اب تک ۲؍ پھیروں میں ۱۸۳؍ افراد کو مہاراشٹر واپس لایا گیا۔ لوٹنے والوں کا ممبئی میں پُرتپاک استقبال، ایس ٹی بسوں کے ذریعے ایئر پورٹ سے گھر پہنچانے کا انتظام، ابھی مزید سیاح کشمیر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پونے کے سنتوش جگدالے اور کوستبھ گن بوٹے کی بیک وقت آخری رسومات ادا کی گئیں۔ شرد پوار نے دونوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ سانحہ کی روداد سنی اور انہیں تسلی دی۔ کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان بھی پہنچے۔
کشمیر سے بچ کر لوٹنے والوں کا ممبئی ایئر پورٹ پر استقبال کیا جا رہا ہے۔ تصویر: آئی این این
کشمیرکے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ہلاک ہونے والے مہاراشٹر کے ۶؍ باشندوں کی لاشیں خصوصی طیاروں کے ذریعے ایک رو ز قبل ہی لائی گئی ہیں۔ اب ریاستی حکومت کشمیر میں پھنسےہوئے دیگر سیاحوں کو بحفاظت واپس لانے کی تگ و دو کر رہی ہے۔ اس کیلئے مزید ایک طیارے کا انتظام کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے جمعرات کے روز ا پنے ٹویٹر (ایکس) ہینڈل پر اس بات کی اطلاع دی کہ حکومت ۱۰۰؍ افراد ایک طیارے میں مہاراشٹر واپس لانے کا انتظام کر رہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے ان ۱۰۰؍ افراد کے ناموں کی فہرست بھی ٹویٹر پر شیئر کی۔ فرنویس نے لکھا ’’کشمیر سے مہاراشٹر کے باشندوں کو واپس لانے کیلئے ایک اور طیارے کا انتظام ہو گیا ہے۔ ایئر انڈیا کا یہ طیارہ ۱۰۰؍ افراد کو لے کر ممبئی پہنچے گا۔ ان افراد کی فہرست یہاں دی جا رہی ہے۔ ‘‘ فرنویس نے مزید لکھا ’’ آج ۲؍ طیارے مسافروں کو لے کر ممبئی ایئر پورٹ پہنچیں گے۔ انڈیگو طیارہ ۸۳؍ مسافروں کو لے کر آئے گا جبکہ ایئر انڈیا کا طیارہ ۱۰۰؍ لوگوں کو ممبئی پہنچائے گا۔ مرکزی وزیر مرلی دھر موہول اس معاملے میں ہر طرح کی مدد کریں گے۔ ‘‘ وزیر اعلیٰ کے اعلان کے بعد ۸۳؍افراد کو لے کر انڈیگورکا طیارہ ممبئی ایئر پورٹ پہنچا۔ مسافروں کے اترنے کے بعد سرکاری افسران نے انہیں پھول پیش کیا اور ان کا استقبال کیا۔ بچوں میں چاکلیٹ تقسیم کیا گیا۔
یاد رہے کہ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بدھ کی رات ہی کشمیر کیلئے روانہ ہو گئے تھے جہاں انہوں نے مہاراشٹر کے باشندوں کو واپس لانے کیلئے سرکاری عمل کو پورا کروایا۔ ۱۰۰؍ مسافروں کو لے کر دوسرا طیارہ رات کے وقت ممبئی ایئر پورٹ پہنچا۔ اپنے وطن لوٹنے والوں کو ان کے گھر تک پہنچانے کیلئے ایس ٹی کی جانب سے شیونیری بسوں کا خصوصی انتظام کیا گیا تھا جو ایئر پورٹ کے باہر تیار کھڑی تھیں۔ صحافیوں اور فوٹو گرافروں سے حکومت نے اپیل کی تھی وہ اس موقع پر موجود رہیں اور اس خبر کو کور کریں۔ ممبئی ایئر پورٹ پر لوٹنے والوں کے اہل خانہ اور رشتہ دار ان کے استقبال کیلئے موجود تھے۔ جبکہ پولیس کا سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ ابھی مزید سیکڑوں افراد کشمیر میں موجود ہیں جن کے رابطہ کرنے پر انہیں واپس لانے کی سعی کی جائے گی۔
کشمیر کے پہلگام حملے میں اپنی جان گنوانے والے پونے کے دو شہریوں کوستبھ گن بوٹے اور سنتوش جگدالے کی آخری رسومات جمعرات کے روز ادا کر دی گئیں۔ خاص بات یہ رہی اس موقع پر این سی پی کے بانی شرد پوار نے ان دونوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تعزیت پیش کی۔ ان کے علاہ کانگریس کے سینئر لیڈر پرتھوی راج چوہان نے بھی ان دونوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ ان دونوں کی لاشوں کو بدھ کے روز ایئر انڈیا کے خصوصی طیارے سے لایا گیا تھا۔
اطلاع کے مطابق دونوں مہلوکین کی لاشوں کو صبح ساڑھے ۵؍ بجے پونے انٹرنیشنل ایئر پورٹ لایا گیا جہاں سے سنتوش جگدالے کی لاش کو کروے نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ لے جایا گیا جبکہ کوستبھ گن بوٹے کی لاش پونے کے کونڈھاوا علاقے میں ان کے گھر پہنچائی گئی۔ شرد پوار پہلے سنتوش جگدالے کے گھر پہنچے جہاں انہوں نے مہلوک کی لاش پر گلہاے عقیدت پیش کئے۔ اس کے بعد ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ جگدالے کیاہلیہ پرگتی اور ان کی بیٹی آساوری ان کے ساتھ گھومنے کشمیر گئی تھیں ۔ یہ دونوں سلامت لوٹ آئیں مگر سنتوش دہشت گردوں کے نشانے پر آ گئے۔ جگدالے پیشے سے انٹیریئر ڈیکوریٹر تھے۔
شرد پوار نے کوستبھ گن بوٹے کی اہلیہ سنگیتا سے بھی بات کی جو اپنے شوہر کے ساتھ کشمیر گئی تھیں۔ دراصل یہ دونوں خاندان ایک ساتھ سیر کیلئےکشمیر گیا تھا۔ گن بوٹے پونے میں نمکین کی دکان چلاتے ہیں۔ جگدالے اور گن بوٹے دونوں گہرے دوست تھے۔ دونوں کی ایک ساتھ موت ہوئی۔ اہم بات یہ ہے کہ دونوں کی آخری رسومات بھی ایک ساتھ ادا کی گئیں۔ دونوں کو ویکونٹھ شمشان بھومی میں سپرد آتش کیا گیا۔
شرد پوار نے دونوں مہلوکین کے اہل خانہ سے ان کی رو داد سنی اور ان کی ہمت بڑھائی۔ پوار کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس لیڈر پرتھوی راج چوہان بھی ان مہلوکین کے اہل خانہ سے ملنے پہنچے۔ چوہان نے دونوں خاندانوں کو تسلی دی اور آئندہ ضرورت پڑنے پر ہر ممکن ساتھ دینے کا یقین دلایا۔ یاد رہے کہ منگل کے روز پہلگام میں ہوئے بہیمانہ قتل عام میں مہاراشٹر کے کل ۶؍ افراد نے اپنی جان گنوائی تھی۔