پریس کانفرنس میں شندے نے کہا کہ ’’میں مہایوتی میںاختلافات کی وجہ نہیں بنوں گا ،مودی کا فیصلہ خندہ پیشانی سے قبول کروں گا ‘‘، فرنویس کا راستہ صاف
EPAPER
Updated: November 28, 2024, 9:52 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
پریس کانفرنس میں شندے نے کہا کہ ’’میں مہایوتی میںاختلافات کی وجہ نہیں بنوں گا ،مودی کا فیصلہ خندہ پیشانی سے قبول کروں گا ‘‘، فرنویس کا راستہ صاف
مہاراشٹرا کا اگلا وزیراعلی کون ہوگا؟ اس سوال کے درمیان ایکناتھ شندے نے بدھ کو تھانے میں اپنے ذاتی بنگلہ پرمنعقدہ پریس کانفرنس میں ایک طرح سے ہتھیار ڈالتے ہوئے یہ اعلان کردیا کہ وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ ریاست کے نئےوزیر اعلیٰ کے تعلق سے جو بھی فیصلہ کریں گے وہ انہیں اور ان کی پارٹی کو منظور ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا فیصلہ میں خندہ پیشانی سے قبول کروں گا۔ سرکار بنانے کیلئے ہماری طرف سےکوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔
تھانے کے لویئس واڑی علاقے میں واقع اپنے بنگلے شبھ دیپ پر انہوں نے میڈیا سے کہا کہ جو خبریں گشت کر رہی ہیں کہ وزیر اعلیٰ کا عہدہ حاصل کرنے کیلئے ایکناتھ شندے ضد کررہے ہیں یا گھر میں بیٹھ گئے ہیں اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ ہم ناراض ہونے والے نہیں بلکہ عوام کےلئے لڑنے والے لوگ ہیں۔ شندے نے کہا کہ گزشتہ روز ہی مَیں نے وزیر اعظم مودی اور امیت شاہ کو فون کر کے کہا ہےکہ میری وجہ سے اگر آپ کو فیصلہ کرنے میں کسی طرح کی دشواری ہو رہی ہے تو اسے اپنے دل سے نکال دیں۔ گزشتہ ڈھائی سال میں آپ نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ آپ نہ صرف بی جے پی بلکہ مہا یوتی اور این ڈی اے کے لیڈر ہیں۔جس طرح آپ کا فیصلہ بی جے پی کیلئے آخری لکیر ہوتا ہے اسی طرح ہمیں بھی منظور ہوگا۔ فی الحال مہاراشٹر کے نگراںوزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ڈھائی سال میں جس تیزی سے ان کی حکومت نے کام کیا ہے کسی اور نے نہیں کیا۔انہوںنے کہاکہ مَیں نے ایک دن بھی چھٹی نہیں لی اور ہر عام شخص سے عام شہری بن کر ملا ہوں ۔ مَیں بھی غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں اوران کی پریشانیوں سے بخوبی واقف ہوں ۔ پریس کانفرنس میں ایکناتھ شندے نے شاعرانہ انداز بھی اپنایا اور کہا کہ ’’جیون میں اصلی اڑان ابھی باقی ہے،ابھی تو ناپی ہےصرف مٹھی بھر زمین،ابھی تو ساراآسمان باقی ہے‘‘، ایکناتھ شندے نے کہاکہ ہم نے عوام کے فائدے کیلئے لاڈلی بہن ، لاڈلا بھائی ، لاڈلے کسان اور لاڈلے بزرگ جیسی اسکیمیں شروع کیں جن سے عوام کو فائدہ ملا اور اسی لئے انہوںنے ہمیں بھرپور ووٹ دیا۔ ان اسکیموں کے سبب ہی مجھے لاڈلا بھائی کی پہچان ملی ہے۔