• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ووٹوں کی گنتی میں شامل افسران کوذمہ داری یاد دلانے کی کوشش

Updated: November 23, 2024, 2:18 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

کرلا، وکھرولی، کرار ولیج اورڈی این نگر میں کاؤنٹنگ سینٹر کے باہر بھارت جوڑو ابھیان اور مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے کارکنان آئین کی تمہید والا پلے کارڈ لے کرکھڑے رہیں گے۔

Counting of voting in the assembly elections in the city and suburbs will be done today for which the preparations have been completed. Photo: PTI
آج شہر اور مضافات میں اسمبلی انتخابات میں ہوئی ووٹنگ کی گنتی کی جائے گی جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ تصویر : پی ٹی آئی

آج ووٹوں کی گنتی کے وقت کرار ولیج ، ڈی این نگر (اندھیری)، وکھرولی اور کرلا وغیرہ علاقوں میں ووٹوں کی گنتی والے مراکزکے باہر بھارت جوڑو ابھیان اور مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے کارکنان آئین کی تمہید والاپلے کارڈ ہاتھوں میں لے کر کھڑے رہیں گے اور اسے پمفلٹ کی شکل میں بھی ووٹنگ میں حصہ لینے والوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ اس عمل کے ذریعے گنتی پر مامور عملہ کو انہیں آئینی ذمہ داری اور ایمانداری سے کام کرنے کے تئیں یاددہانی کرانی ہے۔
آئین کی تمہید کے ذریعے پیغام 
 آئین کی تمہید ، جو ووٹوں کی گنتی کے عمل میں شامل ہوں گے ان کو دی جائے گی۔ اس میںلکھا گیا ہے کہ ہم بھارت کے لوگ، بھارت کوایک مکمل، خوشحال، سماج وادی اورسیکولر ملک بنانے میں اپنا رول ادا کریںگے ۔ اس کے ذریعے ملک میں بسنے والوں کوترقی، خوشحالی اور اپنے تشخصات کے ساتھ زندگی گزارنے کے مواقع میسر آئیں گے اور ہم سب ملک کی سالمیت اور  ترقی کےلئے کوشاں رہیں گے، اس کا ہم سب عہد بھی کرتے ہیں۔ یہ عہد ۲۶؍نومبر ۱۹۴۹ء میں کیا گیاتھا جس پرہرہندوستانی آج تک قائم ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہر ہندوستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسے یاد رکھے اورہر موقع پرپوری ذمہ داری سے اپنی آئینی اورجمہوری ذمہ داری ادا کرے۔
حالات کے سبب اس کی ضرورت محسوس کی گئی 
 مہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے کنوینر شاکر شیخ سے نمائندۂ انقلاب کے یہ استفسار کرنے پر کہ اس کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی تو انہوںنے بتایاکہ ’’ ووٹنگ فیصد بڑھانے ، آئین کی حفاظت اورجمہوریت کی بقا ء کےلئے کوشاں رہنے والوں کی باہمی میٹنگ کےدوران اس پرتبادلۂ خیال کیا گیاکہ ووٹوں کی گنتی انتہائی اہم عمل اور جمہوریت کا اہم حصہ بھی ہے۔ اس کےذریعے جمہوری نظام کواستحکام پہنچتا ہے ۔عوام نے اپنی پسند کے مطابق اورجن امیدوں کے ساتھ ووٹ دیا ہے اس کے مطابق حکومت سازی کا عمل انجام پاتا ہے۔ایسی حکومت ان کی ترقی اورفلاح وبہبود کے لئے منصوبے بناتی ہے۔بدقسمتی سے ادھر چند برسوں میں اس حوالے سے ایسے واقعات پیش آئے جس میںافسران نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نہ نبھاتے ہوئے کھلی جانبداری برتی۔ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچااورعدالت نے سخت سرزنش کی ۔ ایسے میں یہ محسوس کیا گیا کہ ہم سب آئین کی تمہید کے ذریعے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میںووٹوں کی گنتی میں شامل افسران اورعملہ کو یہ پیغام دیںکہ وہ اس موقع پراپنی آئینی ذمہ داری یاد رکھیں، کسی قسم کے دباؤ،تفریق یاجانبداری کی کوئی گنجائش نہ رہے اورنہ ہی کوئی اس تعلق سے اُن پر الزام تراشی کرسکے۔‘‘
ضروری نہیں کہ ہرافسر قبول کرے 
 انہوں نےیہ بھی بتایاکہ’’ مذکورہ بالا مقامات پربھارت جوڑو ابھیان اورمہاراشٹر ڈیموکریٹک فورم کے کارکنان پلے کارڈ لئے رہیں گے اور پمفلٹ بھی تقسیم کریں گے۔
 ان سے یہ پوچھنے پرکہ کیاضروری ہے کہ ہر افسر اسے قبول کرے تو انہوں نے کہاکہ بالکل نہیں، مگرہماری کوشش ہے کہ پیغام پہنچے۔ ہم کسی پردباؤ نہیںڈال سکتے مگر کوشش توبہرحال کرسکتے ہیں اور وہ کی جارہی ہے، جوقبول کریں گے ان کودیا جائے گا اور جو نہیں قبول کریں گے ان کے ساتھ کوئی زبردستی نہیںکی جائے گی ۔ ‘‘
 شاکر شیخ نے مزید بتایا کہ’’ہم سب یہ بھی محسوس کرتے ہیںکہ گنتی کےوقت جانے والے افسران کی نگاہ اگر پلے کارڈ پرپڑتی ہے تووہ اپنے ذہن میںآئین اور اس کے ذریعے دیئے جانے والے پیغامات کو ضرور محسوس کریںگے اور عمل بھی کریں گے۔ اس لئے کہ آئین ِہند نے ہی ہر ہندوستانی کے تمام حقوق کےتحفظ کی ضمانت دی ہے۔ اس کے برعکس اگرکوئی افسر اپنی ذمہ داری صحیح طریقے سے ادا نہیں کرتا ہے، جانبداری برتتاہے تو وہ اپنا ہی نہیں ملک کا بھی نقصان کرتاہے اوراس کا یہ عمل دستورِ ہند کے خلاف ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK