صارفین کو سفید ، زعفرانی اور پیلے رنگ کے راشن کارڈ اب نہیں ملیں گے کیونکہ ان کی چھپائی بند کی جا رہی ہے، اب صرف آن لائن راشن کارڈ ہی دستیاب ہوں گے۔
EPAPER
Updated: January 10, 2025, 3:53 PM IST | Agency | Nagpur
صارفین کو سفید ، زعفرانی اور پیلے رنگ کے راشن کارڈ اب نہیں ملیں گے کیونکہ ان کی چھپائی بند کی جا رہی ہے، اب صرف آن لائن راشن کارڈ ہی دستیاب ہوں گے۔
مہاراشٹر میں اب اگر آپ راشن کارڈ بنوانے جائیں گے تو آپ کو آپ کی حیثیت کے مطابق سفید، زعفرانی یا پیلے رنگ کا راشن کارڈ نہیں دیا جائے گا بلکہ آن لائن طریقے سے ایک راشن کارڈ فراہم کیا جائے گا۔ وجہ یہ ہے کہ راشن کارڈ کی چھپائی اب بند کر دی گئی ہے اور جلد اس کی جگہ ای راشن کارڈ متعارف کروایا جانے والا ہے۔ اس کی اطلاع ناگپور کے ایک اعلیٰ افسر نے ایک انٹرویو کے دوران دی۔
اطلاع کے مطابق ناگپور ضلع کے راشننگ آفیسر آنند پڈولے نے ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئےانٹرویو کے دوران بتایا کہ انتظامیہ نے راشن کارڈ ( کاغذ کے ) کی چھپائی بند کر دی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اب ای پاز کے ذریعے صافین کے انگوٹھے کے نشان لئے جائیں گے اور اس کی بنیاد پر ای راشن کارڈ تیار کئے جائیں گے۔ اسی کے ذریعے راشن کی دکانوں پر اناج تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ راشن کارڈ میں صارفین کو دیئے جانے والے اناج کا اندراج بھی ہوتا ہے لیکن ای پاز کے ذریعے اس کا آن لائن اندراج اب ممکن ہے اس لئے راشن کارڈ کی چھپائی کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہ گئی ہے۔
پہلے سے موجود راشن کارڈ منسوخ نہیں ہوں گے
البتہ آنند پڈولے نے اس بات کی وضاحت بھی کی کہ صارفین کے پاس پہلے سے جو راشن کارڈ موجود ہیں انہیں منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ اس کا استعمال آپ بطور ثبوت جن کاموں میں کرتے تھے، وہ اب بھی کر سکیں گے۔ اس کے ذریعے جن سرکاری اسکیموں سے استفادہ کرتے تھے وہ بھی جاری رہے گی۔ البتہ راشن کی دکان سے اناج حاصل کرنے کیلئے اب کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔ یہ کام میں آسانی کیلئے ہے۔
صارفین کی درجہ بند کس طرح ہوگی؟
یاد رہے کہ اب تک راشن کارڈ آپ کی مالی حیثیت کی شناخت بھی ہوا کرتا تھا۔ جو لوگ خط افلاس سے نیچے شمار ہوتے ہیں انہیں پیلے رنگ کا راشن کارڈ دیا جاتا ہے۔ جو متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں ان کے پاس زعفرانی رنگ کا راشن کارڈ ہوتا ہے اور جو لوگ دولتمند یا فارغ البال کہلاتے ہیں وہ سفید رنگ کا راشن کارڈ رکھتے ہیں جو صرف شناخت کیلئے ہوتا ہے اس پر اناج وغیر ہ نہیں دیا جاتا۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ای راشن کارڈ شروع کیا گیا صارفین کی درجہ بندی کیسے ممکن ہو سکے گی؟راشن دکاندار کیسے معلوم کرے گا کہ جو صارف اناج لینے آیا ہے وہ کس درجے کا ہے؟ یعنی اسے راشن دینا ہے یا نہیں؟ اس کی تفصیل بتاتے ہوئے افسر نے کہا کہ صارفین کے پاس جس رنگ کا بھی راشن کارڈ ہے اس کا ریکارڈ درج ہے۔ اس لئے جب ای راشن کارڈ تیار کیا جائے گا تو ا س ریکارڈ کو آن لائن منتقل کر لیا جائے گا۔ اس لئے اس بات میں کوئی دقت پیش نہیں آئے گی کہ صارفین کے پاس کون سے رنگ کا راشن کارڈ یا وہ کس زمرے میں آتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ صارفین اپنے راشن کارڈ پر اب تک جو اور جیسی بھی سہولت کا فائدہ اٹھا رہے تھے وہ اٹھاتے رہیں گے۔ اس میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔ صرف ان کا ریکارڈ آن لائن منتقل کر دیا جائے تاکہ کام میں آسانی ہو۔
ای راشن کارڈ کب سے آئیں گے
آنند پڈولے نے اپنے بیان میں یہ کہیں نہیں بتایا کہ ای راشن کارڈ کا سلسلہ کب سے شروع کیا جائے گا۔ البتہ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ کاغذ کے راشن کارڈ چھاپنے اب بند کر دیئے گئے ہیں۔ اس لئے جو لوگ اب نئے راشن کارڈ بنوانے جائیں گے یا جو اپنے پرانے راشن کارڈ کے ختم ہوجانے پر اسے ری نیو کروانے جائیں گے تو انہیں ای راشن کارڈ سے منسلک کر دیا جائے گا۔ فی الحال آنند پڈولے کی وضاحت سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت آپ کے پاس جو راشن کارڈ ہے اس کے تعلق سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ای راشن کارڈ حاصل کرنے کیلئے کسی تگ ودو کرنے کی ضرورت ہے۔ جب آپ کا موجود راشن کارڈ کی مدت ختم ہو جائے گی یا آپ کسی وجہ سے نیا راشن کارڈ بنوانا چاہتے ہوں تو راشن آفس جانے پر آپ کو خود ہی کاغذ کا راشن کارڈ دینے کے بجائے ای راشن کارڈ سے منسلک کر دیا جائے گا ۔ غالبا ً ایسا کاغذ کی بچت اور معلومات کے اندراج میں آسانی کیلئے کیا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہ اب تک حکومت کی جانب سے اس طرح کا کوئی حکم نامہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن جیسا کہ آنند پڈولے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس تعلق سے صارف کو الگ سے کوئی تگ ودو کرنے کی ضرورت نہیں ہے یہ راشن کارڈ بنوانے یا تجدید کرنے پر خود ہی کر دیا جائے گا۔ اس لئے فی الحال کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔