مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون نے فون پر بات چیت میں امن بحال کرنے پر زور دیا۔
EPAPER
Updated: April 07, 2025, 12:11 PM IST | Cairo
مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون نے فون پر بات چیت میں امن بحال کرنے پر زور دیا۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون نے فون پر بات چیت کی۔ اس دوران دونوں لیڈروں نے غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی اور امن بحال کرنے اور انسانی امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں لیڈروں نے زور دیا کہ خطے میں دیرپا امن کے حصول کے لئے دو ریاستی حل ضروری ہے۔ انہوں نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے مصر کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا اور میکرون کے اتوار کو طے شدہ دورہ مصر سے قبل دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا۔ بیان کے مطابق میکرون کے تین روزہ دورے میں قاہرہ میں مصر نیز فرانس اور اردن کے سہ فریقی سربراہی اجلاس کے انعقاد کے امکان پر بھی غور کیا گیا۔
یادرہے کہ اسرائیل نے۱۸؍ مارچ کو حماس کے ساتھ اپنی دو ماہ کی جنگ بندی ختم کر دی تھی اور فلسطینی سرزمین پر فضائی اور زمینی حملے دوبارہ شروع کر دیئے تھے۔ اسرائیل کی دفاعی افواج کے ترجمان ایفی ڈیفرین نے جمعرات کو کہا کہ فوج غزہ میں اپنی جارحیت کے ’ایک نئے مرحلے‘ میں داخل ہو گئی ہے۔ اسی دوران حماس کے عسکری ونگ ’’ القسام بریگیڈز‘‘ نے سنیچر کو غزہ پٹی میں زیر حراست اسرائیلی یرغمالوں کا نیا ویڈیو جاری کردیا۔
ویڈیو میں ۲؍ یرغمالوں میں سے ایک اسرائیلی بمباری سے اپنے فرار ہونے اور اپنی نظر بندی کے دوران پیش آنے والے خراب حالات کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ یرغمال اپنی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی حکومت انہیں گھربلائے۔ یرغمالوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی اپیل بھی کی۔ القسام کی زیر حراست ۲؍ اسرائیلی یرغمالوں نے کہا کہ جب القسام کے جنگجو ہمیں فضا میں سانس لینے کے لئے سرنگ سے باہر لے کر گئے تو اسی جگہ اسرائیلی فوج نے بمباری کردی۔ اسرائیلی فوج نے ہم پر بمباری کی لیکن خدا کا فضل ہوا کہ ہم بچ گئے۔ اس کے بعد شکر ہے کہ القسام کے جنگجو ہمیں واپس سرنگ میں لے گئے۔ اسرائیلی یرغمالوں نے مزید کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم غیر محفوظ ہیں ۔ یہاں کھانے اور پینے کی کوئی چیز نہیں ہے۔ حماس کے جنگجو ہمیں سرنگ کے باہر کھلی فضا میں سانس لینے کا موقع دینے کےلئے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ہمارے باہر آنے پر اسرائیلی فوج ہم پر بمباری کردیتی ہے۔
انہوں نے اسرائیلیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ان کو ان کے اہل خانہ سے ملائیں ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ یرغمال جو اپنے گھروں کو واپس گئے ہیں وہ ہم کو درپیش مصائب اور مشکلات سے عوام کو آگاہ کریں۔ اسرائیلی یرغمال نے یہ کہتے ہوئے ریکارڈنگ کا اختتام کیا کہ ہمیں دوبارہ زندہ کیا جائے کیونکہ یہاں ہم مردہ ہیں۔ حکومت حماس پر دباؤ ڈالنے کے حوالے سے جو بات کر رہی ہے اس پر یقین نہ کریں۔ اس کا نتیجہ ہمیں نقصان پہنچانے تک لے جائے گا۔
حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی میں ان علاقوں کو خالی کرنے کا کہا ہے کہ جہاں اس کے یرغمال موجود ہیں۔ حماس نے کہا کہ ان علاقوں سے یرغمالوں کو نہیں نکالا جائے گا۔
حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان نے کہا ہے کہ دشمن کے آدھے یرغمال ان علاقوں میں موجود ہیں جن علاقوں کو خالی کرنے کا اسرائیل نے کہا ہے۔ ہم نے ان یرغمالوں کو ان علاقوں سے منتقل نہ کرنے اور ان کی زندگی کے لئے سخت لیکن انتہائی خطرناک حفاظتی طریقہ کار اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔