نتیش حکومت کی جانب سےکہا گیا کہ شرح نمو کے معاملے میں تلنگانہ کے بعد بہار ملک میں دوسرے نمبر۔
EPAPER
Updated: March 01, 2025, 2:20 PM IST | Inquilab News Network | Patna
نتیش حکومت کی جانب سےکہا گیا کہ شرح نمو کے معاملے میں تلنگانہ کے بعد بہار ملک میں دوسرے نمبر۔
کئی طرح کےاتارچڑھاؤ کا سامنا کرنے کے باوجود بہار کی ترقی کی شرح لگاتار دوہرے ہندسے میں برقرار ہے۔اقتصادی سروے رپورٹ ایساہی کچھ دعویٰ کررہی ہے۔ نائب وزیراعلیٰ اور وزیر مالیات سمراٹ چودھری نے بجٹ اجلاس کے پہلے دن جمعہ کو اسمبلی میں یہ رپورٹ پیش کی۔ اسکے بعد پریس کانفرنس میں انہوں نے بتایا کہ ریاست کی معیشت ۱۲۔۲۰۱۱ءمیں ۲ء۴۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے ساڑھے تین گنا بڑھ کرمالی سال ۲۴۔۲۰۲۳ء میں ۸ء۵۴؍لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری بار اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرنے والےسمراٹ چودھری نے شرح نمو میں اضافے کو مرکزی امداد اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی مؤثر قیادت کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شرح نمو کے معاملے میں تلنگانہ کے بعد بہار ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ وہ بھی۰ء۳؍فیصد کے معمولی فرق سے۔مالی سال ۲۴۔۲۰۲۳؍کےلئے موجودہ قیمت پر بہار کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (جی ایس ڈی پی) کا تخمینہ۸۵۴۴۲۹؍کروڑ روپے ہے۔ یہ اضافہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں ۱۴ء۵؍فیصد ہے۔ اسی مدت کے دوران ۱۲ء۸؍فیصد اضافے کے ساتھ فی کس آمدنی کا تخمینہ۶۶۸۲۸؍روپے لگایا گیا ہے۔ یہ تخمینہ موجودہ قیمت پر ہے۔ مستقل قیمت کی بنیادپر یہ رقم۷ء۶؍فیصد اضافے کے ساتھ ۳۶۳۳۳ ؍ روپے ہوتی ہے۔ تجارت اور سروس کے شعبے کا معیشت میں حصہ تقریباً۵۹؍فیصد ہوگا، لیکن آج بھی زیادہ تر آبادی کا انحصار زراعت پر ہے۔ کورونا کے دور میں شرح نمو میں کمی کے درمیان اس شعبے نے معیشت کو سنبھالا تھا۔ معیشت میں زراعت کے شعبے کا حصہ تقریباً ۲۰؍ فیصد ہے۔ دھان اور گیہوں کے ساتھ مکئی کی پیداوار میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
وزیرمالیات سمراٹ چودھری نے کہا کہ مالی وسائل کے منصفانہ انتظام کے ذریعے کئی ترقیاتی اہداف حاصل کیے گئے ہیں۔ محصولات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے ساتھ حکومت کے ریونیو اور کیپٹل اکاؤنٹ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ بڑھتی ہوئی معیشت کیلئے ایک اچھی علامت ہے۔مالی سال ۲۰۔۲۰۱۹ءاور۲۴۔۲۰۲۳ءکے درمیان کیپٹل اکاؤنٹ کےاخراجات میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس سے صاف ہے کہ ریاستی حکومت وسائل پر زیادہ خرچ کر رہی ہے۔ مستقبل میں ریٹرن انہیں وسائل کی بنیاد پر ملتاہے۔بجٹ کا بڑا حصہ سماجی خدمات پر خرچ کیا جا رہا ہے جو ۲۴۔۲۰۲۳؍میں بڑھ کر ۸۳۲۲۵؍کروڑ روپے ہو گیا ہے۔