• Thu, 26 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

الیکٹورل بونڈز: نفٹی اور سینسیکس کمپنیوں کا ۸۱؍ فیصد عطیہ بی جے پی کے حصے میں

Updated: March 22, 2024, 10:47 PM IST | Mumbai

الیکٹورل بونڈز اسکیم کے ذریعے عطیہ دینے والی ۱۵؍ نفٹی اور سینسیکس کمپنیوں کا ۸۱؍ فیصد حصہ بی جے پی کو ملا۔ اس میں دوا ساز کمپنیاں پیش پیش تھیں۔ آٹو موبائل اور سیمنٹ کمپنیوں نے بھی سیاسی پارٹیوں کو عطیہ دیا۔ بی جے پی کے بعد سب سے زیادہ عطیہ بی آر ایس اور کانگریس کو موصول ہوا۔

Image: iStock
تصویر: آئی اسٹاک

اپریل ۲۰۱۹ءسے انتخابی بونڈز خریدنے والی کمپنیوں میں سے ۱۵، نفٹی ففٹی میں درج ہیں، جن میں سے ۸؍  بی ایس ای سینسیکس کا بھی حصہ ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق نفٹی ففٹی میں درج ۱۵؍ کمپنیوں کے ۶۴۶؍ کروڑ روپے کے کل انتخابی بونڈز چھڑائے گئے جبکہ ان میں سینسیکس میں درج کمپنیاں تقریباً نصف ہیں، یعنی ۳۳۷؍ کروڑ روپے ان کمپنیوں سے آئے ہیں۔ بی جے پی نے ۱۵؍ کمپنیوں کے ذریعہ خریدے گئے ۵۲۱؍ کروڑ روپے کے بونڈز کو کیش کروایا ہے یعنی اس رقم کا ۸۱؍ فیصد حصہ۔ ان دونوں انڈیکس پر لسٹیڈ کمپنیاں ملک کی معیشت میں کلیدی شعبوں کی نمائندگی کرتی ہیں۔ متذکرہ ۱۵؍ کمپنیوں میں سے ۱۳؍ نے بی جے پی کو چندہ دیا جبکہ دو (آئی ٹی سی اور ٹیک مہندرا) نے مرکز میں حکمراں پارٹی کو کوئی عطیہ نہیں دیا۔ 
سینسیکس پر لسٹیڈ ۸؍ کمپنیاں جنہوں نے انتخابی بونڈز خریدے تھے، وہ بھارتی ایئرٹیل، الٹرا ٹیک سیمنٹ، بجاج فائنانس، آئی ٹی سی، مہندرا اینڈ مہندرا، ماروتی سوزوکی، سن فارما اور ٹیک مہندرا تھیں۔ ان کے علاوہ نفٹی لسٹ میں شامل ۷؍  اضافی کمپنیوں نے بونڈز خریدے جن میں ڈاکٹر ریڈی لیبارٹریز، ڈیوس لیبارٹریزسپلا، گراسم، ہیرو مورٹو کوپ، بجاج آٹو اور یو پی ایل لمیٹڈ شامل ہیں۔ 
انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق نفٹی کی ۱۵؍ کمپنیوں میں سے فارماسیوٹیکل اور آٹوموبائل کے شعبوں میں چار، دو سیمنٹ مینوفیکچررز، ٹیلی کمیونیکیشن، مالیاتی خدمات، کیمیکلز اور آئی ٹی کے شعبوں میں ایک ایک، اور آئی ٹی سی، جن کی موجودگی زراعت اور ایف ایم سی جی ہوٹل اور آئی ٹی سے لے کر متعدد شعبوں میں ہے۔ 

بی جے پی کو سب سے زیادہ رقم 
بی جے پی کو بھارتی ایئرٹیل سے سب سے زیادہ ۴ء۱۹۷؍ کروڑ روپے ملے، اس کے بعد یونائیٹڈ فاسفورس انڈیا ۶۰؍ کروڑ روپے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ فہرستوں میں درج چاروں دوا ساز کمپنیوں نے بی جے پی کو عطیہ کیا۔ سپلا نے ۳۷؍ کروڑ روپے، سن فارما نے ۵ء۳۱؍ کروڑ روپے، ڈیوس لیبارٹریز نے ۳۰؍ کروڑ روپے اور ڈاکٹر ریڈی نے ۲۵؍ کروڑ روپے دیئے۔ چار آٹوموبائل کمپنیوں نے بھی بی جے پی کو عطیہ دیا جن میں مہندرا اینڈ مہندرا ۲۵؍ کروڑ روپے، ہیرو موٹو کورپ اور ماروتی سوزوکی، ہر ایک نے ۲۰؍ کروڑ روپے، اور بجاج آٹو نے ۱۰؍ کروڑ روپے دیئے۔ 

بی آر ایس دوسرے نمبر پر
بی جے پی کے بعد ان کمپنیوں سے سب سے زیادہ بونڈ حاصل کرنے والی پارٹی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) ہے جو دسمبر ۲۰۲۳ء میں کانگریس کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے تک تلنگانہ میں بر سر اقتدار تھی۔ ان میں سے کئی کمپنیاں، خاص طور پر دوا سازی کے شعبے میں، ریاستی دارالحکومت حیدرآباد سے باہر کام کرتی ہیں۔ بی آر ایس کو کل ۶ء۵۳؍ کروڑ روپے ملے: ڈاکٹر ریڈی سے ۳۲؍ کروڑ روپے، ڈیوس لیبارٹریز سے ۲۰؍ کروڑ اور آئی ٹی سی سے۶ء۱کروڑ روپے۔ 

کانگریس کو ۲ء۲۱؍ کروڑ روپے ملے
کانگریس ان کمپنیوں سے بونڈز کے حصول کے معاملے میں تیسری سب سے بڑی پارٹی تھی، جس کی کل رقم۲ء۲۱کروڑ روپے تھی۔ اس کے تین عطیہ دہندگان میں سے ہر ایک فارماسیوٹیکل سیکٹر میں ہے۔ اسے ڈاکٹر ریڈی سے ۱۴؍ کروڑ روپے، ڈیوس سے ۵؍ کروڑ روپے اور سپلاسے ۲ء۲؍ کروڑ روپے ملے۔ 

بی جے ڈی کو ۲۰؍ کروڑ روپے کا عطیہ
ادیشہ کی حکمراں پارٹی بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) نے ان کمپنیوں سے کل ۲۰؍ کروڑ روپے چھڑائے، الٹرا ٹیک اور گراسم، ہر ایک سے۱۰؍ کروڑ روپے، یہ دونوں آدتیہ برلا گروپ میں سیمنٹ بنانے والی کمپنیاں ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ برلا گروپ کی دو دیگر کمپنیوں ، برلا کاربن انڈیا اور برلا اسٹیٹس نے مل کر ۱۰۷؍ کروڑ روپے کا عطیہ دیا، جس میں سے ۱۰۵؍ کروڑ روپے بی جے پی او ر ۲؍ کروڑ روپے شیوسینا نے چھڑائے تھے۔ 

ٹی ڈی پی کو ڈاکٹر ریڈی کا عطیہ
تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) جس نے حال ہی میں آندھرا پردیش میں بیک وقت لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کیلئے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے، نے صرف ڈاکٹر ریڈی سے ۱۳؍ کروڑ روپے لئے۔ کسی دوسری کمپنی نے پارٹی کو چندہ نہیں دیا، جو مئی ۲۰۱۹ء سے ریاست میں اقتدار میں نہیں ہے۔ 

آپ کا حال
دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو۹؍ کروڑ روپے ملے۔ ۸؍ کروڑ روپے بجاج آٹو سے اور ایک کروڑ روپے ٹیک مہندرا سے۔ 

دیگر سیاسی پارٹیاں 
دوسری پارٹیاں جنہوں نے نفٹی ففٹی یا سینسیکس کمپنیوں سے رقم وصول کی وہ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)، شیو سینا، نیشنل کانفرنس (این سی) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) ہیں۔ ان پارٹیوں میں سے ہر ایک نے۵؍ کروڑ روپے سے کم رقم کیش کروائی ہے جبکہ جے ایس ڈبلیو اسٹیل، نفٹی اور سینسیکس دونوں پر درج ہے۔ کمپنی نے انتخابی بونڈز کے ذریعے کوئی عطیہ نہیں دیا، حالانکہ جندال گروپ کی دیگر کمپنیوں نے کل ۵ء۱۹۵؍ کروڑ روپے کی رقم دی ہے جس میں سے بی جے ڈی کو ۱۳۰؍ کروڑروپے ملے۔ بی جے پی کو ۴۲؍ کروڑ، کانگریس کو ۲۳؍ کروڑ اور شیوسینا کو ۵؍ کروڑ روپے ملے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK