• Sun, 29 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ڈاکٹر منموہن سنگھ کیمبرج یونیورسٹی میں اکثر جب پیسے نہ ہوتے تو بھوکے رہتے

Updated: December 28, 2024, 2:37 PM IST | New Delhi

بیٹی دمن سنگھ نے سابق وزیراعظم کی زندگی پر لکھی گئی کتاب میں بتایا کہ لندن میں  قیام کیلئے اسکالر شپ کی رقم ناکافی تھی اور اکثر فاقہ کی نوبت آجاتی تھی۔

Manmohan Singh and his wife at the launch of their daughter`s book Daman Singh. Photo: INN
منموہن سنگھ اور ان کی اہلیہ اپنی بیٹی کی دمن سنگھ کی کتاب کے اجراء کے موقع پر۔ تصویر: آئی این این

کیمبرج یونیورسٹی میںزمانہ طاب علمی  کے دوران سردار منموہن سنگھ کی  سب سے بڑی پریشانی مالی قلت تھی۔ انہیں داخلہ اسکالر شپ  پر ملاتھا۔ ان کی بیٹی دمن سنگھ بتاتی ہیں کہ کئی بار پیسے ختم ہوجانے پر انہیں بھوکا رہنا پڑتا تھا یا پھرکچھ پیسوں کی ایک کیڈبری چاکلیٹ سے بھوک مٹانے کی کوشش کرتے۔  منموہن سنگھ نے ۱۹۵۷ء میں کیمبرج سے  اکنامکس میں فرسٹ کلاس آنرس کی ڈگری حاصل کی۔   اپنے والدین پر لکھی گئی کتاب ’’اسٹرکٹلی پرسنل: منموہن اینڈ گرشرن‘‘ میں  دمن سنگھ نے لکھا ہے کہ ان کے والد اکثر اپنے ابتدائی دنوں  کی باتیںکر ہوئے بتاتے تھے کہ گاؤں کی زندگی کیسی مشکل مگر  پر لطف تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: پرویز مشرف کا سنایا ہوا شعر جسے سن کر منموہن سنگھ بے چین ہو گئے تھے

کیمبرج یونیورسٹی میں منموہن سنگھ کے زمانہ طالب علمی کا  ذکر  دمن سنگھ نے اپنی کتاب  تفصیل سے کیا ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہاں تعلیم اور رہائش کا سالانہ  خرچ  ۶۰۰؍ پاؤنڈ تھاجبکہ پنجاب یونیورسٹی سے انہیں جو اسکالر شپ ملتی تھی وہ محض۱۶۰؍ پاؤنڈ تھی۔  دمن سنگھ کے مطابق ’’باقی خرچ کیلئے انہیں اپنے والد پر منحصر ہونا پڑتا تھا۔منموہن سنگھ بہت ہی کفایت شعاری سے خرچ کرتےتھے۔یونیورسٹی کے ڈائننگ ہال میں   ۲؍ شیلنگ ۶؍ پینس میں کھانا مل جاتا تھا جو نسبتاً سستا ہوتاتھا اس لئے وہ کبھی باہر کھانا نہیں  کھاتے تھے۔‘‘ اس کے باوجود کئی بار وطن سے پیسے نہ پہنچنے پر انہیں مالی دشواری کا سامنا کرنا پڑتاتھا۔دمن سنگھ کے مطابق ’’جب بھی  ایسے حالات ہوتےتو وہ یاتو بھوکے رہتے یا پھر ۶؍ پینس کا کیڈبری چاکلیٹ کھا کر پیٹ کی آگ بجھانے کی کوشش کرتے۔‘‘  کتاب کے مطابق منموہن سنگھ کے قریبی  دوست مدن لال سودن ان کی  مدد کردیا کرتے تھے تاہم  کیمبرج میں پہلا سال مکمل ہونے کےبعد جب امتحان میں انہوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی تو اپنے دوست کو خط لکھ کر یہ کہتے ہوئے پیسے  بھیجنے سے منع کردیا کہ’’ میرے خیال سے مجھے کچھ انعام ملے گا،  شاید ۲۰؍ پاؤنڈ تک مل جائیں۔ اگر میں زیادہ دباؤ ڈالوں تو ایگزیبیشن (الاؤنس یا اسکالرشپ) بھی مل سکتی ہے مگر میں لالچ میں نہیں پڑوںگا۔ آئندہ سال تک انتظار کرنا بہتر رہے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK