتال پہنچانے میں کامیاب ہوئے ۔تقریباً ۴؍ گھنٹے کی مشقت کے بعد فائر بریگیڈ آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہوا۔مذکورہ عمارت کے ۲۱؍ ویں منزلہ کے مکین عمران سوروٹیا نے کہا کہ مقامی اور فائر بریگیڈ کے جوانوں نے اپنی جان پر کھیل کر مکینوں کو ہر ممکن مدد پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔
بلڈنگ میں لگنے والی آگ سے متعلق فائر آفیسر اتل گیریکر نے نامہ نگار کو بتایا کہ’’ آگ سلنڈر اور کمپریسر پھٹنے سے لگی تھی لیکن اس سلسلہ میں کی جانے والی جانچ کی رپورٹ کے بعد ہی آگ لگنے کی صحیح وجہ معلوم ہوسکے گی ۔ ‘ ‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ آگ بجھانے اور لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے دوران فائر آفیسر انجلی امول جامدے کے علاوہ جس فلور پر آگ لگی تھی ، اس میں مقیم ناصر انصاری اور ثمینہ انصاری آگ اور دھوئیں کے سبب جھلس گئے ۔ ان کا علاج جے جے اور مسینا اسپتال میں جاری ہے ۔
بی جے پی لیڈر راہل نارویکر اور کانگریس کے رکن اسمبلی امین پٹیل نے نہ صرف جائے حادثہ کا دورہ کیا بلکہ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا یقین بھی دلایا ۔