• Wed, 05 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

دہلی میں انتخابی مہم ختم، کل پولنگ، تمام پارٹیوں نے پوری طاقت جھونکی

Updated: February 04, 2025, 11:02 AM IST | Agency | New Delhi

انتخابی مہم کے آخری دن راہل اور پرینکا گاندھی کا روڈ شو، ’آپ‘ اور بی جے پی دونوں ہی کانگریس کے نشانے پر، کیجریوال کی تاجروں سے اپیل، جی ایس ٹی آدھی کروانی ہے تو بی جے پی کو دہلی سے دور رکھو۔

After the road show, Priyanka Gandhi went door to door and met the voters. Photo: PTI
روڈ شو کے بعد پرینکا گاندھی نے گھر گھر جاکر رائے دہندگان سے ملاقاتیں بھی کیں۔ تصویر: پی ٹی آئی

دہلی میں اسمبلی الیکشن کیلئے پیر کی شام جلسے جلوس، سیاسی ریلیوں اور انتخابی مہم کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ اس سے قبل جہاں سیاسی جماعتوں کے درمیان الزام تراشیوں کا بازار گرم رہا، وہیں تمام پارٹیوں نے عوام کو رجھانے کیلئے پوری کوشش کی۔ بدھ کو ہونے والی پولنگ سے قبل سیاسی لیڈران گھر گھر جاکر عوام سے براہ راست رابطہ قائم کریں گے۔ 
 اس بار دہلی اسمبلی الیکشن کو حکمراں جماعت عام آدمی پارٹی (آپ) کےگورننس ماڈل اور پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال پر ریفرنڈم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جہاں ’آپ‘ مسلسل تیسری بار اپنا گڑھ بچانے کی کوشش کر رہی ہے وہیں بی جے پی اپنا۲۶؍ سالہ ’بن باس‘ ختم کرکے اقتدار میں واپسی کی پوری کوشش کر رہی ہے جبکہ کانگریس۱۲؍ سال بعد دہلی میں اقتدار کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لینے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ 
  انتخابی مہم ختم ہونے سے قبل کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو کالکا جی اور پارٹی جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے کستوربا نگر اسمبلی میں روڈ شو کیا۔ اس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ راہل گاندھی نے کالکاجی حلقہ کے گووند پوری میں منعقدہ روڈ شو میں کانگریس کی امیدوار الکا لامبا کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ اس روڈ شو میں پارٹی امیدوار الکا لامبا بھی ان کے ساتھ تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی محبت اور اعتماد صرف کانگریس کے ساتھ ہے۔ ہم نے یہ کیا، ہم اسے دوبارہ کریں گے اور دہلی کی خوشحالی واپس لائیں گے۔ 
 کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نےکستوربا نگر حلقے میں ایک بہت بڑا روڈ شو کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگ کانگریس پارٹی کے تاریخی ترقیاتی کاموں کو یاد کر رہے ہیں ۔ اس بار دہلی میں کانگریس کی حکومت بن رہی ہے اور یہاں کے لوگ بی جے پی اور’آپ‘کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کی سیاست سے آزادی چاہتے ہیں ۔ 
 اسی بیچ بی جے پی نے اروند کیجریوال کے وزیراعلیٰ رہنے کے دوران ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ہونے والے اخراجات کے حوالے سے ’آپ‘ پر حملہ کیا۔ بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم میں وزیراعلیٰ کی رہا ئش گاہ کو ایک بڑا ایشو بنایا اور شیش محل کے نام سے اس کے خلاف مہم چلائی۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی نے جمنا کی صفائی اور شراب گھوٹالے کو بھی اہم موضوع بنایا۔ ’آپ‘ کو اقتدار سےبے دخل کرنے کیلئے بی جے پی نے۴۰؍ اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فوج اتاری ہے جس میں وزیر اعظم مودی، بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ بھی شامل ہیں ۔ وزیراعظم نے یہاں اپنی انتخابی مہم کے دوران تین انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا اور لوگوں سےبی جے پی کو اقتدار میں لانے کی اپیل کی۔ 
 اس بار کانگریس نےشیلا دکشت کے دور حکومت میں ہوئے ترقیاتی کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے لوگوں سےاپنے امیدواروں کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ پارٹی نے سڑکوں، پانی، بجلی اور تعلیم کی ابتر حالت کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا اور عوام کو بے روزگاری اور مہنگائی سے نجات دلانے کا وعدہ کیا۔ 
 ایک دن پرینکا گاندھی نےبابر پور اور سیلم پور میں عوام سے خطاب کے دوران بی جےپی اور’آپ‘دونوں ہی پارٹیوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کو قریب دیکھ کر بی جے پی اور آپ کو خواتین کی یاد آرہی ہے جبکہ گزشتہ۱۰؍ برسوں سے انہوں نے خواتین کیلئےکچھ نہیں کیا۔ انہوں نے مودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی دولت کو اپنے ارب پتی دوستوں کے حوالے کر رہے ہیں ۔ پرینکا نے کہا کہ مودی اور کیجریوال دونوں ہی عوام کے مسائل کو نظر انداز کرتے ہیں ۔ انہوں نے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں خاتون’شکشا متروں ‘ کو وزیر اعظم مودی کے قافلے کے سامنے احتجاج کرنے کی وجہ سے بری طرح سے زدو کوب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان آئین کی بنیاد پر چلتا ہے، جس میں ہر فرد کو یکساں حقوق حاصل ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو اپنے حقوق کا دفاع کرنے کا پورا حق ہے، اسلئے انہیں حکومت سے جواب طلب کرنا چا ہئے۔ 
 انتخابی مہم کے آخری دن اروندکیجریوال نے کہا کہ اگر آپ کو جی ایس ٹی آدھی کروانی ہے تو بی جے پی کو دہلی سے دور رکھو۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ۱۰؍ برسوں میں میں مودی حکومت نے اپنے ارب پتی دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا لیکن جیسے ہی آپ نےانہیں لوک سبھا میں کم سیٹیں دیں، انہوں نے فوری طور پر بجٹ میں ۱۲؍ لاکھ روپے کی چھوٹ دے دی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ نے انہیں اسمبلی انتخابات میں بھی دہلی سے دور رکھا تو دیکھنا، وہ جی ایس ٹی کی شرح بھی آدھی کردیں گے ۔ 
 
دہلی کا سیاسی درجہ حرارت بڑھا
 انتخابی مہم کے آخری دن دہلی کا سیاسی درجہ حرارت کافی بلندی پررہا۔ پیر کو بی جے پی کی جانب سے۲۲؍ اور عام آدمی پارٹی کی جانب سے۹؍ بڑی ریلیاں اور روڈ شو منعقد کئے گئے۔ ’آپ‘ کی طرف سے جہاں کیجریوال اور سنجے سنگھ جیسے بڑے لیڈر میدان میں اُترے، وہیں بی جے پی کی طرف سے جے پی نڈا اور امیت شاہ جیسے لیڈر وں نے عوام کے دربار میں حاضری دی۔ اسی درمیان بی جے پی نے ایک بار پھر ناموں کی تبدیلی کی سیاست کی۔ 
  کئی تنازعات میں پھنسے نئی دہلی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرویش ورما نے ایک نیا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی میں بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو یہاں کے تال کٹورا اسٹیڈیم کا نام بدل کر بھگوان مہرشی والمیکی کے نام پر کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ۸؍ فروری کے بعد ہونے والی پہلی ’این ڈی ایم سی‘ میٹنگ میں اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ قبائلی ووٹرس کو رِجھانے کی کوشش کرتے ہوئےپرویش ورما نے کہا کہ جب تک ہم درج فہرست ذات کو آگے لے کر نہیں آئیں گے، تب تک ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK