بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے چہیتے کہے جانے والے افسروں میں سے ایک سنجیو ہنس کے متعدد ٹھکانوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پھر چھاپہ ماری کی ہے۔
EPAPER
Updated: October 19, 2024, 11:14 AM IST | Inquilab News Network | Patna
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے چہیتے کہے جانے والے افسروں میں سے ایک سنجیو ہنس کے متعدد ٹھکانوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پھر چھاپہ ماری کی ہے۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے چہیتے کہے جانے والے افسروں میں سے ایک سنجیو ہنس کے متعدد ٹھکانوں پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پھر چھاپہ ماری کی ہے۔ سنجیو ہنس انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے سینئر افسرہیں اور بہار میں محکمۂ توانائی کے سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ ای ڈی کی مختلف ٹیمیں جمعہ کی صبح آئی اے ایس افسر سنجیو ہنس اور ان کے قریبی ساتھیوں کے ۵؍ ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کرنے پہنچیں۔ پٹنہ میں دو مقامات پر چھاپے مارےگئے جبکہ دہلی میں ۳؍ ٹھکانوں کو کھنگالا گیا۔ ای ڈی کی یہ کارروائی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق ای ڈی کی پہل پر بہار کی خصوصی نگرانی یونٹ نےسنجیوہنس اور سابق ایم ایل اے گلاب یادوکے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثوں کا معاملہ درج کیا تھا۔ خصوصی نگرانی کی کارروائی کی بنیاد پر ای ڈی نے چند روز قبل سنجیو ہنس، گلاب یادو،سنجیو ہنس کی بیوی اور دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا تھا۔ ای ڈی نے اسی نئے کیس کے سلسلے میںجمعہ کو کارروائی کی ہے۔ پٹنہ میں ای ڈی کی ٹیم نے بورڈ کالونی میں سنجیو ہنس کی رہائش گاہ کے ساتھ ہی ایک دیگر ٹھکانے پر، جبکہ دہلی میں سنجیو ہنس کے قریبی ساتھی پروین چودھری سمیت دیگر دوکے ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی۔ ذرائع کے مطابق دہلی میں کی گئی کارروائی کےنتیجے میں ای ڈی کو جائیداد میں سرمایہ کاری کے کئی اہم دستاویزات ملے ہیں۔ اس کے علاوہ بینک میں جمع نقدی کی بھی اطلاع ملی ہے۔
پروین چودھری نام کے جس شخص کے یہاں چھاپہ مارا گیا، وہ مدھوبنی کا رہنے والا ہے اورسنجیو ہنس کا قریبی ہے۔ ای ڈی یہ بتانے سے گریز کررہا ہے کہ پٹنہ میں سنجیوہنس کے ٹھکانےسے کیا برآمد ہوا۔ یاد رہے کہ سنجیو ہنس پر آمدنی سے زیادہ اثاثہ حاصل کرنے کے ساتھ ہی عہدہ کا غلط استعمال کرکے غیرقانونی طریقے سے جائیداد حاصل کرنے کے الگ الگ معاملے چل رہے ہیں۔ جولائی میں بھی سنجیو ہنس اورسابق ایم ایل اے گلاب یادوکے گھر پر چھاپے مارے گئےتھے۔ اس کے بعد گزشتہ ماہ بھی ای ڈی نے دہلی، پٹنہ کےساتھ ساتھ پنجاب میں بھی کچھ جگہوں پر چھاپہ ماری کی تھی۔ سنجیوہنس اور ان کے قریبی ساتھیوں کے ٹھکانوں پر پہلے کی گئی چھاپہ ماری میںسونے اور چاندی کے زیورات، ۹۰؍ لاکھ روپے نقد اور سرمایہ کاری سے متعلق دستاویزات برآمد کیے گئے ہیں۔ محکمۂ توانائی کے اس سابق سیکریٹری کے پاس دہلی اور موہالی سمیت دیگر مقامات پر جائیداد ہونے کی باتیں کہی جارہی ہیں۔ سنجیو ہنس پر آمدنی سے زیادہ اثاثہ رکھنے کے الزام کوبعض لوگ بہار میں بجلی کے اسمارٹ پری پیڈ میٹر لگانے کی مہم سے جوڑ کر دیکھ رہے ہیں۔