وزیر مملکت برائے داخلہ یوگیش کدم کا نتیش رانے کو انتباہ، چپلون میں ہندوئوں کو یہ کہہ کر اکسا رہے تھے کہ ’’ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ریاست میں ہندوئوں کی حکومت ہے‘‘
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 10:55 PM IST | Ratnagiri
وزیر مملکت برائے داخلہ یوگیش کدم کا نتیش رانے کو انتباہ، چپلون میں ہندوئوں کو یہ کہہ کر اکسا رہے تھے کہ ’’ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے ریاست میں ہندوئوں کی حکومت ہے‘‘
اپنی بد زبانی کیلئے مشہور ریاستی وزیر برائے ماہی گیری نتیش رانے کی اشتعال انگیزی سے مسلمان اور سیکولر طبقہ تو تشویش میں مبتلا رہتا ہی ہے ، اب خود ان کے رفقائے کار بھی ان سے بدظن ہونے لگے ہیں۔ حال ہی میں نتیش رانے نے رتنا گیری ضلع کے داپولی تعلقے میں تقریر کرتے ہوئے یہ کہہ کر منافرت پھیلانے کی کوشش کی کہ ’ ریاست میں اس وقت ہندوتوا وادی حکومت ہے اور دیویندر فرنویس وزیر اعلیٰ ہیں جن کے پاس وزارت داخلہ بھی ہے۔ اسلئے سامنے والوں کے ایک ایک پتھر کا حساب لیا جائے گا ۔ ‘ انہوں نے نام لئے بغیر وزیر مملکت برائے داخلہ یوگیش کدم پر یہ کہہ کر تنقید کی کہ’’ یہ بات وزارت داخلہ سے وابستہ دیگر لوگوں کو بھی سمجھنی چاہئے۔ ‘‘ یوگیش کدم نے ان کے بیان پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا ’نتیش رانے میرے دوست ہیں مگر وہ میرے حلقہ انتخاب میں آکر مجھے ہوشیار ی نہ سکھائیں۔
یاد رہے کہ نتیش رانے گزشتہ ۳؍ سال سے لگاتار مسلمانوںکے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔ وہ ہندو علاقوں میں جاکر مقامی افراد کو اس بات پر اکساتے ہیں کہ دیویندر فرنویس مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ہیں اسلئے ہندوئوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نیز مسلمانوں کو سبق سکھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ گزشتہ دنوں وہ رتنا گیری ضلع کے داپولی میں تھے جہاں سے وزیر مملکت برائے داخلہ یوگیش کدم رکن اسمبلی ہیں۔ نتیش رانے نے اپنی تقریر میں پھر ایک بار ہندوئوں کو اکساتے ہوئے کہا ’’ یہاں آئندہ آپ لوگوں کی طرف کسی نے پتھر پھینکا تو اس کے ہر پتھر کا حساب لیا جائے گا۔ میں آپ کو اس بات کا یقین دلاتا ہوں۔ آپ فکر مت کیجئے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ریاست میں ہندوتوا وادی حکومت ہے۔ وزارت داخلہ ہمارے دیویندر فرنویس صاحب کے پاس ہے۔ اگر ان (پتھر پھینکنے والوں ) کا نام ایف آئی آر میں نہیں آیا ہوگا۔ یا انہیں کسی نے بچانے کی کوشش کی ہو گی تو وہ (بچانے والا) دیویندر فرنویس سے بڑا نہیں ہوگا۔ ‘‘ آگے انہوں نے یوگیش کدم کو یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا کہ ’’ وزارت داخلہ سے وابستہ دیگر لوگ اس بات کو سمجھ لیں۔‘‘
یاد رہے کہ داپولی یوگیش کدم کا حلقۂ انتخاب ہے جو کہ وزیر مملکت برائے داخلہ یعنی دیویندر فرنویس کے نائب ہیں۔ نتیش رانے کے اس بیان پر یوگیش کدم نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا’’ میں اپنی پیدائش کے وقت سے شیوسینا میں ہوں۔ بالا صاحب ٹھاکرے نے ہم لوگوں کو ہندوتوا کی گھٹی پلائی ہے۔ میں نے کبھی بھی بھگوا (جھنڈا ) نیچے نہیں رکھا ہے۔ اس بات کا مطلب نتیش رانے سمجھ لیں۔ ‘‘ کدم نے کہا ’’ میرے ہاتھ میں آج بھی بھگوا جھنڈا ہے اور کل بھی رہے گا۔ ایک شیو سینک کو ہندوتوا سکھانا مضحکہ خیز بات ہے۔ میرے حلقۂ انتخاب میں امن کیسے قائم رکھنا ہے وہ مجھے خوب معلوم ہے۔ ‘‘ وزیر مملکت نے نتیش رانے کے تعلق سے کہا ’’ انہیں کہاں ریلی کرنی ہے ، کیا کرنا ہے، یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ اگر وہ ہندو مذہب کی تشہیر کر رہے ہیں تو بہت اچھی بات ہے لیکن مجھ پر اگر وہ تنقید کر رہے ہیں تو ٹھیک نہیں ہے۔ انہیں میرے حلقۂ انتخاب میں آکر مجھے ہوشیاری سکھانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
یاد رہے کہ نتیش رانے کا تعلق کوکن سے ہے اور وہ اکثر کوکن کے مختلف علاقوں میں کبھی مسلمانوں کے بائیکاٹ اور کبھی ان پر حملہ کرنے کی باتیں کرتے رہتے ہیں۔ یوگیش کدم کا تعلق بھی کوکن کے داپولی تعلقے سے ہے اور وہ شیوسینا ( شندے) کے رکن اسمبلی ہیں۔ ان کا کہنا ہے ’’ میں دیویندر فرنویس صاحب کی قیادت میں اور ایکناتھ شندے صاحب کی رہنمائی میں محکمہ داخلہ کی ذمہ داری پوری تندہی سے انجام دے رہا ہوں۔ میرے ہاتھ میں جو بھگوا جھنڈا ہے وہ ہم نے کبھی نیچے نہیں رکھا ۔ وہ مستقبل میں بھی شان سے لہراتا رہے گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ جن کا اپنے حلقے پر کوئی قابو نہیں ہے، انہیں دوسروں کے حلقے میں جھانکنے سے پہلے آئینہ دیکھنا چاہئے۔ ہم خلفشار پیدا کرنے کیلئے نہیں بلکہ عوام کی خدمت اور حلقۂ انتخاب کی ترقی کیلئے کام کرتے ہیں۔ ‘‘
یاد رہے کہ اس سے قبل نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار بھی نتیش رانے کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ نتیش رانے تقریباً ہر تقریر میں اس بات کو دہراتے ہیں کہ مہاراشٹر میں ہندوئوں کی حکومت ہے اور دیویندر فرنویس ہندوئوں کے وزیر اعلیٰ ہیں، مگر اب تک ان پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔