• Thu, 05 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’ہر مسجد میں مندر نہ تلاش کریں‘‘ کھرگے نے بی جے پی کو بھاگوت کا مشورہ یاد دلایا

Updated: December 01, 2024, 10:02 PM IST | New Delhi

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے دہلی کے رام لیلا میدان پر آئین کے تحفظ کے حوالہ سے منعقدہ کانگریس کے عظیم الشان جلسہ عام سےخطاب کرتے ہوئے کہا موہن بھاگوت نے۲۰۲۲ء میں کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔ آپ کے (بی جے پی) کے لوگ ایسا بولتے ہیں پھر بھی آپ یہ کرتے ہیں۔

Congress President Mallikarjun Kharge speaking at Ramlila Maidan. Photo: INN.
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے رام لیلا میدان میں خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے دہلی کے رام لیلا میدان پر آئین کے تحفظ کے حوالہ سے منعقدہ کانگریس کے عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو بچانے کیلئے تمام جماعتوں اور تنظیموں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے تحفظ کے بغیر عوام کی شراکت ممکن نہیں۔ انہوں نے تاریخی حوالوں کے ساتھ بتایا کہ برطانوی دور میں صرف امیر زمینداروں کو ووٹ کا حق حاصل تھا، لیکن پنڈت جواہر لال نہرو اور ڈاکٹر امبیڈکر نے مل کر بالغ رائے دہی کی بنیاد رکھی۔ ملکارجن کھڑگے نے طنزاً سوال کیا کہ کیا بالغ رائے دہی مودی نے دی؟ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تمام حقوق آئین کی مرہون منت ہیں، جن کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ 
کانگریس صدر نے کہا کہ پچھلے ۱۱؍ برسوں میں بی جے پی نے مسلسل آئین، آئینی اداروں اور جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش ہوئی۔ میڈیا پر پابندی لگائی گئی۔ بی جے پی کے لیڈران سرعام ۴۰۰؍پارلیمانی سیٹوں کی مانگ کرنے لگیں تاکہ وہ آئین کو بدل سکیں۔ ایسے ماحول میں راہل گاندھی نے کشمیر سے کنیاکماری پھر منی پور سے ممبئی تک کی یاترا نکالی۔ ان یاتراؤں نے عوام کے ایشوز کو کانگریس پارٹی کا ایشو بنایا۔ اس ملک کا ایشو بنایا اور آج آپ سب یہاں اس تاریخی رام لیلا میدان میں اکٹھا ہوئے ہیں کیونکہ یہ ایشو آج بھی ختم نہیں ہوئے۔ 
سنبھل کے معاملے پر کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہاں پہلے مندر تھا اب مسجد ہے۔ مسجد کے نیچے مندر ہے۔ موہن بھاگوت نے۲۰۲۲ء میں کہا تھا ہر مسجد میں شیو لنگ ڈھونڈنے کا کام نہ کریں۔ آپ کے (بی جے پی) کے لوگ ایسا بولتے ہیں پھر بھی آپ یہ کرتے ہیں۔ ۱۹۴۷ء سے قبل کے مذہبی مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کیلئے ۱۹۹۱ءمیں قانون بنایا گیا تھا۔ یہ لوگ اس کو بھی نہیں مان رہے ہیں۔ قانون بھی آپ بناتے ہو اور توڑتے بھی آپ ہو۔ تاج محل مسلمانوں نے بنایا ہے اس کو بھی جا کر توڑو۔ لال قلعہ مسلمانوں نے بنایا وہ بھی توڑ دو۔ حیدر آباد میں قلعہ ہے وہ بھی توڑ دو۔ سب کچھ ایسے ہی ختم کر دیں گے کیا ہم لوگ۔ ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ میں بھی ہندو ہوں میرا نام ملکارجن ہے۔ میں سیکولر رہنے کی وجہ سے چاہتا ہوں ایک ہو کر چلو۔ وقف بل کا کانگریس کے ساتھ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی ہے۔ یہ لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ایسے ہی کرتے رہیں گے تو پھر ایک بار ملک غلامی میں چلا جائے گا۔ ہم سب مل کر انصاف کیلئے لڑیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK