• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جلگائوں میں ڈمپر نے بائیک کو اڑا دیا،۹؍ سالہ بچے کی موت

Updated: December 27, 2024, 9:43 AM IST | Qureshi Sarjil | Jalgaon

یہاں ایک اندوہناک سڑک حادثے میں ۹؍ سالہ بچے کی موت ہو گئی ہے ، اس پر مشتعل بھیڑ نے اس ڈمپر کو آگ لگا دی جس نے بچے کواڑا دیا تھا۔

Police stand by and watch the burning dumper
پولیس کھڑی جلتے ڈمپر کو دیکھ رہی ہے ( تصویر: انقلاب)

یہاں ایک اندوہناک سڑک حادثے میں ۹؍ سالہ بچے کی موت ہو گئی ہے ، اس پر مشتعل بھیڑ نے اس ڈمپر کو  آگ لگا دی جس نے بچے کواڑا دیا تھا۔ عوام کی ناراضگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب فائربریگیڈ اس جلتے ہوئے ڈمپر کی آگ بجھانے پہنچا تو لوگوں نے آگ بجھانے نہیں دی۔ 
اطلاع کے مطابق جلگائوں کے لیلا پارک، ایودھیا نگر کے رہنے والے یوگیش ہری بینڈالے  اپنی موٹر سائیکل پر اپنے بھانجے یوجس(۹) اور بھانجی بھکتی(۱۳) کو بٹھا کر    ہوٹل سے کھانا لانے جا رہے تھے  ۔ راستے میں کالنکا ماتا مندر چوک پر انہیں بھساول سے جلگائوںکی سمت تیز رفتاری سے  آنے والے ایک ریت کے  ڈمپر نے ٹکرمار دی جس میں یوجس کی موقع پر  موت ہوگئی جبکہ یوگیش بینڈالے اور ا ن کی بھانجی بھکتی  بری طرح زخمی ہو گئے۔ انہیں اسپتال پہنچایا گیا۔ 
حادثہ رونما ہوتے ہی   بھیڑ اکٹھا ہو گئی اور مشتعل شہریوں نے ریت کے ڈمپر کو آگ لگا دی ۔  ڈمپر کاڈرائیور فرار ہو گیا ۔موقع پر ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن کا عملہ بھی پہنچا ۔ہجوم کے غصہ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب  فائربریگیڈ کا عملہ آگ بجھانے کیلئے موقع پر پہنچا تو شہریوں نے انہیں روکا  جسکی وجہ سے مشتعل شہریوں اور پولیس اہلکاروں میں نوک جھونک ہوئی، بلکہ باقاعدہ دھکا مکی ہوئی ۔ پولیس کے ذریعے ہلکے لاٹھی چارج کی بھی خبر ہے۔ اسکے بعد لوگ وہیں سڑک پر بیٹھ کر نے دھرنا دینے لگے ۔ انہوں نے خاطی کو فوراً گرفتار کرنے اور  اس طرح کے حادثات کو روکنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ موقع پر ضلع ایس پی ڈاکٹر مہیشور ریڈی اور رکن اسمبلی سریش بھولے بھی پہنچے   ۔ کسی طرح  ایس پی ریڈی نے مشتعل ہجوم کو یقین دلایا کہ ملزم کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی جس کے بعد رات ۱۰بجے ہنگامہ آرائی ختم ہو ئی ۔یاد رہے کہ ڈمپر پرنمبر پلیٹ نہیں تھی ۔ اس کی وجہ سے بھی شبہ ہے کہ یہ ڈمپر کسی کمپنی کا تھا یہ غیر قانونی کاروبار میں ملوث افراد کا؟
ایس پی ڈاکٹر مہیشوریڈی نے بتایا کہ ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن میں ضابطہ کے تحت ڈمپرڈرائیور اور ڈمپر کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہےجلد ہی ان لوگوں کی تلاش کی جائے گی۔ رکن اسمبلی  سریش بھولے نے بتایاکہ تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو پیچھے سے ٹکر مار دی جس سے بچہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ بچے کی لاش دیکھ کر مشتعل شہریوں نے ڈمپر کو آگ لگا دی۔ پولیس کے پہنچنے کے بعد شہریوں اور پولیس کے درمیان معمولی ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ اس واقعہ سے متعلق تمام ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔موقع واردت پر اتنی ہنگامہ آرائی تھی جس کی وجہ سے یہ واضح نہیںہو رہا تھا  کہ کون کس کو دھکیل رہا ہے۔ لیکن اگر پولیس نے لاٹھی چارج کیا ہے تو اس کی تحقیقات کی جائے گی۔ تادم تحریر کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی تھی۔ 
یاد رہے کہ حال ہی میں پونے میں ایک ڈمپر نے رات کے وقت فٹ پاتھ پر سو رہے ۹؍ مزدوروں کو کچل دیا تھا جس میں سے ۳؍ کی موت ہو گئی تھی۔ بڑی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی غیر ذمہ داری کے سبب ہونے والے حادثات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK