• Wed, 08 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

کورونا جیسی بیماری سے گھبرائیں  نہیں ، احتیاط برتیں

Updated: January 07, 2025, 11:08 AM IST | Mumbai

ایچ ایم پی وی سےکرناٹک ، گجرات اور تمل ناڈو میں ۵؍ بچوں  کے متاثر ہونے کے بعد مرکزچوکس، مہاراشٹر سرکار اور بی ایم سی نے اطمینان دلایا، کہا:یہاں ایک بھی کیس نہیں ہے

The hospital in Bangalore where two children undergoing treatment have been found to be infected with `HMPV`.
بنگلور میں وہ اسپتال جس میں زیر علاج ۲؍ بچے ’ایچ ایم پی وی‘سے متاثر پائے گئے ہیں۔

چین میں پھیلنے والی کورونا وائرس جیسی بیماری  ’’ہیومن میٹانیومووائرس ( ایچ ایم پی وی ) ‘‘     سے کرناٹک، گجرات اور تمل ناڈو   میں  ۵؍ بچوں کے متاثر ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت جےپی نڈا نے کہا ہے کہ حکومت حالات  پر نظررکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نیا وائرس نہیں ہےا ور ملک میں سانس کی تکلیف کے مریضوں میں  غیر معمولی اضافہ نہیں ہواہے۔ مہاراشٹر میں  وزیر صحت پرکاش ابیتکر نے بھی  اطمینان     دلایا ہےکہ ’’ پریشان ہونےکی ضرورت نہیں ہے۔ ہم نے تمام متعلقہ محکموں کو ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔‘‘ انہوں  نے عوام کو محکمہ صحت کی ہدایات پر عمل کنے کا مشورہ دیا   اور بتایا کہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے بدھ کو میٹنگ  ہوگی۔ 
 بنگلور میں ۲؍ اور احمدآباد میں ایک کیس
 انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے   بنگلور میں ’ایچ ایم پی وی‘ کے دو معاملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ان کی شناخت سانس میں  دِقت اور وائرس سے پھیلنےوالی دیگر عام  بیماریوں کی جانچ پڑتال کے دوران ہوئی۔      دونوں متاثرین میں  سے ایک جو ۳؍ ماہ کی بچی  ہے، کو  بیپٹسٹ اسپتال سے علاج کےبعد رخصت کیا جاچکاہے جبکہ دوسرا مریض جو ۸؍ ماہ کا بچہ ہے،   زیر علاج  اور رو بہ  صحت   ہے۔   ہندوستان میں ’ایچ ایم پی وی‘ کا تیسرا مریض  احمدآباد (گجرات)  میں ملاہے جو ۲؍ ماہ کا بچہ ہے۔  بچے کا تعلق راجستھان  کے ڈنگر پورسے ہے۔اسے  ۲۴؍ دسمبر کو سردی اور سانس  لینے میں تکلیف کی وجہ سے اسپتال داخل کیاگیاتھا۔
یہ کوئی نیاوائرس نہیں: وزیر، کرناٹک
 کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ  نے اس بات پر اعتراض کیا ہے کہ ’ایچ ایم پی وی‘  کا  ہندوستان میں  پہلا معاملہ کرناٹک میں ملاہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ صحیح نہیں ہے کیوں کہ یہ وائرس نیا نہیں ہے،  یہ پہلے سے موجود وائرس ہے،کچھ فیصد لوگ اس سے متاثر اور ٹھیک  ہوتے رہتے ہیں۔ یہ کوئی نیا مرض نہیں ہے۔‘‘
 بی ایم سی نے بھی اطمینان دلایا
 ’’ ایچ ایم پی وی‘‘ کے تعلق سے حکومت  مہاراشٹر نے پیر کو  ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں احتیاطی تدابیر کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔  ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ سروسیز کےمطابق ایچ ایم پی وی ۲۰۰۱ءمیں پہلی بارہالینڈ میں پایا گیا تھا۔ یہ سانس کی نلی کو متاثر کرنےوالاعام  وائرس ہے جو بنیادی طور پر سانس کی نالی کے اوپری حصے کو متاثر کرتا ہے۔ یہ وائرس سردی اور گرمی کے ابتدائی موسم   میں فعال ہوجا تا ہے اور انفلوئنزا سے مماثلت رکھتا ہے۔ ایڈوائزری  میں واضح کیاگیا ہے کہ  مہاراشٹر  میں اس کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے اس لئے عوام کوفکرمندہونےکی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ احتیاط کی صلاح دی گئی ہے جس میں  بھیر بھاڑ کی جگہوں سے دوری، مصافحہ سے گریز کرنے،  ایک دوسرے کے ٹشو اور رومال  کو استعمال نہ کرنے، عوامی مقامات پر نہ تھوکنے اور خود علاج  سےگریز مشورہ دیاگیاہے۔ 

  بی ایم سی نے بھی وزارت صحت کی ایڈوائزری کا حوالہ دیتے ہوئے عوام کو احتیاط کی صلاح  دی ہے۔ اس کے مطابق’’شہری کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے منہ اور ناک کو رومال یا ٹشو سے ڈھک لیں۔ صابن اور پانی سے اپنے ہاتھوں کو بار بار دھوئیں یا پھر سینی ٹائزر کا استعمال کریں۔ایسے لوگ جنہیں سردی ،کھانسی اور بخار ہو وہ عوامی مقامات  میں جانے سے گریز کریں۔‘‘ بطور احتیاط شہریوں کو وافر مقدار میں پانی  پینے، صحت بخش غذا کے استعمال اور کھلی جگہ میں رہنے کی صلاح دی گئی ہے۔ اس  کے ساتھ ہی شہریوں کو ایک ہی ٹشو یا رومال کو  بار بار استعمال نہ کرنے نیز اپنی آنکھوں، منہ  اور ناک کو بار بار نہ چھونے کی صلاح دی گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK