۸۸؍ کروڑروپے کےمنی لانڈرنگ کے مقدموں میں ملزموں کو صاف ستھری دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی پرنوٹس۔
EPAPER
Updated: February 07, 2025, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi
۸۸؍ کروڑروپے کےمنی لانڈرنگ کے مقدموں میں ملزموں کو صاف ستھری دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی پرنوٹس۔
دہلی کی ایک عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ڈائریکٹر راہل نوین کو طلب کیا ہے۔ عدالت نے سیکوریٹی اینڈایکسچینج بورڈ آف انڈیا ( سیبی) سے جڑے فریب دہی اور جعلسازی کے ۸۸؍ کروڑ روپے کے منی لانڈرنگ کیس میں ملزموں کو صاف ستھری دستاویزات کی کاپیاں فراہم کرنے میں ایجنسی کی ناکامی پر انہیں نوٹس دیاہے۔ ایڈیشنل سیشن جج اپرنا سوامی نے راہل نوین کو ہدایت دی ہےکہ وہ ۲۶؍ مارچ کو عدالت میں پیش ہوں اور ملزموں کو فراہم کی جانے والی دستاویزات کا کیا معاملہ ہے ، اس کی تحریری وضاحت دیں۔
یونیکون سیکوریٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ اور اس کے پروموٹروںکے خلاف ای ڈی کے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ایجنسی کے ڈائریکٹر کو یہ نوٹس دیا ہے۔اس سماعت کےدوران ای ڈی کے ڈپٹی ڈائریکٹر دپن گوئل نے عدالت کو بتایا کہ ملزموں کو (کیس سے متعلق) جو دستا ویزات سونپی گئی ہیں، وہ ایجنسی کے پاس موجود بہترین کاپیاں ہیں۔‘‘ جج نے اس مقدمہ کی تاخیر اور۲۵؍ جنوری کی سماعت میںای ڈی کے وکیل کی غیر موجودگی کا بھی نوٹس لیا۔
جج نے اپنے آرڈر میں کہا ’’ ۲۸؍ مارچ ۲۰۲۴ء کو جاری کردہ آرڈر کے مطابق اس کیس میںاب تک جوتاخیر ہوئی ہے اور (ملزموں کو) صاف ستھری دستاویزات کی فراہمی کا جومعاملہ ہے ، اسکے کے پیش نظر عدالت ای ڈی کے ڈائریکٹر کو مع تفتیشی افسر پیش ہونے اور عدالت میں تحریری وضاحت دینے کا حکم دینا مناسب سمجھتی ہے۔‘‘