• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مسلم ووٹوں کا اثر، ودھان پریشد الیکشن میں این سی پی کا مسلم امیدوار

Updated: June 23, 2024, 10:10 AM IST | Agency | Jalgaon

اجیت پوار نے بلڈانہ کے پارٹی صدر نذیر قاضی سے ملاقات کی، جلد ہی بطور امیدوار نام کا اعلان ہو سکتا ہے۔

Ajit Pawar. Photo: INN
اجیت پوار۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا الیکشن میں  مہا یوتی کی شکست میں مسلم ووٹوں کے کردار کو اہم قرار دیا گیا تھا۔ اس بات پر اب تک تبصرے جاری ہیں۔ اس کا اتنااثر ہوا ہے کہ مہایوتی میں شامل اجیت پوار کی پارٹی این سی پی کھل کر مسلم ریزرویشن کی حمایت کرنے لگی ہے تو اب اس نے ودھان پریشد الیکشن میں مسلم امیدوار کو ٹکٹ دینا کا اشارہ دیا ہے۔ اس کیلئے باقاعدہ ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا ہے۔ اجیت پوار نے ودربھ سے تعلق رکھنے والے نذیر قاضی سے ملاقات کرکے اس تعلق سے گفتگو کی ہے۔
  لوک سبھا الیکشن میں مہایوتی کو شکست کا سامنا اس لئے کرنا پڑا کہ مسلم ووٹوں پوری طرح مہا وکاس اگھاڑی کے ساتھ تھا۔ حتیٰ کہ اس نے ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا  کو بھی دل کھول کر ووٹ دیا جو کبھی اس کی دشمنی سمجھی جاتی تھی۔ اس بات کا اثر  دیگر غیر ہندوتوا وادی پارٹیوں پر بھی ہوا ہے بھلے ہی وہ بی جے پی کی حلیف ہی کیوں نہ ہو۔ کچھ دنوں پہلے این سی پی (اجیت) کے اقلیتی سیل کی میٹنگ میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ مسلمانوں کو پارٹی سے قریب کرنے کیلئے ان  کے مسائل پر آواز اٹھانا ضروری ہے۔ ساتھ ہی اجیت پوار سے مسلم ریزرویشن کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اب خبر ہے کہ خود اجیت پوار چاہتے ہیں کہ وہ ودھان پریشد کے الیکشن میں کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ دیں۔ یاد رہے کہ آئندہ ودھان پریشد الیکشن میں اجیت پوار گروپ کے حصے میں ۲؍ سیٹیں آنے والی ہیں جس میں سے ایک کسی مسلمان کو دی جا سکتی ہے۔ 
اے بی پی ماجھا کی ایک رپورٹ کے مطابق ودربھ سے تعلق رکھنے والے نذیر قاضی اجیت پوار کے قریبی لوگوں میں شمار ہوتے ہیں۔ وہ بلڈانہ این سی پی کے صدر ہیں۔ گزشتہ دنوں اجیت پوار نے انہیں بلاکر ملاقات کی اور انہیں ودھان پریشد کا الیکشن لڑنے کیلئے تیار رہنے کیلئے کہا ہے۔ اطلاع کے مطابق ایسا خود نذیر قاضی نے بتایا ہے۔  قاضی جہاں رہتے ہیں وہاں سے این سی پی کے  راجندر شنگنے رکن اسمبلی ہیں جو بے حد طاقتور لیڈر سمجھے جاتے ہیں۔ نذیر قاضی کو امیدوار بنانے کی خبر سے مقامی سطح پر این سی پی کارکنان میں جوش ہے۔  
یاد رہے کہ ودھان پریشد کی۱۱ ؍ سیٹوں کیلئے آئندہ ما ہ  یعنی ۱۲؍ جولائی کو الیکشن ہونے والے ہیں اور گنتی کے علاوہ فاتح امیدوار کے نام کا اعلان  بھی اسی دن ہوگا۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا ہندوتوادی اتحاد ’ مہایوتی‘ میں شامل اجیت پوار کی  پارٹی ایک  مسلم امیدوار کو ودھان پریشد بھیجنے میں کامیاب ہوتی ہے؟  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK