کانگریس، بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں لفظی جنگ کا سلسلہ دراز، اُدت راج کا سوال،کیجریوال نے وعدے پورے نہیں کئے، انہیں دوبارہ موقع کیوں دیا جائے؟
EPAPER
Updated: January 21, 2025, 11:01 AM IST | Agency | Mumbai
کانگریس، بی جے پی اور عام آدمی پارٹی میں لفظی جنگ کا سلسلہ دراز، اُدت راج کا سوال،کیجریوال نے وعدے پورے نہیں کئے، انہیں دوبارہ موقع کیوں دیا جائے؟
ہرگزرتے دن کے ساتھ دہلی کا سیاسی درجہ حرارت بڑھتا جارہا ہے۔ اس دوران جہاں عام آدمی پارٹی اور بی جے پی میں لفظی جنگ جاری ہے، وہیں کانگریس دونوں ہی پارٹیوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور بادلی اسمبلی حلقے سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے ریاستی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ دہلی میں ’آپ‘ کی حکومت نے بدعنوانی میں کئی مثالیں قائم کی ہیں، اسلئے اب اسے موقع نہیں ملنا چاہئے۔ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ۱۱؍ سالہ بدعنوانی اور ناقص حکمرانی سے نجات دلا نے کا یہی مناسب وقت ہے۔ اس موقع پرانہوں نے یقین دہانی کرائی کہ۵؍فروری کے بعد ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے پر عوام کی تمام پریشانیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
اس دوران پیر کو ایک اورا ہم سیاسی گہماگہمی میں کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن پارلیمان ادت راج کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ وہ سابق اروند کیجریوال کے گھر کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ ان کا مطالبہ تھاکہ بودھ بھکشوؤں، گرو رویداس اور بھگوان والمیکی کے پجاریوں کو ۱۸؍ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ادا کیا جائے۔ حراست میں لئے جانے کے بعد اُدت راج نے کہا کہ ’’دہلی پولیس نے میرے ساتھ بودھ بھکشوؤں، والمیکی، رویداس مندر اور چرچ کے پجاریوں سمیت سیکڑوں لوگوں کو دہلی کے مندر مارگ تھانے میں حراست میں لیا ہے۔ اس موقع پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیجریوال نے گرنتھیوں اور پجاریوں کیلئے تنخواہ کا اعلان کیا ہے لیکن بودھ بھکشوؤں، والمیکی، گرو رویداس اور چرچ کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھئے:’کولڈ پلے‘ کنسر ٹ سےعین قبل خاتون نے ۲؍ ٹکٹ کھو دیئے
خیال رہے کہ ایک دن ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ادت راج نے ’آپ‘ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ کو دلت مخالف قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دلتوں کیلئے ان کی فکر صرف ووٹ حاصل کرنے تک ہی نظر آتی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے سوال کیا تھا کہ عام آدمی پارٹی نے عوام بالخصوص دلتوں سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے، اسلئے انہیں دوبارہ موقع کیوں دیا جائے؟ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نےکہا تھا عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا کے ۱۱؍ ممبر منتخب کئے ہیں لیکن ان میں سے ایک بھی دلت یا پسماندہ طبقے سے تعلق نہیں رکھتا۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ ایسا کیوں ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ کیجریوال نے۲۰۱۹ء میں بھی انتخابات کے پیش نظر ایسا ہی اعلان کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے ڈاکٹر امبیڈکر اسکالرشپ اسکیم کا اعلان کیا تھا لیکن اس اسکیم کے تحت صرف۲۵؍ لاکھ روپے ہی تقسیم کئے گئے جبکہ اس کے اشتہار پر۵؍ کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے بھی کانگریس کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس نے کہا کہ کانگریس کو عوامی حمایت مل نہیں پارہی ہے، اسلئے وہ بری طرح بوکھلائی ہوئی ہے۔
اسی درمیان بی جے پی کے صدر دفتر میں پیر کو ایک اہم میٹنگ ہوئی، جس میں پارٹی کی طرف سے اعلان کردہ تمام امیدواروں نے حصہ لیا۔ میٹنگ میں دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا اور انچارج بی جینت جے پانڈا نے امیدواروں کے ساتھ انتخابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ اطلاعات کے مطابق ملاقات میں انتخابی مہم اور کامیابی کے حصول کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
راہل گاندھی کا دہلی کی وزیراعلیٰ آتشی اور مرکزی وزیر صحت نڈا کے نام خط
نئی دہلی(ایجنسی): کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے باہر علاج کے انتظار میں ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے اور افراتفری کا سامنا کرنے والے لوگوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا اور دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی کے نام خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی تکالیف کو دور کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔
اس حوالے سے ایک پوسٹ میں راہل گاندھی نے بتایا کہ ’’ملک بھر سے دہلی ایمس میں آنے والے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے میں نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت کے نام خط لکھا ہے کہ حال ہی میں، میں نے دیکھا کہ یہ مریض شدید سردی میں میٹرو اسٹیشن کے نیچے سونے پر مجبور ہیں۔ ان کیلئے پینے کے پانی اور بیت الخلاء کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اسی طرح آس پاس کوڑے کےڈھیر بھی پڑے ہیں۔ ‘‘
راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ’’اتنی بڑی تعداد میں مریضوں کا دہلی ایمس میں آنا یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ جہاں لوگ رہتے ہیں وہاں لوگوں کو سستی اور اچھے معیار کی صحت کی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ میرے خط کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کی وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر صحت اس انسانی بحران کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں گے۔ اسی طرح میں اس بات کی بھی امید کرتا ہوں کہ مرکزی حکومت آئندہ بجٹ میں صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے گی اور اس کیلئے درکار وسائل میں اضافہ کرے گی۔ ‘‘
دہلی الیکشن میں نامزدگیوں کی جانچ کے بعد۷۱۹؍ امیدوار میدان میں
نئی دہلی (ایجنسی): دہلی اسمبلی انتخابات۲۰۲۵ء کیلئے تمام ۷۰؍ حلقوں کیلئے نامزدگیوں کی جانچ مکمل ہونے کے بعد ۷۱۹؍ امیدوار انتخابی میدان میں باقی رہ گئے ہیں۔ الیکشن افسران کے مطابق۱۷؍ جنوری کو نامزدگی کی آخری تاریخ تھی، جس کے بعد۱۸؍ جنوری کو کاغذات نامزدگی کی جانچ کی گئی۔ اب امیدواروں کے نام واپس لینے کی آخری تاریخ۲۰؍ جنوری ہے۔ دیر رات تک نام واپس لینےکی مہلت ختم ہونے کے بعد حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔