۵؍ اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میںریاست کی تمام سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے ، بی جے پی کو شدید حکومت مخالف لہر کا سامنا ہے ، پولنگ کی تمام تیاریاں مکمل
EPAPER
Updated: October 04, 2024, 10:27 AM IST | Chandigarh
۵؍ اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میںریاست کی تمام سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے ، بی جے پی کو شدید حکومت مخالف لہر کا سامنا ہے ، پولنگ کی تمام تیاریاں مکمل
ہریانہ میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لئے انتخابی مہم کا ہنگامہ جمعرات کی شام ۶؍بجے تھم گیا ۔ ریاست میں ۵؍اکتوبر کو ایک ہی مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ کل ۹۰؍سیٹوں میں سے ۱۷؍ سیٹیں ریزرو ہیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کل ۱۰۳۱؍ امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔سنیچر کو ہونے والے ووٹنگ میں ہریانہ کے کل ۲؍کروڑ تین لاکھ سے زائد ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ ریاست میں پہلی بار ۱۸؍ سے ۱۹؍سال کی عمر کے ۴؍ لاکھ ۷۰؍ ہزار سے زائدنئے ووٹر بھی ووٹ ڈالیں گے۔
اگرچہ ہریانہ میں اصل مقابلہ بی جے پی اور کانگریس کے درمیان ہے، لیکن ان کے علاوہ جن نائک جنتا پارٹی-آزاد سماج پارٹی اتحاد، انڈین نیشنل لوک دل-بہوجن سماج پارٹی اور عام آدمی پارٹی جو کہ کانگریس کے ساتھ لوک سبھا انتخابات میں انڈیا گروپ کے ساتھ الیکشن میں شامل تھی، اب اپنے طور پر انتخابی میدان میں ہے۔
بی جے پی کو ہریانہ میں زبردست حکومت مخالف لہر کا سامنا ہے۔ چونکہ کسان تحریک یہاں شدید ترتھی اور ہریانہ کے کسان بھی ایم ایس پی کے مطالبہ کے لئے دہلی تک گئے تھے اور بی جے پی حکومت کے رویے سے سخت نالاں تھے اسی لئے اب بی جے پی لیڈروں کو فتح حاصل کرنے میں ناکوں چنے چبانے پڑیں گے ۔ یہ رپورٹس کئی میڈیا چینلوں اور اخبارات کی زینت بھی بنی ہے کہ ہریانہ کے متعدد گائوں میں بی جے پی لیڈروں کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔ خود ہریانہ کے سینئر بی جے پی لیڈران یہ مان رہے ہیں کہ اس مرتبہ یہاں ان کی نیّا پار نہیں لگے گی۔