• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نیپال میں قیامت خیز زلزلہ ، سیکڑوں ہلاک

Updated: November 05, 2023, 9:28 AM IST | Agency | Kathmandu

۲۵۰؍ سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق، کئی اب بھی ملبے میں دبے ہوئے ہیں، ایک ہزار سے زائد زخمی ،۶ء۴؍ شدت کے زلزلے کے جھٹکے دہلی تک محسوس کئے گئے ، پورے نیپال میں ایمرجنسی نافذ ، ضلع جاجر کوٹ سب سے زیادہ متاثر ،وزیر اعظم پشپ کمل نے ہنگامی میٹنگ طلب کی۔

Many houses have been destroyed due to the earthquake in a village in north-western Nepal. Photo: PTI
شمال مغربی نیپال کے ایک گائوں میں زلزلے کے سبب کئی مکانات زمیں بوس ہو گئےہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

مغربی نیپال میں جمعہ کی نصف شب آنے والے ۶ء۴؍ شدت کے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں پورے نیپال میں سیکڑوں ہلاکتوں کی خبر ہے۔  اب تک ۲۵۰؍ ہلاکتوں کی تصدیق ہو ئی ہے جبکہ یہ تعداد کہیں زیادہ بڑھنے کا امکان ہے کیوں کہ اب بھی سیکڑوں افراد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔ کاٹھمنڈو پوسٹ کی جاری کردہ رپورٹ  بتایا گیا ہے کہ اس ہمالیائی خطے کے ملک میں آنے والے زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ منٹوں میں سیکڑوں مکانات زمیں بوس ہوگئے اور ان میں رہائش پذیر ہزاروں لوگ ملبے میں دب گئے۔خبر لکھے جانے تک ۱۰؍ ہزار سے زائد لوگوں کو ملبے سے نکالا جاچکا تھا لیکن اندازہ ہے کہ اب بھی ملبے میں کئی لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں باہر نکالنا کے لئے بڑے پیمانے پر مدد کی ضرورت ہو گی۔
زلزلے کے بارے میں نیشنل زلزلہ نگرانی اور تحقیقی مرکز کے مطابق نیپال میں گزشتہ نصف شب کے بعد آنے والےزلزلے کے شدید جھٹکوں نے پورے ملک کو دہشت زدہ کردیا ہے۔ اس زلزلے کا مرکز ضلع جاجرکوٹ میں تھا جو سطح زمین سے ۱۰؍ کلومیٹر اندر تھا اس کے باوجود جو جھٹکے محسوس ہوئے ہیں وہ  نہایت شدید کہے جارہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق  جاجر کوٹ ضلع  سب سے زیادہ متاثر بھی ہے کیوں کہ یہاں ہلاکتیں بھی زیادہ ہوئی ہیں اور مالی نقصان بھی بہت زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت ۶ء۴؍ ریکارڈ کی گئی۔
 نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل نے حفاظتی اداروں کو فوری راحت رسانی کے لئے ہدایت  دے دی ہے۔ وزیر اعظم نے تینوں سیکوریٹی ایجنسیوں کو فوری طور پر بچاؤ اور امدادی کارروائیوں میں مصروف ہونے کی ہدایت دی ہے اور تباہی پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
 ضلع جاجرکوٹ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنتوش روکا نے بتایا کہ سنیچر کی شام تک  موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان جاجرکوٹ اور مغربی روکم اضلاع میں ہوا ہے، صرف جاجرکوٹ میں ۱۰۰؍ ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ ۲؍ سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے پانچ کو سرکھیت کے صوبائی اسپتال کرنالی لے جایا گیا ہےجبکہ دیگر ضلع کے مختلف طبی اداروں میں زیر علاج ہیں۔اس کے علاوہ بریکوٹ دیہی میونسپلٹی کے رامیندا میں ۴۴؍افراد ہلاک اور ۷۰؍ زخمی ہوئے ہیں۔اسی طرح ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق مغربی روکوم میں ہلاکتوں کی تعداد ۵۰؍تک پہنچ گئی ہے۔ ضلع مغربی روکوم کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نامراج بھٹارائی نے مہلوکین کی تعداد کے بارے میں کہا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے کیوں کہ ابھی اطلاعات موصول ہی ہو رہی ہیں۔ اس بارے میں نیپال  کےچیف ڈسٹرکٹ آفیسر سریش سنار نے بتایا کہ جاجرکوٹ ضلع کے بھیری، نل گڑھ، کشے، بریکوٹ اور چیداگڑھ زلزلے سے متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستوں کی  تمام فورسیز کو تلاشی اور بچاؤ کے کاموں میں لگا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ۲۲؍ اکتوبر کو بھی کھٹمنڈو وادی اور آس پاس کے اضلاع میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس  کئے گئے تھے لیکن اس وقت کوئی بڑا  جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔ 
 واضح رہے کہ نیپال میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ وہ دہلی تک محسوس کئے گئے۔ اسی وجہ سے دہلی اور اطراف کےکئی شہروں میں لوگوں نے رات سڑکوں پر گزاری ۔ جھٹکے محسوس ہونے کے بعد  متعدد شہری سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ دہلی کے علاوہ نوئیڈا ، غازی آباد اور یوپی کے متعدد شہروں میں یہی عالم تھا ۔ کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹ ڈال اس تعلق سے اطلاع دی اور بتایا کہ ان جھٹکوں کی وجہ سے ان کے گھروں کے پنکھے تک ہلنے لگ گئے تھے جبکہ انہوںنے فوری طور پر باہر بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں  اور رات سڑکوں پر ہی گزاری۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK