• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

راہل گاندھی کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

Updated: November 24, 2023, 8:36 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi

وزیر اعظم پر تنقید کے سبب یہ نوٹس جاری کیا گیا، ۲۵؍ نومبرتک جواب دینےکی مہلت۔

Congress leader Rahul Gandhi. Photo: INN
کانگریس لیڈر راہل گاندھی۔ تصویر : آئی این این

الیکشن کمیشن نے کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کو آسٹریلیا سے ورلڈ کپ فائنل میچ میں ہندوستان کی شکست کیلئے وزیر اعظم مودی کی بدشگونی (پنوتی) کو ذمہ دار قرار دینے اور انہیں’ جیب کترا‘ کہنے پر نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ کمیشن  نے اپنے نوٹس میں کہا کہ بی جے پی کی شکایت ہے کہ راہل گاندھی نے اپنی ریلی میں وزیر اعظم مودی کو ’جیب کترا‘اور ’پنوتی‘ کہہ کر مخاطب کیا ۔ ایک قومی پارٹی کے سینئر لیڈر کے طور پراس طرح کا تبصرہ کرنا راہل گاندھی کیلئے مناسب نہیں ۔الیکشن کمیشن نے ۲۵؍نومبرکو جواب طلب کیا ہے اور انہیں جواب دینے کیلئے خود طلب بھی کیا ہے۔
نوٹس میں کہا گیاہے کہ راہل گاندھی سے درخواست کی جاتی ہے کہ ان الزامات پر وضاحت فراہم کریں اور اس بات کا جواب دیں کہ کمیشن کے ذریعہ ضابطہ اخلاق اور متعلقہ تعزیری دفعات کی مبینہ خلاف ورزی کیلئے مناسب سمجھی جانے والی کارروائی کیوں شروع نہ کی جائے؟
 واضح رہے کہ راہل گاندھی نے راجستھان کے جالور میں ایک بڑی  ریلی سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعظم مودی پر شدید طنزکیا تھا اورکہا تھاکہ ہمارے لڑکے ورلڈ کپ جیت جاتے ،لیکن پنوتی نے انہیں  ہروادیا۔ انہوںنے وزیراعظم مودی کے ذریعہ  فرقہ وارانہ سیاست  کرنے پربھی انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ عوام کا دھیان بٹانے کیلئے جیب کتروں کے ذریعہ استعمال کی جانی والی حکمت عملی ہے۔راہل نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا کام آپ کی توجہ ہٹانا ہے۔وہ  ٹی وی پرآتے ہیں۔ ہندو مسلم، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے موضوعات کو اٹھا کر عوام کی توجہ ہٹاتے ہیں۔ اسی دوران، اڈانی پیچھے سے آکر آپ کی جیب صاف کرجاتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جیت کترا کبھی اکیلا نہیں ہو تا ہے۔ اس کے ساتھی بھی ہمیشہ ساتھ ہوتے ہیں۔ بی جے پی نےاپنی شکایت میں مودی حکومت کے ذریعہ گزشتہ ساڑھے ۹؍سال میں سرمایہ داروں کا ۱۴؍لاکھ کروڑ روپے قرض معاف کرنے کے راہل گاندھی کے بیان  پر بھی اعتراض کیا ہے اور اس کی بھی شکایت کی ہے۔دوسری طرف کانگریس کے ملکارجن کھرگے نے الیکشن کمیشن کے ذریعہ راہل گاندھی کو جاری نوٹس پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس راہل کو بھیجے گئے نوٹس کاجواب دیا جائے گا ۔انہوںنے کہا کہ کمیشن کو نوٹس بھیجنے دیں، یہ کوئی بڑی بات نہیں،ہم اس کا جواب دیں گے۔کھرگے نے اس نوٹس کو خوفزدہ کرنے کی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ الیکشن جاری ہے اس لئے ہنگامہ کھڑا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم نوٹس کا جواب دیں گے۔ وہ آج الیکشن میں جس طرح ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہے۔ اگر وہ جمہوریت کو بچانا چاہتے ہیں تو انہیں سب کیلئے یکساں میدان دستیاب کرانا چاہئے۔ اس کےبجائے، ای ڈی اور سی بی آئی وغیرہ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ 
 خیال رہے کہ گزشتہ روزالیکشن کمیشن نے راجستھان کانگریس کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا کوبھی نوٹس جاری کیا تھا۔ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ اخبارات میں خبروں یا سیاسی پیش گوئیوں کے طور پر سیاسی اشتہارات کو نیوز رپورٹ کی شکل میں شائع کرواکر رائے دہندگان کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس سے قبل کمیشن نے کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی کودو الگ الگ نوٹس جاری کئے تھے۔پرینکا گاندھی پر بھی نوٹس میں الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ اسی طرح کے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا شرما کو بھی چھتیس گڑھ میں کانگریس کے ایک مسلم امیدوار کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کرنے کی شکایات کے بعد ایک نوٹس جاری کیاگیاہے۔ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ الیکشن کمیشن نے کانگریس پارٹی کی ۷؍ گیارنٹیوں والے اشتہارات بھی روک لگوادی ہے اوراس پر کانگریس پارٹی سے جواب طلب کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK