• Thu, 06 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ای ڈی کی ہراسانی،تاجر جوڑے کی خود کشی ، بی جےپی کٹہرے میں 

Updated: December 14, 2024, 3:41 PM IST | Inquilab News Network | Bhopal

خودکشی پر مجبور ہونےوالے منوج پرمارکے بیٹے نے بھارت جوڑو یاترا میں راہل گاندھی کو اپنا گلک پیش کیاتھا، کانگریس نے ’سرکاری قتل‘ قرار دیا، اہل خانہ کا بھی ای ڈی پر الزام

Parmar`s son giving his Gulak to Rahul Gandhi during the Bharat Jodo Yatra. Photo: INN
بھارت جوڑو یاترا کے دوران پرمار کا بیٹا راہل گاندھی کو اپنا گلک دیتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

بھارت جوڑو یاترا کے دوران مدھیہ پردیش میں جس بچے نے راہل گاندھی  کو اپنا گلک  دیاتھا، اس کے والدین   ای ڈی  کے ذریعہ مبینہ طور پرنشانہ بنائے جانے  کےبعد خود کشی کرلی ہے۔ جمعہ کوان کے گھر پرہی ان کی لاشیں ملنے کےبعد کانگریس نے اسے ’’سرکاری قتل‘‘ قرار دیتے ہوئے بی جےپی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے جبکہ بی جےپی نے کانگریس پر ’’موت پربھی سیاست‘‘کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس بیچ منوج پرمار اوران کی بیوی  نے جو خود کشی نوٹ چھوڑا تھا اسے پولیس نے ضبط کرلیا ہے البتہ ان کے اعزہ نے موت کیلئے ای ڈی کی ہراسانی اور دباؤ کو ذمہ دارٹھہرایا ہے۔  ۵؍ دسمبر کو ای ڈی نے چھاپہ ماراتھا سیہور ضلع  میں آشٹا  کے شانتی نگر علاقے میں  رہنےوالے تاجر منوج پرمار(۳۹؍ سال)  اور ان کی بیوی  نیہا پرمار (۳۵؍سال ) کی لاشیں  جمعہ کو گھر پر پھانسی کے پھندے سے لٹکی ہوئی ملیں۔ ۵؍ دسمبر کو  ای ڈی  نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کی تھی۔ رشتہ داروں کے مطابق اس کے بعد سے وہ پریشان تھے۔ دونوں نے خود کشی نوٹ بھی چھوڑا ہے مگر پولیس نےاسے ضبط کرلیا ہے اور اس کی تفصیل خبر لکھے جانے تک عام نہیں کی ہے۔ دوسری جانب رشتہ داروں کا الزام ہے کہ ای ڈی ہی ان دونوں کی موت کی ذمہ دار ہے۔  تفصیلات کے مطابق ۵؍ دسمبر کو ای ڈی نے  سیہور  اور اندور میں منوج پرمار کے ۴؍ ٹھکانوں پر چھاپہ مارا، کئی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کے کاغذات ضبط کئے اور ساڑھے  ۳؍ لاکھ روپے کا بینک بیلنس منجمد کردیا۔ ای ڈی کے مطابق یہ معاملہ پنجاب نیشنل بینک  میں ۶؍ کروڑ کے فراڈ سے متعلق ہے جس میں منوج  گرفتار بھی کئے جا چکے تھے۔  اہل خانہ کا ای ڈی پر الزام    جمعہ کو علی الصباح لاشیں ملتے ہی گھر اور آس پڑوس میں کہرام مچ گیا۔ اعزہ نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی جس کے کچھ ہی دیر بعد گھر کے باہر بھیڑ لگ گئی۔ منوج  پرمار  کے رشتہ داروں کے مطابق وہ ای ڈی کے ذریعہ نشانہ بنائے جانے سے پریشان تھے اور حالیہ کارروائی کے بعد بہت فکر مند رہنےلگے تھے۔ منوج کے پسماندگان  ۳؍  بچے ہیں۔ بڑے بیٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’’ای ڈی نے ذہنی طور پر  بہت پریشان کردیاتھا جس کی وجہ سے ماتا پتا نے  خودکشی جیسا قدم اٹھایا۔ ‘‘ منوج کے بھائی راجیش پرمار نے بھی کہا کہ ’’وہ ای ڈی کے دباؤ کی وجہ سے پریشان ہوچکاتھا۔ ‘‘کانگریس نے ’’سیاسی قتل ‘‘قرار دیا کاروباری جوڑے کی لاش ملنے کی اطلاع ملتے ہی کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری آشٹا پہنچے اور  بچوں سے ملاقات کرکے انہیں پُرسہ دیا۔  بعد  میں نامہ نگاروں سے بات چیت  میں انہوں نے الزام لگایا کہ ای ڈی کے دباؤ میں ہونے والا یہ’’سرکاری قتل‘‘ ملک میں آزاد تحقیقاتی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا سب سے بڑا معاملہ ہے۔  انہوں  نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش کے ساتھ پورا ملک وزیر اعظم نریندر مودی کے ’نیو انڈیا‘ پر لگنے والے اس کلنک کو دیکھ رہا ہے۔ انہوں نے یتیم بچوں  سے ہونےوالی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’ ان پر بی جے پی میں شامل ہونے کیلئے  بار بار دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ ان کا قصور صرف یہ تھا کہ ان کے بچوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی کو گلک پیش کی تھی۔ ‘‘جیتو پٹواری  نے کہا کہ ’’بی جے پی کی نفرت کی اس سیاست نے آج معصوم بچوں کو یتیم کردیا ہے۔ ‘‘سابق وزیر اعلیٰ دگ وجے سنگھ نے یہ بھی کہاکہ منوج پرمار کو ہراساں کیا جا رہا تھا کیونکہ ان کے بچوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل کو اپنی بچت سے ایک گلک پیش کیا تھا۔   انہوں نے اعلان کیا کہ ’’کانگریس ان بچوں کا پورا خیال رکھے گی۔ ‘‘ ’’موت پر سیاست‘‘ کا الزام   جواب میں بی جےپی کی ریاستی یونٹ کے میڈیا انچارج آشیش اگروال نے کانگریس  پر’’موت پر سیاست‘‘ کا الزام لگایا۔ انہوں  نے کہا کہ ’’کانگریسیوں کایہ’گدھ جیسا کردار‘   پرانا  ہے۔ خودکشی کسی کی بھی ہوافسوسناک ہوتی ہے لیکن کانگریس والے  اپنے ذاتی مفاد اور خود غرضی کے لیے اس کا غلط استعمال کرتے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ منوج پرمار پر عائد کی گئی کئی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں ۷؍ سال قید کی سزا  ہوچکی ہے۔ اس کیلئے   انہوں نے ای ڈی کی ایک پرانی پریس ریلیز بھی پوسٹ کی ہے۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK