کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہریانہ میں نشہ چھڑانے کے مراکز ناکام رہ گئے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 02, 2024, 11:26 AM IST | Agency | Chandigarh
کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہریانہ میں نشہ چھڑانے کے مراکز ناکام رہ گئے ہیں۔
کانگریس جنرل سیکریٹری اور سرسہ کی رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا نے اتوار کو الزام لگایا کہ منشیات کی وبا سے نبرد آزما ہریانہ میں نشہ چھڑانے کی مہم صرف کاغذوں پر چل رہی ہے اور زیادہ تر نشہ چھڑانے کے مراکز بجٹ اور عملہ کی کمی کی وجہ سے صرف برائے نام ہی رہ گئے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ۲۲؍میں سے ۱۶؍ اضلاع منشیات کی زد میں ہیں اور سرکاری ریکارڈ کے مطابق ۱۲۰؍ ڈی ایڈکشن سینٹرز ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نشہ چھڑانے کے مراکز میں نہ تو ڈاکٹر ہیں اور نہ ہی دیگر عملہ، نہ ہی ان کا بجٹ جاری کیا جا رہا ہے، یہی نہیں، زیادہ تر مراکز کرائے کی عمارتوں میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کروکشیتر کے نشہ چھٹکارا مرکز کا بجٹ ۲۰۱۶ء سے جاری نہیں کیا گیا ہے، ۱۱؍ملازمین بے روزگار ہوگئے ہیں اور سینٹر ۲۰۲۰ء سے بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ریواڑی کے نشہ چھڑانے کے مرکز کے پاس بھی عمارت نہیں ہے، اس کا بجٹ بھی کافی عرصے سے جاری نہیں کیا گیا ہے اور یہاں تک کہ عملے کی اسامیوں کو بھی پُر نہیں کیا گیا ہے۔ کرنال کے نشہ چھڑانے کے مرکز میں ایک سائیکاٹرسٹ تک نہیں ہے، پانی پت میں نشہ مکتی کیندرکیلئے کوئی بجٹ ہے نہ عملہ۔ کیتھل میں نشہ چھڑانے کا مرکز اب بھی کرائے پر چل رہا ہے۔ سیلجا نےکہا کہ پہلے ان مراکز کی حالت بہتر بنائی جائے۔