ملک کے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش، منشیات کے کاروبار اور اس کے استعمال پرعدالت کا اظہار افسوس۔
EPAPER
Updated: December 17, 2024, 6:09 PM IST | Agency | New Delhi
ملک کے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش، منشیات کے کاروبار اور اس کے استعمال پرعدالت کا اظہار افسوس۔
سپریم کورٹ نے ملک کے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملک میں منشیات کے غیر قانونی کاروبار اور منشیات کے استعمال سے متعلق عدالت نے کہا کہ منشیات کی لت کسی بھی اعتبار سے مناسب نہیں ہے۔ جسٹس بی وی ناگارتنا اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی بنچ نے کہا کہ منشیات کے غلط استعمال پر بات ہونی چاہئے اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے کھلی بحث کی ضرورت ہے۔جسٹس ناگارتنا نے خبردار کیا کہ منشیات کے استعمال کے سماجی اور معاشی خطرات کے ساتھ ساتھ ذہنی خطرات بھی ہیں۔ بنچ نے نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی منشیات کی لت کیخلاف فوری اجتماعی کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔
عدالت نے والدین، سماج اور حکومتوں سے کہا کہ وہ مل کر اس کیخلاف لڑیں۔ ہم ہندوستان میں منشیات کے مسائل پر خاموش ہیں ، حالانکہ اس کا فائدہ دہشت گردی کی حمایت اور تشدد کو فروغ دینے والوں کومل رہا ہے۔
عدالت کے مطابق دوستوں کے دباؤ اور تعلیم کے دباؤ کی وجہ سے نوجوان اس کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ ان کی پیروی نہ کریں جو منشیات کا سہارا لیتے ہیں اور منشیات کا استعمال صرف محروم طبقے تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کاسلسلہ معاشی مجبوریوں سے بھی آگے بڑھ چکا ہے۔ ہمیں ان کو روکنے کی ضرورت ہے جنہوں نے منشیات کا سہارا لیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ منشیات کے عادی نوجوان کے ساتھ ہمدردی اور محبت سے پیش آنے کی ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے یہ تبصرہ اس وقت آیا جب بنچ پاکستان سے۵۰۰؍ کلو گرام ہیروئن ہندوستان اسمگل کرنے کے معاملے میں ایک ملزم کی جانب سے دائر ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنا رہی تھی۔