• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

الیکٹورل بونڈ: نیوز ادارے اور سیاسی پارٹیاں تجزیہ میں مصروف، چشم کشا انکشافات

Updated: March 15, 2024, 3:21 PM IST | Mumbai

ماہرین اور سیاسی جماعتیں الیکٹورل بونڈز اسکیم کے متعلق دعویٰ کررہی ہیں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا قانونی سرکاری کرپشن اسکینڈل ہے جس میں سب سے زیادہ فائدہ برسر اقتدار پارٹی بی جے پی کو ہوا ہے۔ ۲۰۱۹ء تا ۲۰۲۳ء کے اعدادوشمار، خبروں اور دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ تفتیشی مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کرکے ان سے ’عطیہ‘ کروایا گیا جبکہ متعدد اداروں کو بدلے میں ہزاروں کروڑ روپے کے پروجیکٹ دیئے گئے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

گزشتہ دن الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی جانب سے موصول ہونے والا الیکٹورل بونڈز ڈیٹا اپنی ویب سائٹ پر اپَ لوڈ کیا جس کے بعد سے متعدد نیوز ایجنسیاں اور سیاسی پارٹیاں اس ڈیٹا کا اپنے طور پر تجزیہ کررہی ہیں، اور ہر گزرتے لمحے چشم کشا انکشافات ہورہے ہیں۔ 
ڈی ایم کے آئی ٹی وِنگ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر سیاسی جماعتوں کو ملنے والے عطیہ کے ’’بدلے‘‘ دیئے گئے پروجیکٹس اور ’راحت‘ کے اعدادوشمار اور دستاویزات شیئر کی ہیں۔ ڈی ایم کے آئی ٹی ونگ نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے ذریعے الیکٹورل بونڈ اسکینڈل دنیا کی سب سے بڑی قانونی سرکاری کرپشن اسکیم ہے۔ ہیش ٹیگ وصول راجا مودی

یہ بھی پڑھئے: ایس بی آئی الیکٹورل بونڈز نمبر بھی ظاہر کرے: سپریم کورٹ

اس کے بعد ایکس پر متعدد پوسٹس جاری کئے گئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ برسر اقتدار پارٹی نے عطیہ کے بدلے کمپنیوں کو کیا دیا۔

(۱) سیاسی پارٹیوں کو سب سے زیادہ عطیہ فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسیز نامی کمپنی نے دیا ہے۔ اس نے ایک ہزار ۳۷۳؍ کروڑ کے بونڈز خریدے ہیں۔ اپریل ۲۰۱۹ء اور مارچ ۲۰۲۴ء کے درمیان اس کمپنی پر انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور محکمہ انکم ٹیکس (آئی ٹی) نے ۶؍ مرتبہ چھاپے مارے ہیں۔ 
(۲) میگھا انجینئرنگ اینڈ انفرا اسٹرکچر لمیٹڈ نے اپریل ۲۰۲۳ء میں ۱۴۰؍ کروڑ روپے عطیہ کئے ہیں اور بدلے میں اسے ۱۴؍ ہزار کروڑ روپے کا سرنگ بنانے کا پروجیکٹ دیا گیا۔یہ سرنگ تھانے سے بوریولی کے درمیان تعمیر کی جارہی ہے۔
(۳) فوریکس اسکینڈل کے مبینہ معاملے میں اپریل ۲۰۲۲ء میں جندال اسٹیل اینڈ پاور لمیٹڈ پر ای ڈی اور آئی ٹی نے چھاپے مارے۔ اپریل سے جولائی ۲۰۲۳ء کے درمیان اس کمپنی نے ۴۵؍ کروڑ روپے کے انتخابی بونڈ خریدے۔
(۴) مبینہ ٹیکس چوری معاملے میں دسمبر ۲۰۲۰ء میں آئی ٹی نے یشودھا ہاسپٹلس پر چھاپہ مارا۔ اکتوبر ۲۰۲۱ء اور اکتوبر ۲۰۲۳ء کے درمیان اس ادارے نے ۱۶۲؍ کروڑ روپے کے انتخابی بونڈز خریدے۔
(۵) مئی ۲۰۱۹ء سے جنوری ۲۰۲۴ء کے درمیان ہلدیا انرجی لمیٹڈ نے بی جے پی کو ۳۷۷؍ کروڑ روپے عطیہ کئے اور بدلے میں اسے نیلامی میں کوئلے کی کان کنی کیلئے بڑی کانیں دی گئیں۔

یہ بھی پڑھئے: الیکٹورل بونڈ: کپل سبل کا خصوصی تفتیشی ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

(۶) مئی ۲۰۱۹ء تا جنوری ۲۰۲۴ء ٹورینٹ پاور لمیٹڈ نے بی جے پی کو ۵ء۰۱۶؍ کروڑ روپے عطیہ کئے، بدلے میں اسے ۸؍ ہزار کروڑ روپے کا پاور پروجیکٹ دیا گیا۔
(۷) ویزا کے جعلی کیس میں اگست ۲۰۲۲ء میں ای ڈی نے ویدانتا لمیٹڈ پر چھاپے مارے ۔ کمپنی نے نومبر ۲۰۲۲ء میں ۱۱۰؍ کروڑ روپے کے بونڈز خریدے۔
(۸) اگست ۲۰۲۳ء میں کلاپطرو پر آئی ٹی نے منصوبہ بند طریقے سے چھاپہ مارا۔ اکتوبر ۲۰۲۳ء میں کمپنی نے ۵ء۵؍ کروڑ روپے کے بونڈز خریدے۔
(۹) ٹیکس چوری کے مشتبہ معاملے میں آئی ٹی نے جولائی ۲۰۲۲ء میں مائیکرو لیبس لمیٹڈ پر چھاپہ مارا۔ کمپنی نے اکتوبر ۲۰۲۲ء میں ۵؍ کروڑ روپے کے بونڈز خریدے۔
(۱۰) اے پی سی او انفرا ٹیک نے جنوری ۲۰۲۲ء میں ۱۰؍ کروڑ روپے عطیہ کئے۔ ۲۰۲۲ء میں اسے ۱۰؍ ہزار کروڑ کا معاہدہ دیا گیا۔ یہ کمپنی ورسوا باندرہ سی لنک تعمیر کررہی ہے۔
(۱۱) ٹیکس چوری کے مبینہ الزام میں ہیرو موٹوکارپ لمیٹڈ پر مارچ ۲۰۲۲ء میں آئی ٹی نے چھاپہ مارا۔ کمپنی نے اکتوبر ۲۰۲۲ء میں ۲۰؍ کروڑ کے انتخابی بونڈز خریدے۔

(۱۲) اکتوبر ۲۰۲۱ء میں ٹیکس چوری کے مبینہ الزام میں ہیٹیرو گروپس پر آئی ٹی نے چھاپہ مارا۔ کمپنی نے اپریل ۲۰۲۲ء میں بی جے پی کو سپورٹ کرنے کیلئے ۵۵؍ کروڑ کے انتخابی بونڈز خریدے۔
(۱۳) نومبر ۲۰۲۳ء میں ونڈر سیمنٹ لمیٹڈ نے ۲۰؍ کروڑ کے الیکٹورل بونڈز خریدے۔ ۲۰۲۴ء میں گجرات میں اسے ایک فیکٹری شروع کرنے کی اجازت دی گئی۔ 
(۱۴) دسمبر ۲۰۲۳ء میں مبینہ ٹیکس چوری کے الزام میں شرڈی سائی الیکٹریکل لمیٹڈ پر آئی ٹی نے چھاپے مارے۔ جنوری ۲۰۲۴ء میں کمپنی نے ۴۰؍ کروڑ کے الیکٹورل بونڈز خریدے۔
(۱۵) ۱۰؍ نومبر ۲۰۲۲ء کو آربندو فارما لمیٹڈ کے ڈائریکٹر کو حراست میں لیا گیا۔ کمپنی نے ۵؍ کروڑ کے الیکٹورل بونڈزخریدے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK